لاہور(پ ر)تحریک ختم نبوت 1953کے دس ہزار شہداء کی یاد میں جامع مسجد احرار چناب نگر میں مناظر ختم نبوت مولانا محمد مغیرہ کی زیر صدارت منعقدہ ”سالانہ شہدائے ختم نبوت کانفرنس“کے مقررین نے مطالبہ کیا ہے کہ چناب نگر کی چوکی پولیس اور اس میں موجود مسجد کی حالت کو بہتر بنایا جائے،مسجد کو وسیع کیا جائے تاکہ نماز کے قابل ہو سکے اورپولیس چوکی، ملازمین کی رہائش گاہیں اور دفاتر از سر نو تعمیر کی جائیں۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان بننے کے بعد وطن عزیز پر قادیانی اقتدار کے خواب دیکھنے لگے تو بانی احرار سید عطاء اللہ شاہ بخاری نے صورتحال بھانپ کر تمام مکاتب فکر کو اکٹھا کرکے اس وقت کی مسلم لیگی حکومت کو قادیانیت نوازی سے روکا اور اپنے چار مطالبات پیش کئے جن کو حکومت نے مسترد کر دیا تحریک چلی تو دس ہزار نہتے مسلمانوں کو گولیوں سے بھون دیا گیا۔ لاہور میں مارشل لاء لگادیا گیا جنرل اعظم نے جنرل ڈائر کا کردار ادا کیا جبر و تشدد کی انتہاء کر دی گئی اور سمجھاگیا کہ اس جبر تشدد سے تحریک کو کچل دیا گیا ہے تو اس وقت سید عطاء اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ ایک وقت آئے گا کہ شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا اور آخر کار وہ وقت آگیا کہ بھٹو مرحوم نے اپنے دور اقتدار میں لاہوری و قادیانی مرزائیوں کو اسمبلی کے فلور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا۔ اب بھی قادیانی آئین و قانون کی ان دفعات کو ماننے سے انکاری ہیں اور ریاست کی رٹ کو مسلسل چیلنج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں مغربی جمہوریت بری طرح ناکام ہو چکی ہے، ہمارے تمام مسائل کا حل اسلام کے نفاذ میں ہی ہے، سودی معیشت کا خاتمہ کرکے اسلامی معیشت کو نافذ کریں گے تو ہم بچیں گے۔ انٹرنیشنل ختم نبوت مومنٹ پاکستان کے امیر مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے مجلس احرار اسلام کے اس امر پرشاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا کہ اکابر احرار نے شہدائے ختم نبوت مارچ کے مشن کو زندہ وتابندہ رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مجلس احرار اسلام کی اس جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے نکاح نامے کے فارم میں دلہا اور دلہن کے لیے عقیدہ ختم نبوت کی وضاحت کو شامل کرنے کو نیک شگون قرار دیا اور اس کا خیر مقدم کیا۔ انٹرنیشنل ختم نبوت مومنٹ کے مرکزی نائب امیرمولانا شبیر احمد عثمانی نے مطالبہ کیا کہ چوکی پولیس چناب نگر اور ان کی مسجد کو وسعت دے کر قابل رہائش و قابل نماز بنایا جائے اور چناب نگر کے رہائشیوں کو مالکانہ حقوق دیے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے 89کینال جگہ جو چناب نگر کی خالی پڑی ہے وہاں دفاتر او ر ملازمین کی رہائش تعمیر کی جائیں۔ کانفرنس کی قرار دادوں میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ چناب نگر درہ کے ساتھ قادیانی حکومتی املاک پر مصنوعی قبریں بنا کر قبضہ کررہے ہیں اوروہاں کی انتظامیہ خاموش ہے۔ کانفرنس کی ایک قرار داد میں یہ مطالبہ دہرایا گیا کہ چناب نگر میں ریاست در ریاست کا ماحول ختم کیا جائے اور قانون کی بالادستی قائم کی جائے۔ ایک قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ سول اور فوج کے اہم عہدوں سے فلفورقادیانیوں کو ہٹایا جائے۔ کانفرنس میں یہ بھی مطالبہ دہرایا گیا کہ ارتداد کی شرعی سزا نافذ کی جائے، سودی معیشت کامکمل خاتمہ کیا جائے۔ کانفرنس میں تلاوت قرآن کریم کی سعادت قاری حفیظ الرحمن نے حاصل کی جب کہ نعت رسول مقبولﷺ حافظ احسن دانش نے پیش کی۔ علاوہ ازیں مولانا محمد الیاس چنیوٹی کی صدارت میں تحریک ختم نبوت کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے ایک غیر رسمی اجلاس منعقد ہوا جس میں چناب نگر کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ بتایا گیاہے کہ عبداللطیف خالد چیمہ اپنے وفد کے ہمراہ چناب نگر سے جوہر آباد جائیں گے جہاں وہ 12بجے رحمۃ اللعٰلمین (ﷺ) لائبریری کا افتتاح کریں گے اور جامعہ سعدیہ جوہر آباد میں خطاب کریں گے، بعد نماز عشاء خوشاب میں ایک اجتماع سے خطاب کریں گے مجلس احرار اسلام پنجاب کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد تنویر الحسن احرار بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔