ملتان (پ ر) امیرالمومنین، امام المتقین، خلیفہ و امام دوم، مراد رسول، داماد علی المرتضیٰ سیدنا عمر ابن خطاب نے عدل و انصاف کا ایسا مضبوط نظام قائم کیا کہ آپ عدل و انصاف کا استعارہ بن گئے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر، نواسہ امیر شریعت مولانا سید محمد کفیل بخاری نے جامع مسجد ختم نبوت، دار بنی ہاشم میں اجتماع جمعہ سے خطاب کرتے ھوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ” اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر ہوتے”۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے حکمرانوں کیلئے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا دور حکومت بہرحال ایک مثالی حیثیت کا حامل ہے، آپ کا اسوہ حسنہ امت کیلئے مشعل راہ ہے۔ اسلام کو ان کے دور حکومت میں بہت زیادہ شان و شوکت نصیب ہوئی۔ اللہ کے رسول کی مراد بن کر آئے اور یہود و مجوس پر ایک آہنی دیوار بن کر گرے اور ان کو نیست و نابود کر کے رکھ دیا۔ دریں اثناء مجلس احرار اسلام ملتان کے زیر اہتمام خطیب الامت ، بطل حریت ، مجاہد ختم نبوت حضرت امیر شریعت مولانا سید عطاءاللہ شاہ بخاری نوراللہ مرقدہ کی دینی و سیاسی، ملی و قومی اور تحریک آزادی میں بے مثال و قائدانہ کردار ادا کرنے پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے 59 واں سالانہ امیر شریعت سیمینار منعقد ھوا۔ سیمینار سے مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری ، مرکزی نائب ناظم سید عطاء اللہ ثالث بخاری، مجلس احرار اسلام ملتان کے امیر مولانا محمد اکمل ، مولانا سید عطاءالمنان بخاری، مفتی محمد قاسم احرار ، مولانا عبدالقیوم احرار، قاری عبدالناصر صدیقی ، سعید احمد انصاری، ڈاکٹر عبدالغفور احرار، قاری محمد معاذ کھیڑا، محمد بلال بھٹی، قاری محمد عاصم احرار نے خطاب کرتے ھوئے کہا کہ سید عطاءاللہ شاہ بخاری کی انگریز سامراج کے برصغیر سے انخلاء اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے جدوجہد ہمیشہ مسلمانوں کی رہنمائی کرتی رہیگی۔ شاہ جی رحمتہ اللہ علیہ کے کردار نے امت مسلمہ میں بیداری پیدا کی اور اس بیداری کو اگلی نسل تک منتقل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے پر امن جدوجہد جاری رکھے ھوئے ہے اور ہماری ساری جدوجہد آئین اور قانون کے تابع ہے۔ فرحان حقانی، حافظ شاکر خان خاکوانی، شیخ محمد لقمان منشاد، محمد طارق چوہان، شیخ محمد مغیرہ، محمد عدنان ملک، محمد عباس، محمد عدنان معاویہ، قاری محمد ابوبکر احرار، حافظ محمد طارق لنگاہ، شیخ محمد ظفر اقبال، حافظ محبوب احمد، مفتی مجاہد الرحمن، محمد مغیرہ، شیخ محمد علی احرار، عبدالواجد لطیف ، عبدالواحد لطیف، حافظ محمد عثمان طلحہ و دیگر نے کہا کہ ہمارے ایٹمی اثاثوں کیخلاف عالمی سازشیں ہو رہی ہیں۔ احرار رہنماؤں نے کہا کہ سید عطاءاللہ شاہ بخاری نے ساری زندگی اعلاء کلمتہ الحق کیلئے گزاری۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی عالمی استعمار کے مہرے کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں اور اکھنڈ بھارت کا مذہبی عقیدہ رکھتے ہیں ۔ شاہ جی رحمتہ اللہ علیہ نے اعلاء کلمہ الحق کیلئے زندگی بسر کی اور اس کیلئے کوئی خوف یا لالچ ان کو اپنے اس عظیم مقصد سے ہٹا نہ سکا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اقوام متحدہ قادیانیوں کی پاکستان دشمن سرگرمیوں کو سپورٹ کر رہے ہیں اور بعض بین الاقوامی این جی اوز قادیانیوں کو لابنگ اور فنڈنگ کے ذریعے سٹینڈ کر رہی ہیں۔ سیمینار میں متفقہ قرار داد کے ذریعے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل امن معاہدہ کو فلسطینی مسلمانوں کے خون سے غداری قرار دیتے ھوئے اس کی پر زور الفاظ میں مذمت کی اور اسے عالم اسلام اور اہل فلسطین کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کی کوشش قرار دیا۔