لاہور(پ ر) سکہ بند قادیانی ابوبکرخدا بخش نتھوکہ کوسرکاری ملازمت میں توسیع دینا عدالت کے فیصلے کی توہین ہے۔عدالتی احکامات کو پاؤں تلے روندتے ہوئے سکہ بند قادیانی ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے خدا بخش نتھوکہ کی ملازمت میں توسیع آئین و قانون پاکستان کے سراسر خلاف ہے اسلامیان پاکستان سراپااحتجاج ہیں، وزیراعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ پنجاب اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اس اہم معاملے پر غور کریں اور ملک و قوم کے مفاد میں کسی صورت اس کی ملازمت میں توسیع نہ ہونے دیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر سید محمد کفیل بخاری، سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس،قاری محمد یوسف احرار،ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری، ملک محمد یوسف، ڈاکٹر محمد عمر فاروق احرار، مولانا تنویرالحسن احرار، لاہورکے سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ اورڈاکٹر ضیاء الحق قمر نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری ملازمین اور افسران مدت ملازمت پوری کرکے ریٹائرڈ ہو گئے تو ابوبکرخدا بخش نتھوکہ کو قادیانی ہونے کے ناطے دوبارہ خلاف قانون اور مروجہ قانون سے ہٹ کر توسیع دینا پاکستانی آئین کے ساتھ غداری اور بد ترین قادیانیت نوازی ہے۔احرار رہنماؤں نے کہا کہ خدابخش وہ متعصب قادیانی ہے جس نے اپنی پوری زندگی قادیانیت کی تبلیغ کے لیے وقف کر رکھی ہے اور نتھوکہ کی قادیانیت کے لیے اقدامات تمام اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہیں، یہ بھی تمام ادوروں کے علم میں ہے کہ خدابخش نتھوکہ قومی اورملکی مفادات کو پس پشت ڈال کر قادیانیت کے مفادات کا محافظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی حلقوں میں یہ بات بڑی شدت اختیار کر چکی ہے کہ ریٹائر منٹ کے بعد دوبارہ ایسے متعصب شخص کو ایف آئی اے یا وزارت داخلہ کا مشیر لگایا جا رہا ہے جو کہ ملک کی سالمیت کے خلاف ہے۔ اگر یہ فیصلہ واپس نہ ہوا تو تحریک ختم نبوت کی جماعتیں سخت احتجاج کریں گی۔