لاہور (پ ر)فتح قادیان کی طرح فتح ربوہ کا اعزاز بھی مجلس احراراسلام کے حصے میں آیا اور یہ محض اللہ تعالی کا فضل وکرم ہے کہ ربوہ چناب نگر میں تبدیل ہوچکا ہے، اوراس دارالکفروالارتداد سے توحید وختم نبوت کی توانا آوازیں بھی سنائی دے رہی ہیں۔ ان خیالات کااظہار مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر سید محمد کفیل بخاری، مرکزی ناظم اعلی عبداللطیف خالد چیمہ، اور ناظم تبلیغ مولانامحمد مغیرہ نے 27فروری1976کی مناسبت سے اور یوم فتح ربوہ کے حوالے سے اپنے مشترکہ بیان اور پیغام میں کیا۔ مجلس احراراسلام کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری نے اس موقع پر کہا ہے کہ 10سو34ایکٹر رقبہ ربوہ کے نام سے قادیانیوں کو کوڑیوں کے عوض ایک لمبی منصوبہ بندی کے تحت قادیانیوں کو لیز پر الاٹ کیا گیا جہاں اسلام اور ملک کے خلاف سازشوں نے جنم لیا اور انہیں سازشوں کے تحت ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں پر حملے ہوئے، مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی ناظم اعلی عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ مجلس احراراسلام نے 1975میں ربوہ کے ڈگری کالج کے قریب ایک قطعہ زمین خریدا اور 27فروری 1976کو ربوہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مسلمانوں کے جمعتہ المبارک کا اعلان کیا ملک بھر سے ربوہ پہنچنے والے قافلوں اور کارکنوں کو راستے میں روکا گیا اور گرفتار کیا گیا، 6اضلاع کی پولیس نے مکمل ناکہ بندی کرلی اس کے باجود اس فسطا ئیت کے باوجود اما م اہلسنت جانشین امیر شریعت سید ابومعاویہ ابو ذر بخاری نے ربوہ کی پہلی مسجد احرار کا سنگ بنیادرکھنے میں کامیاب ہوئے، جبکہ دوران تقریر انکو گرفتار کرلیا گیا۔ بطل حریت مولانا غلام غوث ہزاروی مرحوم بھی وہاں پہنچے اور تقریر کی، قائد احرار فاتح ربوہ سید عطاء المحسن بخاری مرحوم پابندیوں اور رکاوٹوں کے باوجود ربوہ پہنچے اور خطبہ جمعہ دیا اور نماز پڑھائی اور گرفتار ہوگئے۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ اس منظر نے فتح قادیان کی یاد تازہ کردی تھی، اب یہاں سے حق و صداقت کے ترانے گائے جارہے ہیں۔ جامع مسجد احرار کے خطیب مولانا محمد مغیرہ نے کہا کہ فتح ربوہ سے لیکر آج تک ہم نے یہاں ڈیرے لگائے ہوئے ہیں، اور بغیر کسی بد امنی کے توحیدو ختم نبوت اور اسوہ صحابہ کا پیغام عام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام ہمارا پیشہ نہیں بلکہ شیوہ ہے جب تک جان میں جان ہے جناب نبی کریمﷺ کے منصب رسالت و ختم نبوت کا دفاع کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کام قادیانیت کو بے نقاب کرنا اور ان تک دعوت کے ذریعے حق وصداقت کا پیغام پہچانا ہے اور یہ کام قیامت تک جاری رہے گا۔