لاہور(پ ر) مجلس احرار اسلام لاہورکے اراکین کا مرکزی دفتر احرار میں لاہور کے صدر حاجی محمد لطیف کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہو ا جس میں مرکزی رہنماء ڈاکٹر محمد شاہد محمود کاشمیری، قاری محمد یوسف احرار، حاجی غلام مصطفی،لاہور کے سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ، قاری عبدالعزیزیوسف،قاری شہزاد رسول، محمد وقاص حیدر،قاری محمد طاہر، قاری ابوبکر،کامران مصطفی، محمد معاویہ لطیف اور دیگر کارکنان احرار نے شرکت کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری نے کہاکہ قوانین ناموس رسالت کی حفاظت ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے،ہمارے اکابرین نے ان قوانین کو بنانے کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے دئیے ہیں حکمران قادیانیت نوازی ترک کر کے عشق رسالت کا ثبوت دیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کو یہ بات زیبا نہیں دیتی کہ وہ کفریہ طاقتوں کے دباؤ میں آکر اپنے اجداد کی روایات کو بھول جائیں۔ قاری محمد قاسم بلوچ نے کہا کہ مجلس احرار اول دن سے حکومت الٰہیہ کے قیام کے لیے مصروف عمل ہے اور جب تک مجلس احرار اسلام کا ایک کارکن بھی زندہ ہے حکومت الٰہیہ کے نفاذ کا مطالبہ کرتے رہیں گے حاجی محمد لطیف نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ فیٹف کے کالے قوانین کو ہم نے نہ کل قبول کیا تھا اور نہ ہی آج قبول کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سامراجی قوتوں کو جب تک ان کے لہجے میں جواب نہیں دو گے وہ تمہیں ڈراتے رہیں گے،اپنے تعلیمی ادارے ان کی تحویل میں دینا کہاں کی سمجھداری ہے حکمران عالمی اداروں کو کھل کر جواب دیں کہ ہم گرے لسٹ سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ قاری محمد یوسف احرار نے کہا کہ سکہ بند قادیانی لارڈ طارق احمد کو شیلڈ پیش کرنا کھلم کھلی قادیانیت نوازی ہے حکمران یہ سمجھ لیں کہ قادیانیت کو پروان چڑھانا اپنے گھر میں سانپ کو پالنے کے مترادف ہے علامہ اقبال مرحوم نے کہا تھا کہ”قادیانی اسلام اور وطن دونوں کے غدار ہیں“ان سے اچھے کی امید رکھنا بے سود ہے۔