عالمی دباو کے تحت اسلامی دفعات کو ختم کرنا ملک میں انارکی پھیلانے کے مترادف ہے: عبداللطیف خالد چیمہ
لاہور(پ ر)مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے سوشل میڈیا پر توہین رسالت عمل درآمد کیس کی سماعت کے دوران اسلام آبا دہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے ریمارکس کہ’’توہین رسالت کے مرتکب کسی صورت معافی کے مستحق نہیں ہیں ،معاشرے کو تباہ نہیں ہونے دوں گا ،بلاوجہ توہین رسالت کا الزام لگانے والا بھی توہین رسالت کامرتکب ہے‘‘۔کا خیر مقد م کیا ہے عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاہے کہ جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام کیلئے31مارچ کو فیصلہ جاری کیا تھا انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے متعلقہ ادار ے قانون کی عمل داری کو یقینی نہیں بنارہے جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھا م نہیں ہوپارہی ۔انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے قوانین ہمارے ایمان کی بنیاد ہیں اقوام متحدہ یا اس کے ذیلی اداروں کے دباؤپر اسلامی احکامات کو نظر انداز کرنا یاآئین کی اسلامی شقوں کو کسی دباؤ کے تحت غیر مؤثر یا ختم کرنا ملک میں انارکی پھیلانے کے مترادف ہے اور نامساعد حالات کے باوجود قوم کسی طور پر بھی ان قوانین میں کسی قسم کا ردوبدل برداشت نہیں کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کاقبلہ اول ہے اور یہاں اسرائیلی دارالخلافہ بنانے کا امریکی خواب کبھی پورانہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اپنے ہی ملک میں مشکلات کے گرداب میں پھنسے چلے جارہے ہیں اقوام عالم کو ان سارے معاملات کو انصاف کے ترازو میں دیکھنے چاہئیں اور کمزور اقوام کو تختۂ مشق نہیں بنانا چاہئے ۔