لاہور(پ ر)حکومت وقت بھارت سے سفارتی تعلقات ختم کرکے عشق رسالت کا ثبوت دے۔ حکمران جماعت انڈین مصنوعات سے سرکاری سطح پر بائیکاٹ کا اعلان کرے۔ آئی ایم ایف کا پھندا ملکی معیشت کے گلے سے جب تک نہ نکالا گیا معیشت درست سمت نہیں آسکتی۔مسلمانوں کی دعوت کے ذریعے قادیانیت خود اپنے پھندے میں آرہی ہے۔ ان خیالات کا اظہارگزشتہ روزمجلس احرار اسلام پاکستان کے رہنماؤں، علماء کرام، خطباء عظام، مبلغین اور ائمہ مساجد نے اپنے اپنے خطبات جمعۃ المبارک اور بیانات میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضور خاتم النبیین محمد کریمﷺ کی شان میں گستاخی عالمی امن کو خراب کرنے کی مذموم سازش ہے۔دنیا کے کسی بھی کونے سے مسلمان کا تعلق ہو لیکن اس کا دل صرف اور صرف حضور پور نورﷺ کی ناموس کے لیے ہی دھڑکتا ہے۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر عبداللطیف خالد چیمہ، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری،مولانا محمد مغیرہ،سید عطاء المنان بخاری، مولانا محمد اکمل، قاری محمد قاسم بلوچ،ڈاکٹر محمد آصف،قاری محمد ضیاء اللہ ہاشمی، مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا محمد الطاف معاویہ،مولانا محمد عثمان اور دیگر احرار رہنماؤں اور مبلغین نے مختلف مقامات پر جمعۃ المبارک کے خطبات اور بیانات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے لیے اپنی جانوں سے بھی زیادہ اہمیت کا حامل ہے، ہماری دعوت سے اللہ کے فضل کرم سے قادیانیت دم توڑ رہی ہے اورجو محل جھوٹ کی بنا پر مرزا قادیانی نے کھڑا کیا تھا اب وہ ایک ایک اینٹ کر کے زمین بوس ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت بیٹھتی جا رہی ہے اور ہمارے حکمران آئی ایم ایف کے آگے سر جھکا کر ان کی ہر بات پر لبیک کہہ رہے ہیں آخر ہم اس غلامی سے کب نجات حاصل کریں گے، مہنگائی سے غریب عوام کا جینا دوبھر ہو چکا ہے حکومت وقت کو غریب کے بارے میں سوچنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی سے پریشان عوام کو ریلیف دینے کے لیے کسی کے پاس کوئی پلان نہیں ہے اور پوری سرکاری انتظامیہ اور سرکاری مشینری اس حوالے سے منجمد ہو چکی ہے۔ تمام رہنماؤں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ انڈین مصنوعات کا سرکاری سطح پر بائیکاٹ کیا جائے اورانڈین سفیر کو ملک سے باہر کر کے پاکستانی سفیرانڈیا سے واپس بلایا جائے۔ خطبات جمعہ میں خطباء نے قرار داد پیش کی کہ قادیانی نواز عناصر کو لگام ڈالی جائے اور کلیدی عہدوں سے قادیانیوں کو ہٹایا جائے۔انہوں نے یہ مطالبہ بھی دہرایا کہ آذربائجان کے پاکستانی سفارت خانے کو قادیانی تسلط سلے آزاد کرایا جائے اور بلال نامی قادیانی سفیر کو ہٹا کر صحیح العقیدہ مسلمان کو سفیر لگایا جائے۔