مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیرسیدمحمد کفیل بخاری نے کہاہے کہ متعصب سکہ بندقادیانی ابوبکرخدابخش کوآرپی او ملتان اوراس کے قریبی عزیزوقاص نتھوکہ کوڈی پی اوڈیرہ غازیخان تعینات کرنا بدترین قادیانیت نوازی ہے اور اشتعال انگیزبھی۔لاہورسے ملتان جاتے ہوئے احرار زونل آفس میں احرار کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ سے ملاقات اور تنظیمی امور پرصلاح مشوروں کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملتان ڈویژن مذہبی اعتبارسے حساس علاقہ ہے ۔ختم نبوت کی جماعتوں کے ہیڈکوارٹرز ملتان میں ہیں ایسے میں ملتان میں ایک ایسے قادیانی کوتعینات کرناجس کاماضی قادیانیت کی طرف داری سے بری طرح داغدار ہے تمام مکاتب فکرکے لیے تشویش کاباعث ہے ۔انہوں نے کہاکہ ابوبکرخدابخش کوملتان اوروقاص نتھوکہ کوڈیرہ غازیخان سے ہٹایا نہ گیااورقادیانیت نوازی اسی طرح جاری رہی تومذہبی جماعتیں احتجاج کے دائرے کوتسلسل کے ساتھ وسیع کریں گی اورعوام میں بیداری کے لیے تمام جماعتوں کی اے پی سی طلب کی جائے گی ۔علاوہ ازیں متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے ابوبکرخدابخش اوروقاص نتھوکہ پرالزام عائد کیاہے کہ ان دونوں نے خوشاب تعیناتی کے دوران ایسے اقدامات کیے جوقادیانیت کی طرف داری اورمسلم دشمنی پرمبنی تھے ۔انہوں نے کہاکہ ضلع خوشاب ایٹمی نتصیبات کے حوالے سے اہم اور حساس مقام ہے ان دونوں قادیانی افسران کی تعیناتی کے دوران وہاں عقیدۂ ختم نبوت کے لیے کام کرنے والی دینی جماعتوں کے رہنماؤں کوپریشان کیاگیا،قادیانیوں سے واگزار ہونے والی مسجدیمامہ جس کی رجسٹریشن بھی اب مسلمانوں کے حق میں ہوچکی ہے کے مسئلہ پرتحریک ختم نبوت کے دیرینہ کارکن اطہرشاہ گولڑوی کوتنگ اورہراساں کیاگیا اورایٹمی تنصیبات کے مقام کے اردگرد غیرقانونی طورپروسیع رقبے قادیانیوں کودیئے گئے جوملکی سلامتی کے حوالے سے بھی سوالیہ نشان ہیں۔ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاہے کہ ایٹمی تنصیبات اورپاک فضائیہ کے سکیسر بیس کے گردونواح میں قادیانیوں کو غیرقانونی رقبے کے حصول کوآسان بنانے کے لئے وقاص نتھوکہ اوراس کے کارخاص سب انسپکٹر عظمت جوئیہ نے اہم کردار اداکیا ،جعلی پولیس مقابلے کروائے اورختم نبوت کے رہنماؤں اورکارکنوں کوہراساں کرنے کے لیے ہرحربہ اور سرکاری وسائل استعمال کیے انہوں نے کہاکہ مناسب یہ ہے کہ ابوبکرخدابخش کوملتان اوروقاص حسن نتھوکہ کوڈیرہ غازیخان سے ہٹایاجائے ورنہ ڈویژن بھرکے عوام اورمذہبی حلقوں میں تشویش بڑھے گی ۔انہوں نے کہاکہ قادیانی آئین ،دستوراور ریاست کے باغی ہیں ان کواہم مناصب سے ہٹایاجانابے حدضروری ہے ،امید کی جارہی ہے کہ اگر یہ صورتحال باقی رہی توآئندہ دنوں میں تمام مکاتب فکر کی مشترکہ کانفرنس طلب کی جائے گی۔