لاہور (پ ر) تحریک ختم نبوت مارچ 1953کے دس ہزار شہدائے ختم نبوت کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کانفرنسز اور اجتماعات کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز جامعہ عربیہ قرآنیہ شاداب کالونی جھنگ روڈ فیصل آباد میں شہدائے ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ دس ہزار نفوس قدسیہ کا خون رنگ لایا اور پیپلزپارٹی کے دور اقتدار میں بھٹو مرحوم کے ہاتھوں قومی اسمبلی کے فلور پر 7ستمبر 1974کو لاہوری و قادیانی مرزائی ملک کی ساتویں غیر مسلم اقلیت قرار پائے، جب کہ قادیانیوں نے آج تک اس فیصلے کو تسلیم نہیں کیا جس سے وہ ریاست کی رٹ کو مسلسل چیلنج کررہے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کوئی نوٹس نہیں لے رہے۔انہوں نے کہا کہ فیصل آبادکو یہ اعزاز حاصل ہے کہ 1974کی تحریک 29مئی 1974کو فیصل آباد سے شروع ہوئی تھی اور مولانا تاج محمود اور مولانامحمد ضیاء القاسمی نے اس تحریک کو شروع کرنے میں اہم کردار اد ا کیا تھا جب کہ 1953 کی تحریک میں فیصل آباد ایک بڑے مرکز کے طور پر سامنے رہا۔ چنانچہ اب بھی فیصل آباد اپنے ماضی کو زندہ کرئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حزب اقتدار اور حزب اختلاف کی کئی جماعتوں میں قادیانی لابیاں کام کررہی ہیں جن کی وجہ سے وطن عزیز کی سلامتی کو کئی خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ استعماری قوتیں اور این جی اوزآئین کی اسلامی دفعات کو ہدف بنائے ہوئے ہیں لیکن غیور مسلمان ناموس رسالتﷺ اور تحفظ ختم نبوت پر کبھی بھی کمپرومائز نہیں کرسکتے۔ مبلغ ختم نبوت مولانا محمد سرفراز معاویہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ عقیدہ ختم نبوت دین اسلام کی اساس ہے امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری کی جماعت احرار قادیانیت کے استیصال کے لیے پر امن جد وجہد کر رہے ہیں اور یہ ہمارا دینی فریضہ اور آئینی حق بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کے دجل سے عوام الناس کو بچانا اسٹیٹ کی ذمہ داری بھی ہے جو پوری نہیں کی جارہی۔ بعد ازاں عبداللطیف خالد چیمہ کے اعزاز میں جامعہ عربیہ قرآنیہ کے خطیب قاری محمد عثمان نقشبندی نے ایک ضیافت کا اہتمام کیا جس میں محمد اشرف علی احرار، محمد فاروق احمد، احسان احمد نیازی، مولانا طاہر سلیم، حافظ محمد مغیرہ، حافظ محمد بابر، قاری محمد صدیق اور کئی دیگر شخصیات نے شرکت کی جس کے تمام شرکاء نے متفقہ طور پر عہد کیا کہ فیصل آباد میں تحریک ختم نبوت کو پوری آب و تاب کے ساتھ زندہ کرنے میں اپنا مؤثر کردار ادا کریں گے۔قبل ازیں عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے وفد کے ہمراہ چناب نگر میں مولانامحمد مغیرہ اور مولانا محمود الحسن احرار سے ضروری مشاورت کے علاوہ چناب نگر کے مقامی رہنماء مہر احمد ریاض کے بچوں کی شادی کی تقریب میں میں شرکت کی۔ دریں اثناء ملک کے مختلف مقامات سے شہدائے ختم نبوت کی یاد میں اجتماعات کے انعقاد کی خبریں موصول ہوئی ہیں اور بتایاگیا ہے کہ یہ سلسلہ مارچ کے آخر تک جاری رہے گا۔