مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیرسید محمدکفیل بخاری نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے آزادی مذاہب وعقائد کی پاکستان میں قادیانیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے متعلق رپورٹ کو مستردکردیاہے ۔اُن کا کہناتھاکہ یہ رپورٹ سراسرگمراہ کن ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔سیدمحمدکفیل بخاری تین روزہ فہم ختم نبوت کورس کی اختتامی نشست سے مسجدسیدناابوبکرصدیق تلہ گنگ میں خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ قادیانی آئین میں متعینہ اپنی حیثیت کو ماننے سے مسلسل انکاری ہیں اورخودکو اقلیت تصورنہیں کرتے ،مگراکثریت کے حقوق کو غصب کررہے ہیں اوراس کے باوجودوہ بیرونی ایجنڈے کے مطابق اپنی نام نہادمظلومیت کاروناروکرپاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے میں مصروف ہیں۔سیدمحمدکفیل بخاری کا کہناتھاکہ پاکستان کوجن معاشی بحرانوں کا سامناہے،ان کے پس پردہ قادیانی لابی کا مذموم پراپیگنڈاہے ،جس کی بدولت وہ بیرونی قوتوں پر اثراندازہوکرپاکستان کوکڑی شرائط کے ذریعے بے دست وپاکرنے کی کوشش کرتے چلے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ نازک حالات کا تقاضاہے کہ جغرافیائی سرحدوں کے ساتھ ساتھ نظریاتی سرحدوں کا بھی خاص خیال رکھاجائے۔انہوں نے کہاکہ قادیانیت ،اسلام کے خلاف سب سے بڑا فتنہ ہے۔ مسلمانوں کو فتنہ قادیانیت سے خبردار کرنااور اُن کے ایمانوں کی حفاظت کرنا ہمارادینی فریضہ ہے ۔جبکہ قادیا نیوں کواسلام کی دعوت ہماری پہلی ترجیح ہے ۔انہوں نے بتایاکہ مجلس احراراسلام نے فہم ختم نبوت کورس کو مہم کے طور پرملک بھر میں شروع کردیا ہے۔ پیغام ختم نبوت کو تحریکی بنیاد پر گھر گھر پہنچایا جائے گا اورعقیدئہ ختم نبوت سے آگاہی کے لیے مساجد میں صدابلند کی جائے گی۔انہوں نے ہدایت کی کہ مجلس احراراسلام کے مبلغین اور کارکن پیغام ختم نبوت مہم کوتیزکردیں ،تاکہ مسلمانوں کے ایمان کو باطل نظریات وعقائدکے مسموم اثرات سے محفوظ کیاجاسکے۔علاوہ ازیں ختم نبوت کورس سے ڈاکٹرمحمدآصف ناظم دعوت وارشادشعبہ تبلیغ مجلس احراراسلام،مولانامفتی محمدمعاذ،مولاناتنویرالحسن، ڈاکٹرعمرفاروق احرار، مولانامحمدضیاءالحق،مولاناعتیق الرحمن علوی اور مولانامحمد فیاض نے بھی خطاب کیا۔