ذوالفقار علی بھٹو مرحوم نے لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو اسمبلی کے فلور پر اقلیت قرار دیا:عبداللطیف خالد چیمہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹومرحوم کی برسی کے حوالے سے احرار تھنکرزفورم چیچہ وطنی کے زیر اہتمام ایک اجلاس اور مجلس مذاکرہ احرار کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ کی صدارت میں منعقد ہوا،جس میں حافظ حکیم محمد قاسم ،رانا قمر الاسلام ،عبدالمنان معاویہ ،حافظ محمد سدید ،حافظ محمد سلیم شاہ ،قاضی عبدالقدیر ودیگرنے شرکت کی ،عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنی صدارتی گفتگو میں کہا کہ ’’حاجی نمازی مسلم لیگی حکمرانوں نے 1953 ء کی تحریک ختم نبوت کو کچلا ،اور دس ہزار فرزندان اسلام کے خون سے ہاتھ رنگے ،جبکہ پیپلز پارٹی کے بانی سیکولر حکمران ذوالفقار علی بھٹو مرحوم نے لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو اسمبلی کے فلور پر اقلیت قرار دیا ‘‘اور انہوں نے صدر محمد ضیاء الحق مرحوم کے دورِ اقتدار میں اپنی زندگی کے آخری ایام اسیری میں جیل میں مامور سیکورٹی آفیسر سے کہا کہ ’’قادیانی پاکستان میں وہ مرتبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جو یہودیوں کو امریکہ میں حاصل ہے ‘‘ انہوں نے کہا کہ بھٹو مرحوم کے عقیدہ ختم نبوت سے کمٹمنٹ کی یہ کیفیت تھی کہ انہوں نے کہا کہ ’’میں بہت گناہ گار مسلمان ہوں ،اگر روزِ قیامت میری بخشش ہوئی ،تو صرف اس ایک وجہ سے ہوگی کہ میں نے حضور نبی کریم ﷺ کی ختم نبوت کے منکرین کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا ہے ‘‘۔عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ’’آج کی پیپلز پارٹی ،اس کے رہنماء اور بھٹو مرحوم کا خاندان بھٹو کی سیاسی کمائی تو کھا رہے ہیں ،لیکن بھٹو مرحوم کے تحفظ ختم نبوت کے کردار کو فراموش کرچکے ہیں ،جوکوئی اچھی روایت نہیں ہے ،دیگر شرکاء مذاکرہ نے کہا کہ ’’بھٹو مرحوم نے اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد کی ،یوم جمعہ کو عام تعطیل قرار دیا اور مسلم امہ میں بیداری کے لیے اقدامات اٹھائے ،جبکہ سب سے بڑھ کر انہوں نے 7 ستمبر 1974 ء کو لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت ڈکلئیر کیا ،شرکاء نے یہ بھی کہا کہ ’’بھٹو نے شعوری طور پر ساری صورتحال کا جائزہ لیا تھا ،اور یہ بھی کہا تھا کہ اس مسئلہ پر 1953 ء میں بڑ ا ظلم ہو ا،میں یہ فیصلہ اسلامیانِ پاکستان کی امنگوں کے مطابق کررہا ہوں ،شرکاء مذاکرہ نے بھٹو مرحوم کی بلندی درجات کے لیے دُعا کی ،اور موجودہ پیپلز پارٹی وسیاستدانوں سے کہا کہ ’’وہ قادیانی سازشوں کو بھانپے اور آستین کے اس سانپ کو اپنی صفوں سے نکال باہرکریں ‘‘۔شرکاء مذاکرہ نے قندوز کے دینی مدرسے پر حملے کو انسانیت دشمنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’عالمی دنیا ،عالمی پریس ،اور انسانیت کے ٹھیکے داروں کو کیا ان معصوم بچوں کے لاشے نظر نہیں آئے ،کہ ان سب نے چپ سادھ رکھی ہے ،انہوں نے یہ بھی کہا کہ بے گناہوں اور معصوموں کا خون ،قاتلو ں اور ان کے سرپرستوں کو کبھی چین نہیں لینے دے گا ۔