اسلام آباد(پ ر)مجلس احراراسلام پاکستان اورتحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام 12,11ربیع الاول کو چناب نگرکی قدیمی جامع مسجد احرار میں سالانہ دو روزہ ختم نبوت کا نفرنس کی منتظمہ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز مدرسہ ختم نبو ت چنا ب نگر میںاحرار کے مرکزی نائب امیر پروفیسر خالد شبیراحمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 300رضاکاروںپرمشتمل مختلف کمیٹیاں قائم کی جائیںگی جو دو روزہ سالانہ ختم نبوت کانفرنس اور اس کے اختتام پردعوتی جلوس کا انتظام وانصرام کریںگی ۔اجلاس میں سید محمد کفیل بخاری ،عبداللطیف خالد چیمہ ، میاں محمد اویس ، مولانامحمدمغیرہ ، ڈاکٹر عمرفاروق احرار، ڈاکٹر محمد آصف ، حافظ محمد ضیاءاللہ ہاشمی ، مولانا تنویرالحسن ، حاجی عبدالکریم قمر، مولانا محمد فیصل متین ، مولانا محمد اکمل ، مولانا محمد طیب ، محمد افضل ، مولانا محمد سرفراز معاویہ ، غلام مصطفی عثمان ، محمد خاور بٹ ، حافظ محمد شاکر خان ، حافظ محمد سیلم شاہ ، محمد صفدراحراری ، حافظ محمد طیب معاویہ ، محمد عدنا ن ، محمدطلحہ شبیر ، کا ظم اشرف نے شرکت کی ۔اجلاس میںفیصلہ کیاگیاکہ کانفرنس میںتمام مکاتب فکر کے سرکردہ علماءکرام اوردینی جماعتوںکو شرکت کی دعوت دی جائے گی اور کانفرنس اتحاد امت کی عکا سی کرے گی ۔اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے پروفیسرخالد شبیراحمد اور سیدمحمد کفیل بخاری نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوت اورتحفظ ناموس رسالت کی پرامن جدوجہد اتحاد امت کی غماز ہے یہ جدوجہدنامساعد حالات میںہرحال میںجاری وساری رہے گی ،مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ ملعون گیرٹ ولڈر گستاخانہ حرکتوں سے باز نہیں آرہااورہالینڈ کی حکمران جماعت اس کو نکیل نہیںڈال رہی جبکہ پاکستان سمیت مسلم بلاک ایسی حرکتوں کے سدباب کے لیے کوئی مو¿ثر اقدام نہیںاٹھارہاانہوںنے کہاکہ 295-Cکوختم کرنے والے خو د ختم ہوجائیںگے لیکن یہ باقی رہے گی ،مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹرعمرفاروق احرار نے اجلاس کے حوالے سے درج ذیل قرار دادیں جاری کی ہیں ۔یہ اجلاس حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ سودی نظام معیشت ختم کرکے اسلامی نظام معیشت کا اجراءکرے اور مہنگائی کے طوفان سے نجات کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔اجلاس کی ایک قرارداد میںچناب نگر (ربوہ)میںناجائز تجادزات نہ گرانے پرشدید نکتہ چینی کی اورمطالبہ کیا کہ باقی شہروںکی طرح چناب نگر میںبھی تجاوزات بلاتاخیر ختم کرائی جائیں۔اجلاس میںیہ مطالبہ بھی کیاگیا کہ ملک بھرمیںعموماً اور چناب نگر میںخصوصاً امتناع قادیانیت ایکٹ پرمو¿ثرعمل درآمد کرایاجائے اجلاس کی ایک قرارداد میںکہاگیا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جا ئے اور سول اور فوج کے اعلیٰ عہدوں سے قادیانیوںکو ہٹایا جائے ۔اجلاس کی آخری قرار داد میںکہاگیاہے کہ آئین پاکستان کی دفعہ نمبر5اپنے شہریوں سے ریاست کے ساتھ وفاداری طلب کرتی ہے جبکہ قادیانی جماعت آئین سے بغاوت پرمبنی طرز عمل اختیا ر کیے ہوئے ہے اس بنا پرقادیانی ریاست کے باغی ہیںلہذا ان کے ساتھ باغیوںوالاسلوک کیاجائے۔ بعد ازاں سید محمد کفیل بخاری نے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگرمیں عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قادیانیوں کے مذہبی تعاقب کے ساتھ ساتھ ان کا سیاسی تعاقب بھی ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں سب سے پہلے قادیانیت کا اجتماعی تعاقب مجلس احراراسلام نے شروع کیا تھا اور 21اکتوبر 1934ءکو قادیان میں فاتحانہ داخل ہوکر احرارتبلیغ کانفرنس کی تھی ،اسی طرح ربوہ میں قافلہ احراروختم نبوت پوری تگ ودو کے ساتھ جد وجہد کررہا ہے انہوں نے کہا کہ چناب نگر سے تجاوزات کا نہ ہٹانا قادیانیت نوازی ہے جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ختم کے محاذ پرہم ایک تھے ایک ہیں اور رہیں گے ۔