لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے رہنماؤں نے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام، خطباء عظام، مبلغین اور ائمہ مساجد سے پر زور اپیل کی ہے کہ آج کے خطبات جمعۃ المبارک میں اصلاح معاشرہ کے ساتھ ساتھ عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت و فضیلت اور مدارس دینیہ میں بچوں کو داخل کروانے کے حوالے سے عوام میں بیداری پیدا کی جائے۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہر دور میں معاشرے کو دیندار بنانے کے لیے علماء کا ایک اہم کردار رہا ہے اس لیے ہمیں ہر فورم پر علماء کرام کا ساتھ دینا ہو گا اور اصلاح معاشرہ کے لیے مدارس دینیہ کو آباد کرنا بے حد ضروری ہے اور وہ تب ہو گا جب ہمارے ہر گھر سے کم از کم ایک بچہ دینی مدرسہ میں جائے گا مدارس نے ہمیں ہر دور میں حفاظ اور علماء کاحسین تحفہ دیا ہے جنہوں نے معاشرے میں آکر قرآن و سنت کی تعلیم سے لوگوں آراستہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی انتہاء پسندی اور اختلافات میں آکر ایک دوسرے کو گالم گلوچ نکالنا یہ سب مسلط کردہ مغربی جمہوریت کا شاخسانہ ہے جس نے آزادی کے نام پر بد ہواسی اور خود غرضی کو رواج دیا ہے اور مفادات کی سیاست کو ہم پر مسلط کر دیا ہے اور پھر اس کی وجہ سے جہلا ء ہمارے اوپر مسلط ہو گئے اس سیاسی انتہاء پسندی سے جان چھڑانے کے لیے اسلام کا نظام حیات نافذ کرنااز حد ضروری ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی قوم کا اپنی عدلیہ سے اعتماد اٹھ جاتا ہے تو اس قوم میں زیادہ دیر امن قائم نہیں رہتا بلکہ جرائم بڑھنا شروع ہو جاتے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ عدلیہ اپنے آئینی اختیار کو استعمال کرتے ہوئے انصاف کے ساتھ فیصلے کرے تا کہ کرسی کے نشے میں مگھن ان سیاسی انتہاء پسندوں کو قانون کے شکنجے میں لایا جاسکے اور عوام کے دلوں میں وطن عزیز پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ پر اعتماد بحال ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ 19سال کے بعد وفاقی شرعی عدالت نے سود کی حرمت کے حوالے سے جو فیصلہ دیا ہے اس پر عمل درآمد کے لیے وسیع پیمانے پر مہم چلانے کی ضرورت ہے سود نے ہماری معیشت کو تباہ کیا اور ملک دوالیہ ہونے کے قریب ہوچکا ہے یہ سودی معیشت کی تباہ کاریاں ہیں جن سے جان چھڑانے کے لیے حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں ہی خاموش ہیں۔