تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

عالم کفر مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتا ہے، مسلم ممالک کے حکمران اتحاد و یگانگت کا ثبوت دیں: میاں محمد اویس

لاہور (پ ر) مجلس احراراسلام لاہور کے صدر محمدحاجی لطیف کی صدارت میں اراکین مجلس احرار لاہور کا ایوان احرار نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں ماہانہ اجلاس منعقد ہوا۔جس میں مجلس احرا راسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس، قاری محمد یوسف احرار، حاجی غلام مصطفی، قاری محمد قاسم بلوچ، مبلغ اسلام ڈاکٹر محمد آصف، مولانا محمد وقاص حیدر، قاری شہزاد رسول، عبدالحی بٹ، مرزا عاطف بیگ، قاضی محمد حارث، قاری احسان اللہ فاروقی، قاری اشتیاق احمد، قاری محمد طاہر، اور دیگر احرار کارکنوں نے شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز جامعہ قاسمیہ کے مہتمم مولانا شاہ محمد مرحوم، مجلس احرار اسلام کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری کی ہمشیرہ محترمہ مرحومہ اور فلسطین کے مظلوم شہداء کے لیے دعائے مغفرت سے کیا گیا۔ مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحفظ ختم نبوب دین کی اساس اور ہمارے ایمان کی روح ہے۔ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیں گے لیکن حضور اکرم ﷺ کی عزت و نامو س پر کسی صورت آنچ نہیں آنے دیں گے، انہوں نے کہاکہ کفریہ طاقتیں عالم اسلام کو برباد کرنے کے لیے متحد ہو چکی ہیں اب عالم اسلام کو بھی کفر کے خلاف اتحاد کر لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عالم کفر اسلام کو جتنا دبانا چاہتا ہے یہ اتنا ہی ابھر رہاہے اور پو ری دنیا میں اسلام تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے یہ دراصل اسلام کی حقانیت کی واضح دلیل ہے۔قاری محمد یوسف احرار نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان بھرمیں جتنی دینی جماعتیں کام کررہی ہیں وہ سب مل کر کفریہ طاقتوں کے خلاف میدان عمل میں اتر کر صحیح معنوں میں ختم نبوت کا تحفظ کر نے میں اپنا کردار ادا کریں۔ حاجی محمد لطیف نے اپنے صدارتی بیان میں کہا کہ قادیانی یہودونصاریٰ کے ایجنڈے پر کام کرنے والے جاسوس ہیں،پاکستانی قادیانی آج بھی اسرائیل کی حمایت کو جاری رکھے ہوئے ہیں حکومت وقت کو چاہیے کہ وہ قادیانی اور قادیانی نواز گروپوں کو لگام ڈال کر فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے۔اور مظلوموں کی دادر سی میں کوئی کسر ادھار نہ رکھی جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.