تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

زندگی بھرختم نبوت کی پرامن جدوجہدجاری رکھیں گے، احرار کارکن اس مشن کواپنی نسلوں تک منتقل کریں: قائد احرار سید عطاءالمھیمن بخاری

لاہور( )عالمی مجلس احراراسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام آل پاکستان دوروزہ سالانہ ختم نبوت کانفرنس اسلام کی سربلندی اوروطن عزیز کی سلامتی کی دعاؤں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی چناب نگر (ربوہ)کی قدیمی جامع مسجد احرارمیں قائد احرارسیدعطاء المہیمن بخاری کی زیر سرپرستی اور عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے نائب امیر مولاناخواجہ عزیز احمد کی زیر صدارت منعقد ہونے والی سالانہ کانفرنس کی آخری نشستوں سے تحریک ختم نبوت اور تحریک احرار بزرگ رہنما مولانا مجاہد الحسینی ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے نائب امیر پیر طریقت حافظ محمد ناصرالدین خان خاکوانی ،مولانا قاضی محمد ارشدالحسینی(اٹک)،پروفیسر خالد شبیر احمد،صوبائی وزیر معدنیات حافظ عمار یاسر،سید محمد کفیل بخاری،عبداللطیف خالد چیمہ،سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری،مولانا عبدالرؤف مکی(مکہ مکرمہ)،مولانا محمد مغیرہ،قاری عبیدالرحمن زاہد،مولانا تنویرالحسن نقوی،حافظ محمد طیب ،قاری محمد فیصل ،محمد شفیع الرحمن احرار،جماعت اسلامی کے رہنما چودھری محمد اسلم ،جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر مولانا عبدالخالق ہزاروی ،مولانا عزیزالرحمن خورشید،شیر افضل خان بابر ایڈووکیٹ اور دیگر رہنماؤں نے شرکت وخطاب کیا ۔کانفرنس کے اختتام پر ہزاروں فرزندان اسلام ،مجاہدین ختم نبوت اور سرخ پوشان احرارنے فقیدالمثال جلوس نکالااور قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا گیاپرچم کشائی کی الگ سے تقریب منعقد ہوئی جو انتہائی روح پرور تھی،کانفرنس کی مختلف نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے نائب امیر حافظ ناصرالدین خان خاکوانی نے کہاکہ نبوت کے بدلنے سے امت بدل جاتی ہے،قادیانیوں نے مرزاغلام احمد قادیانی کو نبی مان کر اپنے آپ کو امت محمدیہ سے خود الگ کرلیااس طرح اب وہ اسلام اور مسلمانوں کا ٹائٹل استعمال کرکے دنیا کو دھوکہ دے رہے ہیں ،مولانا قاضی محمد ارشدالحسینی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمان کے بعد سب سے بڑی دولت اخلاص ہے ہمارے بزرگوں کی جماعت مجلس احراراسلام اخلاص کے ساتھ عقیدۂ ختم نبوت کی حفاظت کرتی چلی آرہی ہے ،ہماری ساری جدوجہد کا مرکزی نکتہ یہ ہے کہ قادیانی دوزخ کا ایندھن بننے سے بچ جائیں اور جناب محمد کریم ﷺ کے قدموں پر سرنگوں ہوجائیں ،مولانا عبدالخالق ہزاروی نے کہا کہ دینی جماعتوں کے کارکنوں کو چاہئے کہ آپس میں ربط پیداکریں انہوں نے کہا کہ مجلس احراراسلام مذہبی جماعتوں کے لیے ماں کی حیثیت رکھتی ہے ،رفیق امیر شریعت مولانا مجاہدالحسینی نے کہا کہ کسی بھی مشن کی کامیابی کے لیے استقامت کا ہونا ضروری ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ تحریک ختم نبوت کی تاریخ کو صحیح طوپر غیر جانبداری کے مرتب کیا جائے انہوں نے کہا کہ قادیانی مسئلہ صرف دینی نہیں سیاسی ہے انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے محاذ کو سرگرم کرنے کے لیے پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا تک مؤثر رسائی ضروری ہے کیونکہ میڈیا غیروں کے ہاتھ میں ہے ۔شیر افضل بابر ایڈووکیٹ نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے مسلمان ہونے کی شرط لازمی قراردی جانی چاہیے کیونکہ صدر کی ملک سے عدم موجودگی میں چیئرمین سینیٹ قائم مقام صدر ہوتاہے ،انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک رٹ بھی دائر کررکھی ہے انہوں نے کہا کہ آئین میں کئی فنی غلطیاں ہیں جن کا دور کیا جانا ضروری ہے ۔کانفرنس کے اختتام پر ہزاروں شرکاء نے جامع مسجد احرارسے فقیدالمثال دعوتی جلوس نکالا جلوس مختلف بازاروں سے ہوتا ہوااقصیٰ چوک ربوہ پہنچا جہاں سید عطاء المنان بخاری نے مختصر خطاب میں کہا کہ مرزائی ملک وملت کے غدار ہیں قانون ناموس رسالت کو کسی قیمت پر بھی ختم نہیں ہونے دیں گے فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے جلوس کے ہزاروں شرکاء جب قادیانی مرکز ایوان محمود کے سامنے پہنچے تو جلوس بہت بڑے جلسہ عام کی شکل اختیار کرگیا جہاں ہزاروں شرکاء نے قائد احرارسید عطاء المہیمن بخاری کی اپیل پر اس بات کا عہد کیا کہ وہ زندگی بھر عقیدۂ ختم نبوت کی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے اور اس مقدس مشن کو اپنی نسلوں تک منتقل کریں گے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد کاشمیری نے کہا کہ قادیانی ہماری لوٹی ہوئی متاع گراں ہیں یہ کلمہ پڑھ کرمسلمان ہوجائیں تو ہم ان کو سینوں سے لگا لیں گے انہوں نے کہا کہ ربوہ کے رہائشیوں کومالکانہ حقوق دیئے جائیں تاکہ وہ آزادی سے اپنی زندگی گزار سکیں اور قادیانی جماعت کے چنگل سے آزاد ہوں ،سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری نے کہا کہ قادیانیوں سے ہماری جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک یہ دھوکہ دہی چھوڑ نہیں دیتے ،انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے مرکزی نائب امیر مولانا عبدالرؤف مکی نے کہا کہ رائل فیملی نے قادیانیوں کو دھوکے میں رکھا ہواہے ہم ربوہ میں قادیانیوں کو حق سچ کی دعوت دینے آئے ہیں مسلم لیگ (ق)کے رہنمااور صوبائی وزیر معدنیات حافظ عمار یاسر نے کہا کہ دائمی کامیابی کے لیے قادیانی اسلام کے پرچم تلے آجائیں انہوں نے کہاکہ حضور ﷺ کی عزت وناموس اور ختم نبوت پر کوئی قدغن نہیں لگا سکتا انہوں نے کہا کہ تحریک ختم نبوت کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھنے پر میں مجلس احراراسلام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں انہوں نے کہا قادیانی دھوکہ دہی سے بچنا مسلمانوں کا فطری حق ہے ۔متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ ہم ربوہ میں قادیانیوں کے دل دکھانے کے لیے نہیں بلکہ دل سلجھانے کے لیے آتے ہیں ۔انہوں نے کہا قادیانی اور مرزا مسرور احمد یا سرنڈر کریں یا پھر اپنی آئینی وقانونی حیثیت کو تسلیم کریں انہوں نے کہا کہ قادیانی پاکستان کے باغی ہیں اور ان کے ساتھ باغیوں جیساسلوک ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ حکمران جتنے بھی یوٹرن لے لیں ناموس رسالت اورتحفظ ختم نبوت کے قوانین کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں بدل سکتی، عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ مقامی ،ضلعی اور ڈویژنل انتظامیہ امتناع قادیانیت ایکٹ پر عمل درآمد کروائے اور قادیانیوں کی طرف داری چھوڑ دے ،ہزاروں شرکاء نے ہاتھ اٹھا کر اس قرارداد کی حمایت کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کے قیام کے لیے سیاست مدینہ کا راستہ اپنانا ہوگا،مجلس احراراسلام کے نائب امیر سید محمدکفیل بخاری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم قادیانیوں کے انسانی دشمن نہیں بلکہ ان کو جہنم سے بچانے کے لیے اسلام کی دعوت حق کا پیغام لے کر ربوہ آئے ہیں کہ آپ ہمارے بھائی بن جائیں اور جہنم کا ایندھن بننے سے بچ جائیں انہوں نے کہا کہ اسلام کی دعوت دینا انسانیت کی سب سے بڑی خدمت ہے انہوں نے کہا ہم زندگی کے آخری سانس تک عقیدۂ ختم نبوت کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے اور شہداء جنگ یمامہ اور شہداء ختم نبوت کے نقش قدم پر چلتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد اسلام کا راستہ دکھاتی ہے اور ہم صحابہ کرامؓ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قادیانیوں کو یہ راستہ دکھانے کے لیے یہاں آئے ہیں سید محمدکفیل بخاری نے کہا ہم نہ تو شدت پسند ہیں نہ دہشت گرد ہم تو بنیاد پرست ہیں اور ہماری بنیاد توحید وختم نبوت اور اسوۂ صحابہ ہے ،مولانا تنویر الحسن نے کہا کہ سرکاری مشینری قادیانیوں سے بھتہ لینا بند کردے اور ربوہ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جائے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں ہونے کے باوجود جلوس کے تمام شرکاء نہایت پرامن رہے جلوس سے قبل ربوہ کے بازارا بند ہوگئے تھے پولیس اور سرکاری انتظامیہ نے سخت حفاظتی انتظامات کررکھے تھے جبکہ جلوس کی انتظامیہ نے رضاکاروں کے دستے متعین کیے ہوئے تھے جو جلوس کو کنٹرول کرتے رہے جلوس کے بہت سے شرکاء نے سرخ قمیض زیب تن کررکھی تھی احرارکے سرخ ہلالی پرچم اور بے شمار بینرز کی تحریروں نے سماں باندھ رکھا تھا اور پرجوش ہونے کے باوجودکسی قسم کی منفی نعرے بازی نہیں کی گئی جلوس کی قیادت پروفیسر خالد شبیر احمد،میاں محمد اویس ،مولانا فیصل متین،حکیم محمد قاسم،مولانا تنویرالحسن،سید عطاء المنان بخاری،مولانا سرفراز معاویہ،مولانا محمد اکمل،حافظ ضیاء اللہ ہاشمی،محمد قاسم چیمہ،غلام مصطفی ،محمد طلحہ شبیر ،حافظ محمد طیب ،میاں سفیان اویس ،مہر اظہر حسین وینس،حافظ محمد سلیم شاہ،مولانا عتیق الرحمن علوی اورکئی دیگر رہنما کررہے تھے ۔جلوس کے شرکاء نعرہ تکبیر اللہ اکبر،محمدﷺ ہمارے، بڑی شان والے،فرماگئے یہ ہادی، لانبی بعدی،ختم نبوت زندہ باد ،پاکستان زندہ باد جیسے فلک شگاف نعرے لگاتے رہے ،بعض قادیانیوں نے بھی دور سے کوریج کی ،جلسہ عام کے بعد جلوس پر امن طور پر چناب نگراڈاپہنچا اور عبداللطیف خالد چیمہ کی اختتامی دعا کے ساتھ پر امن طور اختتام پذیر ہوگیا قبل ازیں مجلس احراراسلام اور پاکستان کے جھنڈوں کی تقریب پرچم کشائی قائد احرارسید عطاء المہیمن بخاری کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں پروفیسرخالد شبیراحمد ،سید محمد کفیل بخاری،عبداللطیف خالد چیمہ،سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری،مولانا تنویرالحسن،مولانا محمدسرفرازمعاویہ،حافظ محمد اکرم احرار،ظہیر احمدکاشمیری نے خطاب کیا اور کہا کہ 1953ء کی تحریک مقدس تحفظ ختم نبوت کے دس ہزار شہداء کے مقدس خون کا صدقہ ہے کہ آج ہم ربوہ میں بیٹھ کر قادیانیوں کو دعوت اسلام دے رہے ہیں اور اس دعوت کے نتیجے میں دنیا بھرمیں قادیانی قادیانیت ترک کرکے مسلمان ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر شہداء 53ء اپنے مقدس خون سے قادیانی سازشوں کو نہ روکتے توآج یہ ملک قادیانی سٹیٹ بن چکا ہوتامقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ نامساعد حالات کے باوجود تحریک ختم نبوت کو جدید بنیادوں پر دنیا بھر میں منظم کیا جائے گارہنماؤں نے کہا کہ ہماری منزل حکومت الہیہ کا قیام ہے اور اس مقصد کے لیے اکابر احرارکی طرز پر اپنا کام جاری رکھیں گے، اسلام کی جدوجہد کرنے والی تمام جماعتیں ہماری حلیف ہیں اور ہم انہیں سر کا تاج سمجھتے ہیں کانفرنس میں حاجی عبدالوہاب کی وفات اور مولانا سمیع الحق کی شہادت کو عالم اسلام کے لیے بڑے سانحات قراردیا گیا اور مولانا سمیع الحق کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا کانفرنس کی قراردادوں میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ قانون تحفظ ناموس رسالت اور امتناع قادیانیت ایکٹ کا تحفظ ہماراایمانی وآئینی اور انسانی حق ہے جس سے ہم کسی طور پر دستبردار نہیں ہوسکتے ،عقیدۂ ختم نبوت کا تحفظ ہماری میراث ہے اس کوسیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیا جائے گا مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر عمر فاروق احرار کی جانب سے جاری کی جانے والی کانفرنس کی قراردادوں میں کہا گیا ہے کہ
* آسیہ مسیح کا نام فوراً ای سی ایل میں ڈالا جائے
* نظرثانی پٹیشن کے لیے جلد تاریخ کا اعلان کیا جائے
* آسیہ مسیح کو پاکستان سے لے جانے کے لیے یورپین یونین،کینیڈا،اٹلی اور امریکہ کے بڑھتے ہوئے دباؤکی مذمت کی گئی اور اسے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قراردیاگیا ہے۔
* آسیہ مسیح کی بریت کو کالعدم قراردے کر پھانسی دی جائے
* مولانا سمیع الحق شہید کے قاتلوں کو بے نقاب کرکے قرار واقعی سزادی جائے
* سرکاری وپرائیویٹ تعلیمی نصاب میں ختم نبوت پر مبنی مضامین شامل کیے جائیں
* ملک کے دیگر شہروں کی طرح چناب نگر میں بھی بلاتاخیر تجاوزات کے خلاف آپریشن کریہاں ریاست کی رٹ قائم کی جائے۔
* کانفرنس میں اسرائیل کو تسلیم کرنے اوریوٹرن کو کامیابی علامت قرار دینے کو غلامانہ ذہنیت سے تعبیر کیا گیا اور کہا گیا کہ اسلام اور وطن کی محبت سے دور حکمران ایسی باتیں کرکے قوم سے غیرت اور حمیت ختم کرنا چاہتے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں
* کانفرنس میں اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں مرتد کی شرعی سزا کے نفاذکامطالبہ کیا گیا
* کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ سودی معیشت ختم کرکے اسلامی نظام معیشت کااجراء کیا جائے
* کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ امتنا ع قادیانیت ایکٹ پر مؤثر عمل درآمد کرایا جائے اور چناب نگر (ربوہ)کے رہائشیوں کو مالکانہ
حقوق دیئے جائیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.