لاہور(پ ر)حریت پسند جماعت مجلس احراراسلام کا91سالہ ”یوم تاسیس“انتہائی جوش وجذبے کے ساتھ شایان شان طریقے سے ملک بھر میں منایاگیا۔ایوان احرار نیومسلم ٹاؤن لاہور میں پرچم کشائی کی تقریب اور احرارسیمینار مجلس احرار لاہور کے صدر حاجی محمدلطیف کی زیر صدارت میں منعقدہوا جس میں مجلس احرار اسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس،لاہور کے سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ،مرکزی رہنماء قاری محمد یوسف احرار،ڈاکٹر ضیاء الحق قمر، علامہ محمد ممتاز اعوان،قاری محمد زکی اللہ کیفی،محمد ایوب بٹ،مولانا محمد وقاص حیدراوردیگر رہنماومبلغین نے شرکت و خطاب کیا۔قاری محمد قاسم بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ کا مصنف مجلس احرار کے کردار کو ضرورلکھے گا،جھوٹی نبوت کے مرکز قادیان میں پہنچ کر ہمارے اکابر نے قادیانیوں کو دعوت حق دی تھی۔انہوں نے کہاکہ 1935ء میں کوئٹہ میں آنے والے تباہ کن زلزلہ میں مجلس احرارنے زلزلہ زدگان کی بحالی میں اہم کردار اداکیا۔1940ء سے 1946ء تک ہمارے اکابر نے سٹریٹ پاور پر فوکس کیا۔1949ء میں جماعت نے اپنی سیاسی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے تحریک ختم نبوت پر کام کرنے کا عہد کیاسیاست سے خود کوعلیحدہ کرلیاگیا،انہوں نے کہاکہ 1958ء میں جماعت سے پابندی ختم کردی گئی تو امیر شریعت سیدعطاء اللہ شاہ بخاریؒ نے خودمجلس احرارکا پرچم لہر ایا۔علامہ ممتاز اعوان اپنے خطاب میں کہاکہ مجلس احرار کا مؤقف تھا کہ انگریز ہندوستان سے نکل جائے اور مسلمانوں سے چھیناہوا اقتدار واپس کردے،مجلس احرارنے پاکستان بنانے کی مخالف نہیں کی تھی،بلکہ اس کی سیاسی تقسیم میں اختلاف رائے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد بنانے پراختلاف ہوسکتاہے لیکن بن جائے تو پھر کوئی اختلاف نہیں رہتا ہے۔انہوں نے کہاکہ امیرشریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری نے کہاتھا کہ پاکستان کی حفاظت کے لیے ہم اپنی جانوں کی قربانی بھی دینے کے لیے تیار ہیں۔مولانا محمد وقاص حیدرنے اپنے خطاب میں کہا کہ مجلس احراراسلام عام طبقاتی عوام کی ترجمانی کرنے والی جماعت ہے اس جماعت نے انگریز سامراج اور ڈوگرہ سامراج کے خلاف عوام کو آزادی کی زبان دی تھی۔انہوں نے کہا کہ انگریز وں نے ہمارے اوپر سرمایہ دارانہ وجاگیردارانہ نظام مسلط کیا۔مجلس احراراسلام حکومت الہٰیہ کے قیام تک اپنی پر امن جدوجہد کو جاری رکھے گی،انہوں نے کہاکہ قادیانیت اور سامراج دشمنی ہماری گھٹی میں شامل ہے،قادیانیت کے شیش محل میں زلزلہ برپاکرنے والی مجلس احرار کے کارنامے ہمیشہ تاریخ کاحصہ رہیں گے۔علاوہ ازیں مرکزی دفتر مجلس احرار اسلام لاہور میں آمدہ اطلاعات کے مطابق کراچی،رحیم یار خان،ملتان، چیچہ وطنی،ساہیوال،چناب نگر،ٹوبہ ٹیک سنگھ، تلہ گنگ،گجرات،بوریوالہ،راولاکوٹ آزادکشمیر اورکئی دیگر شہروں میں یوم تاسیس احرارشایان شان طریقے سے مناباگیاجن میں احرار رہنماؤں اور دیگر دینی وسیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے تحریک آزادی اور تحریک ختم نبوت میں مجلس احرار اسلام کے جرأت مندانہ91سالہ روشن کردار پرروشنی ڈالی۔