لاہور(پ ر)اسلامی سال کی ابتداء بھی قربانی سے ہوئی اور انتہاء بھی قربانی سے ہوئی۔ سال کی ابتداء(محرم الحرام) میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے جام شہادت نوش فرمایااور انتہاء(ذی الحجہ) حضرت عثمان غنیؓ جیسے جلیل قدر صحابی رسول کی شہادت سے ہوئی۔ حضرت عمر فاروقؓ وہ واحد شخصیت ہیں جن کو اللہ کے رسولﷺ نے اللہ سے مانگ کر لیا۔ جس راستے سے عمر فاروقؓ گزر جاتے وہاں سے شیطان نہیں گزرتا تھا۔ حضور اکرمﷺ نے اپنی زبان اقدس سے عمر فاروقؓ کو جنت کی بشارت سنائی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری نے گزشتہ روز مرکزاحرار جامع مسجد ختم نبوت چندرائے روڈ لاہور میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضور اکرمﷺ کے تمام صحابہ کرامؓ ستاروں کی مانند ہیں جس کی بھی پیروی کرو گے وہ تمہیں جنت میں لے جائے گا۔ حضرت عمر فارقؓ کی وجہ سے اسلام کو عزت ملی، حضرت عمر فاروقؓ نے اللہ پر توکل کرتے ہوئے اپنی بہادری کا مظاہرہ کیا اور کعبہ کو مسلمانوں کے لیے آزاد کروایا اور آپؓ کے مسلمان ہونے کے بعدکھلے عام اللہ تعالیٰ کی عبادت ہونے لگی۔ انہوں نے کہاکہ حضرت عمر فاروقؓ نے اسلامی مملکت میں سود سے پاک معیشت کو رائج کیا جس سے اسلامی ریاست معاشی طور پر مضبوط ہوئی۔ آپ کے دورِ حکومت میں کوئی بھی شخص ایسا نہ تھا جو زکوٰۃ کا مستحق ہوتا، آپ کی وضع کردہ پالیسیوں کی بدولت اسلامی ریاست میں سب خوشحال تھے اور کوئی بھی شخص غریب نہ تھا۔انہوں نے کہا کہ حضرت عمر فاروقؓ نے فوج کا شعبہ منظم کیا اور سرکاری سطح پر ایسے قوانین بنائے جن کی پیروی کرکے آج بھی بہت سارے ممالک امن کی مثال ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر آج بھی ہماری حکومتیں عمرفاروقؓ کے بنائے ہوئے قوانین کو اپنا لیں تو ہمارے سرکاری سطح پر تمام مسائل حل ہو سکتے۔سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ صحابہ کرامؓ اللہ تعالیٰ کا انتخاب ہیں۔ جنہیں اللہ تعالیٰ نے چن کر حضورﷺ کی مدداور تکمیل دین کے لیے قبول فرمالیا تھا۔ خلفاء راشدین کا عہد اور ان کا تشکیل دیا ہوا ریاستی نظام امت کے لیے مشعل راہ ہے۔ ان کے نقش قدم پر چل کر ہی مسلمان ترقی کر سکتے ہیں۔