لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ ہتھیاروں سے لیس عالم کفر نے امریکہ کی قیادت میں بیس سال تک افغانستان کو فتح کرنے کی ناکام و نامراد کوشش کی لیکن آخر کار شکست و ذلت اس کا مقدر بنی اور اس کو افغانستان رسوائیوں کے ساتھ چھوڑنا پڑا اب اس شکست کا بدلہ افغانستان میں انسانی و معاشی بحران پیدا کرکے لینے کی کوشش کی جارہی ہے اللہ کی نصرت کے ساتھ طالبان اس میں بھی کامیاب ہونگے، عالم اسلام خصوصاً سعودی عرب اور پاکستان کو بلاتاخیر امارت اسلامی افغانستان کو تسلیم کرلینا چاہیے اور افغانستان کی مدد کے لیے سربکف ہوجانا چاہیے۔ وہ گزشتہ روز مسجد عائشہ قاری کالونی اکاڑہ میں نماز جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سربراہی میں قائم عالمی فوجداری عدالت کے نئے چیف پراسیکیوٹر کے لیے احمدکریم خان سکہ بند قادیانی کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ عالمی استعمار کو جانبداری مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اسلام اور پاکستان دشمن قادیانیوں کو پر موٹ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اس امر پر شدید نقطہ چینی کی کہ سکہ بند قایادنی ابوبکر خدا بخش نتھوکہ اڈیشنل ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کو غیر قانونی توسیع ملازمت دے کر ایف آئی اے کا مشیر بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے لیے خطرات پہلے سے بڑھ رہے ہیں،محب وطن حلقوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ بعد ازاں مجلس احرار اسلام اوکاڑہ کے رہنماء شیخ مظہر سعید کی طرف سے عبداللطیف خالد چیمہ کے اعزاز میں ایک مقامی ہوٹل میں ضیافت کا اہتمام کیا گیا جس میں مولانا غلام محمود انور، قاری سعید احمد عثمانی، مرزا محمد ارشد، حافظ اسامہ اور دیگرنے شرکت کی اس موقع پر عبداللطیف خالد چیمہ نے مقامی جماعت کی تنظیمی امور کا جائزہ بھی لیا اورعلماء کرام سے اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی و بین الاقوامی نامساعد حالات سے باخبررہنا دینی حلقوں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ریاست مدینہ کے قیام کا دعوی رکھنے کے باوجود دین دشمن اور وطن دشمن عناصر کو پال رہی ہے جو پوری قوم کے لیے سوالیہ نشان ہے۔ قبل ازیں اپنے وفد کے ساتھ عبداللطیف خالد چیمہ نے دیپال پور میں جمعیت علماء اسلام پنجاب کے سرپرست مولانا انور شاہ نقوی بخاری سے ملاقات کر کے ان کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور دعائے مغفرت بھی کی۔ دریں اثناء چیچہ وطنی واپس جاتے ہوئے انہوں نے ساہیوال میں جامعہ رشیدیہ کے ناظم قاری سعید ابن شہید سے ملاقات کر کے دینی مدارس کو درپیش مسائل پر مشاورت کی۔