لاہور (پ ر)متحدہ علماء کونسل اور تحریک انسداد سود کی اپیل پر مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت نے گزشتہ روز ملک بھر میں یوم انسداد سود بھر پور انداز میں منایا۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے رہنماؤں، علماء کرام، خطباء عظام، مبلغین اور ائمہ مساجد نے اپنے اپنے خطبات جمعۃ المبارک اور بیانات میں کہا ہے کہ سود کے لین دین کو جاری رکھنا اللہ تعالیٰ سے کھلی جنگ کا اعلان ہے اگر ہم سودی و یہودی معیشت میں جکڑے رہے تو ہم اپنی معشت کو لے کر کبھی آگے نہیں بڑھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ آج پورا ملک اس بات پر سوگوار ہے کہ جن بنکوں پر ہم ایک عرصہ دراز سے اعتماد کیے ہوئے تھے آج وہی بنک ہمیں اپنے دین پر چلتے ہوئے اسلامی معیشت کو نافذ کرنے سے روک رہے ہیں۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری، نائب امیر عبداللطیف خالد چیمہ، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، سیکرٹری جنرل مولانا محمد مغیرہ، میاں محمد اویس،مولانا سید عطاء المنان بخاری، سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر محمد عمر فاروق احرار، مولانا محمد تنورالحسن احرار، مولانا محمد اکمل، مولانا قاری ضیاء اللہ ہاشمی، مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا محمد الطاف معاویہ، مولانا محمد عثمان اور دیگر احرار رہنماؤں اور مبلغین نے اپنے خطبات جمعۃ المبارک اور بیانات میں سود کی حرمت کے موضوع پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سود کے ذریعے سے یہودی لابیاں اپنی مکروہ سازشوں میں کامیاب ہوتی ہیں اورمظلوم اقوام کا معاشی و اقتصادی گھیرا تنگ کرکے ان کی زندگیوں کو اجیرن کر دیتے ہیں سودی معیشت استحصال کا دوسرا نام ہے ہمارے حکمران اور سیاست دان اسی ستحصالی گروہ سے تعلق رکھتے ہیں اور غریب عوام کا خون چوس رہے ہیں۔ علاوہ ازیں متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے بھی متحدہ علماء کونسل اور تحریک انسداد سود کے مطالبات کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کیا ہے اور کہاہے کہ سودی و یہودی معیشت سے جان چھڑائے بغیر ہم کسی طور پر بھی آزاد نہیں کہلوا سکتے کیوں کہ ہم پر اصل حکمرانی آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور عالمی مالیاتی اداروں کی ہے جو ہمارے عقیدے اور فکر و نظر پر بھی اثر انداز ہورہے ہیں۔