مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی نائب صدر سید محمد کفیل بخاری نے کہاہے کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس گزشتہ دو صدیوں سے دینی تعلیم و تربیت میں مصروف ہیں۔ دہشتگردی دنیا میں نائن الیون کے بعد شروع ہوئی، جسے دینی اداروں سے منسوب کرنا ناانصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں ہونے والی تخریب کاری کا موجب امریکہ کی استعمارانہ پالیسیاں ہیں، جو اسلحہ سازی کے شوق میں معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کو مذہب سے زیادہ دیر منسوب نہیں کیا جاسکے گا۔اور عوام میں اسلحہ ساز اداروں کی ڈکٹیشن سے چلنے والا میڈیا بے نقاب ہورہا ہے۔ وہ گزشتہ روز اپنی جماعت کے میڈیا کوآرڈینیٹر حافظ محمد سلیم شاہ سے فون پر بات کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوجن معاشی بحرانوں کا سامنا ہے ان کے پس پردہ قادیانی لابی کا مذموم پر وپیگنڈا ہے ، جن کی بدولت وہ بیرونی قوتوں پر اثرانداز ہو کر پاکستان کو کڑی شرائط کے ذریعے بے دست وپا کرنے کی سازش کرتے چلے آرہے ہیں ، انہوںنے کہا کہ قادیانیت اسلام اور وطن کے خلاف سب سے بڑا فتنہ ہے،مسلمانوں کو فتنہ قادیانیت سے خبردار کرنا اور ان کے ایمانوں کی حفاظت کرنا ہمارا دینی فریضہ ہے،جبکہ قادیانیوں کو اسلام کی دعوت ہماری پہلی ترجیح ہے۔