تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

حکومت امارت اسلامی افغانستان کو فوری طور پر تسلیم کرے اور ان کی اقتصادی اور اخلاقی امداد جاری رکھی جائے: عبداللطیف خالد چیمہ

 لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاہے کہ مدینہ منورہ میں سیاسی انتہاء پسندوں نے جس بے ادبی کا مظاہرہ کیا تھا اللہ ان کو ہدایت دے یا ان کو انکے انجام تک پہنچا دے مدینہ منورہ جائے ادب ہے یہاں توصحابہ کرامؓ بھی دم نہیں مارتے تھے اور مفسرین و بزرگان دین روضۃ الرسولﷺ کے قریب قرآن پاک یا کسی کتاب کا ورق بھی آہستگی سے پلٹتے تھے تا کہ بے ادبی نہ ہو کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں حضور خاتم النبیین محمد کریمﷺ کے پاس آواز کو پست رکھنے کا حکم فرمایا ہے۔ وہ گزشتہ روز مسجد نور ہائی سٹریٹ ساہیوال میں نماز جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت نے سود کو ختم کرنے کے حوالے سے جو تاریخی فیصلہ دیا ہے اس پر عمل درآمد کے لیے ماحول کو سازگار بنانے کی ضرورت ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ 19سال قبل نواز شریف کی حکومت میں ایسا ہی فیصلہ آیا تھا جس پر نواز حکومت سپریم کورٹ اپیل میں چلی گئی تھی اور تب سے اب تک یہ مسئلہ التواء میں پڑا رہا۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت امارت اسلامی افغانستان کو فوری طور پر تسلیم کرے اور ان کی اقتصادی اور اخلاقی امداد جاری رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آذربئجان کے سفارتخانے میں بلال نامی قادیانی کو سفیر لگایا گیا جو اب بھی موجود ہے اور ان کے سفارتخانے کو قادیانی تبلیغ کا اڈا بنا رکھا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دنیا بھر کے پاکستانی سفارتخانوں کی تطہیر کی جائے اور قادیانی عناصر کو جڑ سے ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کرہی ہم سیاسی اور سکولر انتہاء پسندی اور دہشتگردی کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا عادلانہ نظام ہی قیام ملک کے مقاصد کو پورا کر سکتا ہے۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق قرآنی و الہامی نظام کو فی الفور نافذ کیا جائے۔ مبلغ ختم نبوت مولانا محمد وقاص حیدر نے فرحان ہسپتال ساندھا روڈ لاہور کی جامع مسجد میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں مدینہ منورہ کی توہین کی گئی جس سے پاکستانی مسلمانوں کے دل انتہائی رنجیدہ ہیں قانون نافذ کرنے والے ادارے اس میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ان کے پیچھے چھپی سازشوں کو بے نقاب کرکے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دیں تا کہ آئندہ کوئی بھی اس طرح کی حرکت نہ کرے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.