سپریم کورٹ آف پاکستان قادیانیوں سمیت تمام آف شور کمپنیز کو احتساب کے عمل سے گز ارے: عبداللطیف خالد چیمہ
چیچہ وطنی( )متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے کہاہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان قادیانیوں سمیت تمام آف شور کمپنیز کو احتساب کے عمل سے گز ارے ۔ ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ اگلے مرحلے میں پانامالیکس میں سامنے آنے والی تمام آف شور کمپنیز بشمول قادیانیوں کی 48آف شور کمپنیزکا بھی قانون کے مطابق احتساب کرے اورغیرقانونی طورپربھاری مالیتی ٹرانزیکشن میں ملوث پائے جانے والے افراد اور کمپنیوں کے خلاف شفاف طریقے سے تحقیقات کی جائیں اور سب کو بے نقاب کرکے قانون کے مطابق سزائیں دی جائیں ۔ایک اطلاع کے مطابق قادیانی اور دیگر آف شور کمپنیز کے خلاف قانون کے مطابق ضابطے کی کاروائی کا آغاز ہوچکا ہے ۔علاوہ ازیں عبداللطیف خالد چیمہ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہیدناموس رسالت ممتاز قادری کی پھانسی نوازشریف اور مسلم لیگ کو لے ڈوبی ہے ،ہم ایک مرتبہ پھر حکمرانوں،سیاستدانوں ،مقتدرقوتوں ،سابقہ اور آنے والے حکمرانوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ملک کو عدم استحکام اور ناکامی سے بچانے کے لئے اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد کو آگے بڑھائیں اور دستور کی بالا دستی قائم کریں ۔انہو ں نے کہا کہ کفارومشرکین کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے لہذا ہمیں امریکہ اور عالمی قوتوں کے ایجنڈے کو مسترد کرکے ایک اللہ کے سہارے پر کھڑے ہوجانا چاہئے اسی میں ہماری بقاء مضمر ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین کی دفعہ 62 ،63کو ختم کرنے والے دراصل آئین کا بنیادی ڈھانچہ ہی ختم کرنا چاہتے ہیں جولوگ اپنی نااہلی کی ذمہ داری62,63پرڈال رہے ہیں کاش! وہ اپنے آپ کو 62-63کے معیار پر پورا اترنے کے لئے تیار کرتے اور صادق وامین ٹھہرتے ۔انہوں نے کہاکہ خواجہ سعد رفیق کا یہ کہناکہ’’ان اسلامی دفعات کو آئین سے نہ نکالنا ہماری نالائقی ہے‘‘پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اپنی اصلاح کرکے خود آئین کے تقاضوں پر پورا اترنے کی بجائے آئین کو ہی بدلنے کا عزم لئے پھر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے باوجود سود کے حق میں اپیلیں دائر کرکے25سال گزرنے کے باوجود (ن)لیگ نے سود جاری رکھا ہوا ہے اور سود کے حق میں جواز تلاش کئے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آئین کی اسلامی دفعات کے خلاف مہم جوئی نوازشریف کیلئے بحران کا سبب بنی اس سے کوئی سبق اور عبرت حاصل کرنے کی بجائے اب صادق وامین کے معیار کو ہی ختم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں جو اللہ کے غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ ناہلی کی صورتحال سے حزب اقتدار اور اپوزیشن دونوں کو سبق حاصل کرنا چاہیے اور جلسوں کے نام پر کلچرل شو منعقد کرکے بے حیائی اور آوارگی کو فروغ نہیں دینا چاہیے، انہوں نے بتایا کہ موجودہ سیاسی عدم استحکام اوراداروں کی بڑھتی ہوئی سیاسی محاذ آرائی کا جائزہ لے کر جماعتی مؤقف طے کرنے کیلئے مجلس احراراسلام کی مرکزی مجلس عاملہ کا یک اجلاس 6اگست بروزاتوار لاہور کے مرکزی دفتر میں طلب کرلیا گیا ہے۔