لاہور (پ ر) تحریک انسداد سود کو مزید منظم کرنے کے لیے سودکی تباہ کاریوں سے لوگوں کو آگاہ کیا جائے۔سودی نظام کے خاتمے کے لیے تمام آئینی ذرائع استعمال کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری نے جسٹس (ر) مفتی محمد تقی عثمانی کی زیر صدارت کراچی میں منعقدہونے والے انسداد سود سیمینار میں شرکت و خطاب کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سود کے خاتمے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات کرے گزشتہ کئی سالوں سے سود کی حرمت کے متعلق فیصلہ التواء میں پڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے بعد اس فیصلے کے خلاف کئی بنکوں اور مالیاتی اداروں نے اپیلیں دائرکی تھیں علماء اور عوام الناس کی انتھک جد وجہد کے بعد وزیر خزانہ کا بیان اور نیشنل بنک آف پاکستان اور اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے اپیلیں واپس لیں اس کاخیر مقدم کرتے ہیں لیکن ابھی بھی کئی بنکوں اور مالیاتی اداروں کی اپیلیں بدستور عدالت میں پڑی ہیں حکومت ان بنکوں اور مالیاتی اداروں پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپیلیں واپس لیں اگر ایسا نہ کیا گیا تو سمجھا جائے کہ حکومت بھی ان کے ساتھ ہے اور عوام کی آنکھوں میں مٹی ڈالی جا رہی ہے۔گزشتہ شام وہ دفتر احرار نیو مسلم ٹاؤن لاہورپہنچے اور احرار رہنماؤں اور کارکنوں سے ملاقات اور ضروری مشاورت کے بعد گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہم ہمیشہ سے کرتے آرہے ہیں اور آخری سانس تک کرتے رہیں گے اور قادیانیوں کے کفر کوبھی بے نقاب کرتے رہیں گے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت قرآن مجید کے غلط تراجم کی اشاعت اور تقسیم کو روکے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں اس پر قومی اسمبلی میں قرار داد بھی پیش کی گئی اس کے باوجود قادیانی اپنے تحریف شدہ نسخے عوام میں سرعام تقسیم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد اس عمل قبیح کو روکا جائے ورنہ ملک میں کشیدگی جنم لے سکتی ہے جس کی ذمہ داری قادیانیوں اور حکومتی اداروں پر عائد ہو گی۔