لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی رہنماء میاں محمد اویس نے دفتر احرار نیو مسلم ٹاؤن سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ قوانینِ ناموس رسالت ﷺ اور تحفظ ختم نبوت بہت ہی حساس قوانین ہیں ان قوانین کو نقصان پہنچانے کے لیے جو کوئی بھی جسارت کرنے کی کوشش کرئے گا وہ دنیا اور آخرت دونوں میں اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کا مجرم ہوگا۔جب تک وطن عزیز میں ایک بھی مسلمان موجود ہے قانونِ ناموس رسالتﷺ اور تحفظ ختم نبوت پر آنچ برداشت نہیں کریں گے۔ قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی ریشہ دوانیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی ادارے قوانین کے نفاذ میں سنجیدگی سے کام لیں اور امتناع قادیانیت ایکٹ پر مکمل و مؤثر عمل درآمد کروایا جائے توقادیانیت کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخلاق نبوی ﷺ کو اپنا کر صحابہ کرامؓ نے پوری دنیا پر حکومت کی اور آج ہم صحابہ کرام کے نام لیوا ہو کر بھی یہود ونصاری کی غلامی میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور آئی ایم ایف کے قرضوں میں دبی ہماری حکومتیں اپنی عیش و عشرت کو پورا کرنے کے لیے مہنگائی کے ذریعے غریب عوام کا خون نچوڑنے میں مگن ہیں،امت مسلمہ کو اجتماعی طور پرتوبہ کرتے ہوئے اخلاق نبویﷺ کو اپنانا ہوگااور اپنے تعلیمی نصاب میں اس مضمون کو اہمیت دینی ہو گی تاکہ ہماری نسلوں میں اخلاق نبویﷺ کا رجحان پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہر مسلمان پر فرض ہے قادیانی آئین پاکستان سے انحراف کرنے والا باغی طبقہ ہے اس کے ساتھ باغیوں والا ہی سلوک ہونا چاہیے تھا لیکن ہمارے حکمرانوں نے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے قادیانیت نوازی میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی اسلام اور پاکستان دونوں کے غدار ہیں لہٰذان کو غداروں کی طرح ہی ٹریٹ کرنا چاہیے۔