لاہور (پ ر)پی ڈی ایم کے نائب صدر اورجمعیت علماء اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات کو سیاسی انداز میں چلانے کی بجائے ڈکٹیٹرشپ کے ذریعے دبایا گیا تو جوہولناک کشیدگی جنم لے گی تو اس کی ذمہ داری”اصل ذمہ داروں“ پر عائد ہوگی۔ پی ڈی ایم بنیادی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے اور آخری فتح تک یہ جنگ جاری رہے گی لیکن آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے! وہ گزشتہ روز خانقاہ رشیدیہ مدرسہ رحیمیہ بستی سراجیہ 12-42ایل آگرہ چیچہ وطنی میں جمعیت علماء اسلام پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات حافظ محمد حبیب اللہ چیمہ کی تعزیت کے موقع پر مرحوم کے بڑے بھائی اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل حاجی عبداللطیف خالد چیمہ،ڈاکٹر محمد اعظم چیمہ،سعید احمد چیمہ اور دیگر حضرات سے ملاقات کے بعد اپنی پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں سے اظہار خیال کررہے تھے۔ اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے رہنماء چودھری ضیاء الحق، حافظ نصیر احمد احرار، حافظ اطہر عزیز، پیر جی عزیز الرحمن رائے پوری، حافظ حفیظ اللہ گجر،حافظ محمد راشد، ملک محمد اسد، مجلس احرار اسلام چیچہ وطنی کے ناظم حکیم حافظ محمد قاسم،مبلغ ختم نبوت مولانا محمد سرفراز معاویہ اور دیگر رہنماء موجود تھے مولانا عبداغفور حیدری نے اس موقع پر کہا کہ حافظ محمد حبیب اللہ چیمہ نے زندگی بھر جمعیت علماء اسلام اور خانقاہ سراجیہ کے توسط سے جو تاریخی خدمات انجام دی ہیں وہ ہمارا اثاثہ ہیں انہوں نے کہا کہ حافظ محمد حبیب اللہ چیمہ جرأت و بہادری کا استعارہ تھے اور علاقائی سطح پر بھی دینی و سیاسی اور سماجی سطح پرانہوں نے بہت خدمات انجام دی۔مولانا عبدالغفور حید ری نے کہا کہ ہم شیخ الھند مولانا محمود الحسن، مولانا محمد قاسم نانوتوی، مولانا عبید اللہ سندھی جیسے رہنماؤں کے انقلابی پروگرام کے داعی ہیں اور مشکلات سے گھبراکر پیچھے ہٹنا ہمارا وطیرہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو توڑنے کے لیے جس بدترین فسطایت سے کام لیا جارہا ہے اس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ جتنے دن بھی نکال لے وہ بونس ہے آخری فتح پی ڈی ایم کی ہوگی اور پی ڈی ایم کوطعنے دینے والے نشان عبرت بننے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو نیب کے رسے میں کسنے اور مولانا فضل الرحمن کو بدنام کرنے سے کچھ حاصل نہ ہو گا۔ مولانا تو بے داغ کردار کی حامل شخصیت ہیں مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے مولانا عبدالغفور حیدری کو یقین دلایا کہ دینی قوتیں دینی اقدار کے احیاء کے لیے دینی رہنماؤں کا ساتھ دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عقیدہئ ختم نبوت کے تحفظ جیسے قوانین پر کڑا پہرا دینے کی ضرور ت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عورت مارچ کے پیچھے قادیانی ایجنڈا ہے حدود آرڈیننس کو متنازع بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فٹف (F T F)اور عالمی مالیاتی اداروں کی روشنی میں قوانین کے نام پر مساجد و مدارس کے کردار کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہیں جوبلآخر کامیاب نہیں ہو گی۔ انہوں نے سرکاری علماء کے منفی کردار کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حریت فکر کے بغیر تربیت کے مراحل مکمل نہیں ہوسکتے۔ ا س موقع پر جمعیت علماء اسلام، مجلس احرار اسلام، تحریک تحفظ ختم نبوت اور خانقاہ سراجیہ کے متوسلین کی ایک تعداد موجود تھی۔قبل ازیں مولانا عبدالغفور حیدری اور ان کے وفد نے جمعیت علماء اسلام پنجاب کے رہنماء مفتی محمد عثمان کے انتقال پر ان کے بڑے بھائی محمد صفدر چودھری اور دیگر سے تعزیت کا اظہار کیا اور دعائے مغفرت کی۔ علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے ساہیوال کے تحصیل کو نسل ہال میں مرحوم صحافی راغب علی سید کی تعزیتی ریفرنس میں شرکت و خطاب کیا، ساہیوال کے علماء کرام سے میٹنگ اور دینی اداروں پر مجوزہ پابندیوں کے حوالے سے ایک بریفنگ دی۔ بعد ازاں مفتی زکاء اللہ سے ملاقات کر کے ان کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور دعائے مغفرت کی،قاری محمد قاسم، مولانا محمد سرفراز معاویہ، حافظ اسامہ عزیز بھی ان کے ہمراہ تھے