مجلس احراراسلام پاکستان کے رہنما میاںمحمداویس ،مولانا محمدیوسف احرار،لاہور کے سرپرست حافظ محمد سعید نقشبندی ،حاجی محمد لطیف ،چودھری افتخاراحمد بھٹہ ،قاری محمد قاسم بلوچ ،ڈاکٹرضیاءالحق قمراورملک محمدیوسف نے عدالت عالیہ لاہورکی جانب سے ختم نبوت قانون پرعملدرآمدکرانے کے ضمن میںقابل سماعت قراردینے کے فیصلہ محفوظ کرنے کوانتہائی خوش آئندقراردیاہے ،واضح رہے کہ ہائی کورٹ کے وکیل عابدحسین نے جسٹس شاہدوحیدکی عدالت میںدرخواست دی جس میںیہ موقف اختیارکیاگیاکہ قانون تحفظ ختم نبوت پرصحیح اورمکمل عملدرآمدنہ ہونے سے توہین رسالت کے دلخراش واقعات رونما ہوتے ہیںلہذاعدالت حکومت کو قادیانیوں کے لیے شناختی کارڈمیں قادیانی غیرمسلم لکھنے کاحکم دے کیونکہ اس سے مسلم وغیرمسلم کی پہچان ہوسکے۔نیز مجلس احراراسلام کے رہنماﺅںنے عدالت عالیہ اسلام آبادکی طرف سے حکومت سے سینیٹ قائمہ کمیٹی میںپیش کردہ توہین رسالت ایکٹ میںتبدیلی متنازعہ ترمیمی بل کا ڈرافٹ طلب کرنے کا اور فاضل جج کی طرف سے حضرت محمد ﷺ کی عزت وناموس اہم معاملہ قراردینے اور کیس کو ایسے جانے نہ دینے کے ریمارکس کا بھی بھرپورخیرمقدم کیاہے اورکہاہے کہ عدالتیںتحفظ ختم نبوت وناموس رسالت سے متعلق قانون سازی پراسی طرح عمل درآمد کرائیںتو اسلام کے بنیادی عقیدہ ختم نبوت پرقادیانیوں کی نقب زنی اور توہین رسالت کے المناک واقعات کوروکا جا سکتاہے