قادیانیوں کے ہاتھوں مسلمان کی شہادت کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے: چوہدری ظفر اقبال
لاہور (پ ر ) ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن پاکستان کے چیئر مین چوہدری محمد ظفر اقبال ایڈو وکیٹ نے سانحہ دوالمیال (12 ربیع الاول ) کے موقع پر قادیانیوں کے ہاتھوں ایک مسلمان محمد نعیم کی شہادت کے مقدمے کو انسداد دہشت گردی کورٹ میں چلانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ مسجد مسلمانوں کو واپس کی جانی ضروری ہے تاکہ فساد کی جڑ ختم ہو ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن پاکستان کی ایک مقرر کردہ کمیٹی نے سانحہ دوالمیال کے کوائف اکھٹے کر لیے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قاتل پارٹی کی طرف داری کی جارہی ہے جو انصاف اور غیر جانب داری کو متاثر کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قاتل پارٹی کے دو اور مقتول پارٹی کے سینکڑوں افراد گرفتار ہیں گرفتاریوں کا یہ تناسب بھی قرین قیاس نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس مقدمے میں مقتول پارٹی کی ایف آئی آر کا درج نہ ہونا انتہائی تشویش ناک ہے اور اس کو اگر اسی طرح دبایا گیا توکشیدگی کم ہونے کی بجائے بڑھنے کا امکان زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ہماری درخواست ہے کہ وہ مسلم قادیانی مسائل میں قانون کی عمل داری یقینی بنائیں تاکہ کشیدگی کی فضا ختم ہو سکے ۔