لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ عورت مارچ میں ہونے والی گستاخی کے حوالے سے ارکان اسمبلی کا یوں کہنا کہ کسی نے کوئی جاندار تحریری قرار داد پیش ہی نہیں کی جس پر کوئی ایکشن لیا جاتا اس لیے ہم نے کوئی احتجاج ریکارڈ نہیں کرایا، عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ یہ کام تو ارکان اسمبلی کاہی ہے اور ہمیں تو حکومت اور اپوزیشن تمام ارکان سے یہ شکوہ ہے کہ وہ اتنے حساس معاملات میں ایک دوسرے کا انتظار کرتے رہے اور عورت مارچ میں یورپین کلچرسے متاثرہ عورتیں پاکستان کے وقار کو پامال کرتے ہوئے حضور خاتم النبیین جناب نبی کریم ﷺ کی گستاخی کی مرتکب ہوتی رہیں اور تاحال اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا حکومت کے اس طرح کے رویے سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ عورت مارچ میں جو کچھ بھی ہوا وہ حکومت کی اجازت بلکہ مرضی سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومتیں کب تک امریکہ کی غلامی میں زندگی گزارتی رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہی ملکی حالات معاشی طور پر بری حالت میں ہیں اب مزید اس طرح کی حرکتیں کر کے اللہ تعالیٰ کے عذاب کو دعوت نہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کے مظاہروں کے پیچھے مرزا غلام احمد کی امت مرتدہ کی سازشیں کارفرما ہیں اور ربوہ برانڈ ارتداد کو شعوری طور پر پرموٹ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اس دعوے کو مسترد کیا کہ قادیانیوں سمیت اقلیتوں پر ظلم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ در اصل اس قسم کے ایشو بنا کر تحفظ ناموس رسالت،تحفظ ختم نبوت اور حدودشرعی کے قوانین کو ختم کروانے کے ایجنڈے پر کام ہو رہا ہے لیکن ایسا کرنے والے اور ان سے ایسا کروانے والے کن کے نہیں دل کے دروزے کھول کر سن لیں کہ تامساعد حالات کے باوجود بھی یہ قوم ان حساس مسائل پر کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی۔اس لیے سکولر اور لادین حلقوں کو اپنا اور ملک و ملت کا نقصان کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔