لاہور (پ ر)ختم نبو ت کا نفرنس چناب نگر کے مقررین نے انتباہ کیاہے کہ حکومت اور ادارے ملکی خود مختاری اور آئین و دستور کی عملداری کو یقینی بنایا جائے،ریاست کے خلاف سازشوں کا حقیقی ادراک کیا جائے اور قادیانیوں سمیت تمام اسلام و وطن دشمن عناصر کی سرکو بی کی جائے،اسلام کو بطور نظام حیات نافذ کیا جائے اور سود کی لعنت سے ملک کو پاک کیا جا ئے،ٹرانس جینڈر جیسے قوانین کو ختم کیا جائے۔تحریک تحفظ ختم نبوت 1953ء کے دس ہزار شہداء اور ختم نبوت کی یاد میں مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام چناب نگر کے قدیمی مرکزجامع مسجد احرارمیں منعقد دوروزہ سالانہ ختم نبوت کانفرنس امت مسلمہ اور وطن عزیز پاکستان کیلئے دعا کے اختتام پذیر ہوئی۔جبکہ کانفرنس کے اختتام پر ہزاروں فرزندان اسلام مجاہدین ختم نبوت اور سرخ پوشانِ احرار نے فقید المثال جلوس نکالا،قادیانی مرکز اقصیٰ چوک اور ایوان محمود کے سامنے زعماء احرار اور تحریک ختم نبوت کے رہنماؤں نے قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا۔دو روزہ ختم نبوت کانفرنس کی اختتامی نشستوں سے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر مرکزیہ پیر طریقت حافظ محمد ناصر الدین خان خاکوانی پاکستان شریعت کونسل کے سیکریٹری جنرل مولانازاہد الراشدی،مجلس احرار سلام کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد مغیرہ،جمعیت علماء اسلام کے نائب امیر مولانا عبدالخالق ہزاروی،مجلس احراراسلام کے سرپرست اعلیٰ پروفیسر خالد شبیر احمد،اور شبان ختم نبوت کے سرپرست مولانا مفتی محمد حسن،مجلس احرارا سلام پاکستان کے نائب امیر سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری،ماہر تعلیم ڈاکٹر شاہد کاشمیری،سید عطاء المنان بخاری،مولانا تنویر الحسن احرار،ڈاکٹر محمد آصف،مولانا محمد سرفراز معاویہ،مولانا تنویر احمد علوی،مولانامحمد الطاف معاویہ،انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے مرکزی نائب امیر قاری شبیر احمد عثمانی،مولانا ملک خلیل احمد،مولانا عبدالنعیم نعمانی،حکیم حافظ محمد قاسم،مولانا سید عطاء المحسن بخاری،مولانا محمد فیضان اشرفی،مولانا محمد حذیفہ احرار،مفتی محمد شعیب اعوان مولانامحمد حنیف صابر،مفتی محمد آصف لاوہ،مولانا عابد شہزاد،ممتاز صحافی سیف اللہ خالد،پاکستان شریعت کونسل کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مولانا عبدالرؤف محمدی،مولانا محمد الیاس چنیوٹی (ایم پی اے)حافظ عمار یاسر(ایم پی اے)مولانا محمد عثمان علوی ودیگرشخصیات نے شرکت کی۔حافظ محمد ناصر الدین خان خاکوانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ختم نبوت ہمارابنیادی اور اساسی عقیدہ ہے اور تاقیامت جناب خاتم النبیین ﷺ کی تعلیمات ہمارے لیے مشعل راہ ہیں،عقیدہ اعمال کی بنیاد ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسیات کے میدان میں شریعت کوئی ترجیح یا ہدف دور دورتک نظرنہیں آتا۔شریعت آئے گی تو تبلیغ وجہادکے راستہ سے آئیں گے،انہوں نے کہا کہ تحفظ ختم نبوت کے مقدس مشن کو اپنے اوپر غالب کریں گے تو خیر بھی غالب ہوگی۔مولانا زاہد الراشدی نے کہاکہ 1973ء کا دستور متفقہ ہے،اس دستور کی متفقہ حیثیت کو ختم کرنے کیلئے بڑی خطرناک سازشیں ہو رہی ہیں۔تمام ادارے آئین کے اندر رہ کر کام کرنے کے پابند ہیں، پاکستان میں عالمی سطح پر قادیانیوں کی دستوری و آئینی حیثیت کو ختم کرنے کیلئے دباؤ بھی بڑھاہوا ہے۔موت کی سزا مطلق ختم کرنے پر کام ہو رہا ہے،ہمارے خاندانی سسٹم کوتوڑ کر رکھ دیا گیاہے،ٹرانس جینڈر پرسن ایکٹ کے ذریعے جنسی انارکی پیدا کی جارہی ہے،بے حیائی کے اس قانون کوہم مسترد کرتے ہیں،پوری قوم کو خواجہ سرا ء بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم کے فرمان اور1973ء آئین نے سود ختم کرنے کی گارنٹی دی مگرحکمرانی اورسیاستدانی بیرونی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے قوم کو حرام کھلانے پر تلے ہوئے ہیں،انہو ں نے کہا کہ بیرونی ایجنڈے کو مسترد کرنے کیلئے رائے عامہ کو منظم کرکے بین الاقوامی سطح پرمضبوط لابنگ کی ضرورت ہے،مولانا عبدالخالق ہزاری نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا تعلیمی و تربیتی کورس احرار نے نظم میں پڑھانے کی ضرورت ہے ہم خود بھی اسلام آباد میں اس کا آغاز کریں گے،مولانا تنویر احمد علوی نے کہا کہ 1953کی تحریک مقدس تحفظ ختم نبوت میں ہزاروں کی تعداد میں جانثاران ختم نبوت خون کی قربانی نہ دیتے تو یہ خطہ قادیانیوں کی اسٹیٹ بن چکا ہوتا،مولانا عبدالرؤف محمدی نے کہا کہ احرار 1929سے جذبہ حریت پیدا کررہی ہے،جو تمام دینی قوتوں کا اثاثہ بھی ہیں،مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ تحریک ختم نبوت کے اولین بانی خلیفہ بلا فصل حضرت ابوبکرصدیق ؓ ہیں جنہوں نے فتنہ انکار ختم نبوت کا قلع قمع کیا اور اس معرکہ میں بارہ سو صحابہ کرامؓجام شہادت نوش کر گئے،مولانا ملک خلیل احمد نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں عقیدہ ختم نبوت سے غداری کررہی ہیں،سیف اللہ خالد نے کہا کہ اب سائبر برڈ کی جنگ شروع ہوچکی ہے سوشل میڈیا کی غلاظتوں سے بچنے کی ضرورت ہے،بعد نماز ظہر دو روزہ عظیم الشان کانفرنس کے اختتام پر ہزاروں فرزندان اسلام،مجاہد ین ختم نبوت اور سرخ پوشا ن احرارنے حسب سابق فقید المثال دعوتی جلوس نکالا جس کی قیادت سید عطاء المنان بخاری،مولانا تنویر الحسن احرار،مولانا محمد اکمل،حافظ ضیاء اللہ ہاشمی،ڈاکٹرمحمد آصف،اشرف علی احرار،محمد لقمان منشاء،محمد قاسم چیمہ،حکیم حافظ محمد قاسم،مولانا محمد فیصل متین و دیگر سرکردہ احرار رہنما کررہے تھے،پرشکوہ انداز میں انتہائی منظم طور پر جلوس کے جب ڈگری کالج کے قریب پہنچا تو جلوس کے سالاروں نے اس کو منظم کیا تو یہ ایک کلومیٹر تک پھیل گیا،درود پاک کا ورد اور نعرہ تکبیر اللہ اکبر،ختم نبوت زندہ باد،فرماگئے یہ ہا دی لانبی بعدی،محمدؐہمارے بڑی شان والے جیسے فلک شگاف نعرے لگاتے ہو ئے جلوس آگے بڑھا تو عجیب و غریب ”سماں بندھ“گیا،احرار رضا کار خوشی سے دیوانے ہو رہے تھے،اپنے طویل راستوں سے ہوا پر امن طور پر جلوس”اقصی چوک“پہنچا تو خطیب ختم نبوت مولانا تنویر الحسن احرار نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ قادیانیو!ہم ربوہ میں تمہیں اسلام کی دعوت دینے کیلئے آئے ہیں،کوئی شر انگیزی ہمارا وطیرہ نہیں،یہاں سے جلوس قادیانی مرکز”ایوان محمود“پہنچا تو بہت بڑے جلسہ عام کی شکل اختیار کرگیا،یہاں پر مولانا محمد اکمل نے تلاوت کام پاک کی اور قائد احرارسید محمد کفیل بخاری،مولانا مفتی محمد حسن،عبداللطیف خالد چیمہ،مولانا محمد مغیرہ،مولانا محمد الیاس چنیوٹی،حافظ عمار یاسر،ڈاکٹر شاہد کاشمیری،سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری،سید عطاء المنان بخاری،مولانا تنویر الحسن احرار نے خطاب کیااور قادیا نیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا،سیدمحمد کفیل بخاری نے کہا کہ جناب نبی کریم ﷺنے دعوت کا فریضہ جماعت صحابہ کرامؓکے سپرد فرمایاآخری صحابی ؓ نے بھی یہ فریضہ سر انجام دیااب یہ کام امت کے سپرد ہے،اور ہم یہی فریضہ دہرانے کیلئے ہر سال یہاں ایونٹ کرتے ہیں تاکہ دعوت کا تسلسل جا ری رہے،انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان میں قادیانی کافر اقلیت ہیں ہم آئین کی بالا دستی چاہتے ہیں،انہوں نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہو ئے کہا کہ اسلام کے نام پر ظلم نہ کرو ورنہ اپنے انجام کو یاد رکھو!مولانا مفتی محمد حسن نے کہا کہ جو شخص بھی عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کا کام کرے گا وہ جنت کا حق دار ہوگا،عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ قادیانیو!تمہارے پس دو ہی راستے ہیں ایک یہ کہ تم مسلمان ہو جا ؤ کہ جہنم کا ایندھن بننے سے بچ جا ؤگے،دوسرا یہ آئین میں درج اپنی متعینہ حیثیت کو تسلیم کرلو ورنہ ہماری تمہا ری کھلی جنگ ہے،انہوں نے کہا کہ آذر بائیجان کا پاکستانی سفارت خانہ قادیانیوں کے سپرد ہے،پاکستانی سفیر کے طور پر ریاست پاکستان کے مفادات کو ذبح کیا جا رہا ہے ٹرانس جینڈر جیسے قوانین جنسی انارکی کیلئے بنائے گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ امتناع قادیانیت ایکٹ پر عمل در آمد نہ ہو نا کشیدگی کا باعث ہے،مولانا محمد مغیرہ نے کانفرنس و جلوس کے حوالہ سے ضلعی و مقامی سرکا ری انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا،جلوس کے بانی ڈاکٹر شاہد کاشمیری نے کہا کہ قادیانیوں کو دعوت اسلام کا یہ سلسلہ گذشتہ چار عشروں سے جا ری ہے ہم بڑے چھوٹے قادیانیوں صدق دل اوردرد دل سے دعوت حق دینے آتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کے حوالہ سے آئینی پوزیشن بدلنے کی کوئی کوشش ہو ئی تو امت مسلمہ اسے جانوں پر کھیل کر دے گی،حافظ عمار یاسر ایم پی اے نے کہا کہ ہم شفاعت رسول اللہ ﷺکے بھکاری بن کر یہاں آئے ہیں اور مزرائیوں کو جہنم سے بچانے میں لگے ہو ئے ہیں،سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری نے کہا کہ مرزائی جھوٹے مرزا قادیانی کی زندگی کا مطالعہ کریں وہ خود ہی ایک نتیجے پر پہنچ جائیں گے قادیانی انگریز سامراج کا لگا یا ہوا پودا ہے جو مسلمانوں کے مذہب پر حملہ آور ہے،سید عطاء المنان بخا ری نے کہا کہ ہم پھر سے قادیانیوں کو دین متین کی دعوت حق دینے آئے ہیں اور یہ ہمارا ایمانی فریضہ بھی ہے،قادیانی اسلام و وطن دونوں کے غدار ہیں،ان کو پروموٹ کر نے والی سامراجی قوتیں اور پاکستانی حکمران و سیاست دان ہمارے عقیدے اورکلچر کے علا وہ آئین پاکستان پر حملہ آور ہیں ہمیں اپنا تحفظ کرنے کا اصولی و قانونی حق حاصل ہے،ایون محمود سے جلوس کے شرکاء چناب نگر اڈہ پر شبان ختم نبوت پاکستان کے سرپرست اعلیٰ مولانا مفتی محمد حسن کی پرسوز دعا سے جلوس اختتام پذیر ہوا یہ امر قابل ذکر ہے کہ پولیس اور سرکا ری انتظامیہ کی نفری جلو سکے ہمراہ تھی جبکہ احرار سیکورٹی رضا کاروں نے بھی سخت انتطامات کررکھے تھے ور کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ بھی رونما نہیں ہوا،کانفرنس کے اختتام پر احرار کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر عمر فاروق احرار نے کا نفرنس میں منظور ہو نے والی قرار دایں میڈیا کو جاری کیں جو درج ذیل ہیں۔