متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کی اپیل پر گزشتہ روز تمام مکاتب فکر کے علماء کرام،دینی رہنماؤں اور خُطباء عِظام نے اجتماعات جمعتہ المبارک میں قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے سینٹر فار فزکس کو آنجہانی قادیانی ڈاکٹر عبدالسلام کے نام منسوب ومخصوص کرنے کے حکومتی و صدارتی فیصلے پر شدید نقطہ چینی کرتے ہوئے اِسے واپس لینے ، قادیانیت نوازی ترک کرنے ،قانون توہین رسالت کو ہرگز نہ چھیڑنے ،چناب نگر کے سرکاری تعلیمی ادارے قادیانیوں کو واپس نہ کرنے ، دوالمیال کی مقبوضہ مسجد مسلمانوں کو واپس کرنے اور وہاں ایک مسلمان محمد نعیم کو شہید کرنے والے قادیانیوں کو گرفتار کرنے اور قادیانیت نوازی ترک کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔مجلس احرارا سلام پاکستان کے امیر سید عطاء المہیمن بخاری نے چنیوٹ ، تنظیم اسلامی پاکستان کے امیر حافظ عاکف سعید نے لاہور،پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہدالراشدی نے گو جرانوالہ، مولانا عبدالرؤف فاروقی نے لاہورکے علاوہ عبداللطیف خالد چیمہ ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،قاری محمد رفیق وجھوی ، قاری شبیر احمد عثمانی،رانا محمد شفیق خان پسروری ،سید محمد کفیل بخاری ، مولانا محمد مغیرہ،مولانا مخدوم عاصم، قاری محمد یوسف احرار،مفتی ہارون مطیع اللہ ، مفتی عطاء الرحمن قریشی ، مولانا تنویر الحسن نقوی،حافظ محمد ضیاء اللہ ہاشمی، مفتی سید صبیح الحسن ہمدانی ، پیر ابوذر غِفاری اور کئی دیگر رہنماؤں نے مختلف مقامات پرا پنے اپنے خطاب و بیانات میں واشگاف الفاظ میں کہاہے کہ جنرل(ر)پرویز مشرف اور نواز شریف کی حکومت قادیانیت نوازی اور ارتداد پروری میں یکساں ہیں،قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری نے کہاکہ عقید�ۂ ختم نبوت کے تحفظ کی آبیاری حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور شہداءِ ختم نبوت کے مقدس خون سے ہوئی ہے ، اس عقیدے پر وار کرنے والے ذلت ورسوائی سے دوچار ہو کر رہیں گے لیکن ہمیں اتفاق و اتحاد کے ساتھ تحریک ختم نبوت اور تحریک تحفظ ناموس رسالت کو ہر حال میں آگے بڑھانا ہے تاکہ اسلام اور وطن کے دشمن شکست سے دوچار ہو جائیں،حافظ عاکف سعید نے کہاکہ دستور کی اسلامی دفعات خطرے میں ہیں،پالیسی ساز اداروں میں قادیانی مسلط کئے جا رہے ہیں اور غداروں کو ہیرو قرار دیا جا رہاہے ، مولانا زاہدالراشدی نے کہاکہ عقید�ۂ ختم نبوت کی فضیلت و اہمیت کم نہیں کی جاسکتی امریکی استعمار اور بیرونی لابیاں معاہدات کے ذریعے حکومتیں چلا رہی ہیں ،اور ہمارے کلچر اور عقیدہے پر وار کر رہی ہیں مسلمانوں کو بین الاقوامی سطح پر اس صورتحال کا ادراک کرکے عالمی و بیرونی دباؤ کو مسترد بھی کرناچاہیے اور اس کے سامنے بند بھی باندھنا چاہیے، مولانا عبدالرؤف فاروقی نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالسلام کی مسلمہ اسلام اور پاکستان دشمنی کے باوجو د اس کو نوازنا نسل نو کے سامنے اس کو آئیڈ یل مسلم سائنس دان کے طور پر پیش کرنے کے مترادف ہے اس سے نسل نو کے ذہنوں میں کفر دوستی اور قادیانیت نوازی پیدا کرنا مقصود ہے لیکن یہ حکمرانوں کی بھول ہے ،نواز شریف کو اپنے اقتدار اور عروج کے ساتھ ساتھ اپنے زوال پر بھی نظر رکھنی چاہیے،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہاکہ جماعت اسلامی ،متحدہ تحریک ختم نبوت پاکستان کے مؤقف کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کرتی ہے انہوں نے کہاکہ شان تاثیر کو بچانے والی قوتیں وہی ہیں جو ملعونہ آسیہ مسیح کو تحفظ دے رہی ہیں انہوں نے کہاکہ ناموس رسالت کے تحفظ کا عقیدہ امت کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھتا ہے ، سید محمد کفیل بخاری نے کہاکہ ایک گستاخ رسول (صلی اللہ علیہ وسلم ) کی یاد میں لاہور میں شمعیں روشن کرنے اور موم بتیاں جلانے والوں کے دل سیاہ ہو چکے ہیں، انہوں نے کہاکہ چار جنوری کو لاہور مذہبی جماعتوں نے بند نہیں کیا بلکہ سرکاری انتظامیہ اور وزیر اعلی ہاؤس پنجاب میں بیٹھے ہوئے قادیانیوں نے احتجاج رکوانے کے لیے یہ ڈرامہ کیا تھا ، جس سے لوگوں کو تکلیف پہنچی جس کی بنیادی ذمہ داری شہباز شریف پرعائد ہوتی ہے ، متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ پاک فوج کے سربراہ جناب قمرجاوید باجوہ نے 26 ۔دسمبر کو یہ کہاکہ ’’ہماری دشمنی پاکستان کے دشمنوں سے ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ہم اس کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کرتے ہیں،یہ ٹھیک کہا گیا ہے اسی لیے ہم یہ کہتے ہیں کہ قادیانی اکھنڈ بھارت کا مذہبی عقیدہ رکھتے ہیں ، قادیانی ڈاکٹر عبدالسلام نے 1984 ء میں پاکستان کے ایٹمی راز امریکہ کو دئیے اور اس کی گواہی سابق وزیر خارجہ صاحبزادہ یعقوب علی خان نے دی ہے، جبکہ یہ بات بھی تاریخ کے ریکارڈ پر موجود ہے کہ آنجہانی قادیانی ڈاکٹر عبدالسلام نے پاکستان میں ہو نے والی ایک سائنس کانفرس میں یہ کہاکر شرکت سے انکار کر دیا تھا کہ ’’میں ایسے لعنتی ملک پر قدم نہیں رکھنا چاہتا جس کی قومی اسمبلی نے قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا ہے‘‘۔ علاوہ ازں چناب نگر ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، کمالیہ ، بورے والہ ، دیپال پور ، ساہیوال ، اوکاڑہ ، چیچہ وطنی ، ملتان ، ظفروال ، جھنگ گجرات ، تلہ گنگ ، رحیم یار خان ، کراچی، پشاور سمیت متعدد شہروں اور قصبات سے ختم نبوت رابطہ کمیٹی کی اپیل پر احتجاج اور قرار دادوں کی تائید اور حمایت کی اطلاعات مرکزی دفتر لاہور میں موصول ہوئی ہیں۔مجلس احرار اسلام لاہور کے سیکرٹری جنر ل قاری محمد قاسم نے بتایا ہے کہ لاہور کی پانچ سو سے زائد مساجد میں اس مسئلہ پر صدائے احتجاج بلند کی گئی ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت قادیانیت نوازی ترک کردے اور اقتدار کے ایوانوں کی بالکونیوں میں بیٹھے ہوئے دین دشمن، وطن دشمن عناصر کو نکال باہر کیا جائے ، علماء کرام نے سود کے تسلسل کو جاری رکھنے کو اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے جنگ قرار دیتے ہوئے ، سودی معاشت کے خاتمے کا مطالبہ بھی کیا اوریہ بھی کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح مرحوم کا جنازہ نہ پڑھنے والے موسیومسٹر ظفر اللہ خان جوا سوقت وزیر خارجہ تھے کو سرکاری سطح پر غدار قرار دیا جائے نیز قادیانیوں کو سول اور فوج کے اہم عہدوں سے الگ کیا جائے دریں اثناء ختم نبوت رابطہ کمیٹی کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے آج کے پرامن احتجاج اور اجتماعات جمعتہ المبارک میں قرار دادوں کی منظوری کو ابتدائی کامیاب مرحلہ قرار دیا اور مرکزی دفتر میں موصولہ اطلاعات پر اس احتجاج پر اعتماد کا علان کرتے ہوئے ،تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور مساجد خُطباء عِظام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت رابطہ کمیٹی کی ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس جلد طلب کر کے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔ انہوں نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے درخواست کی کہ وہ اپنی جانبداری ترک کر دہیں اور تحریک ختم نبوت اور تحریک تحفظ ناموس رسالت کے مؤقف کو منا سب جگہ دیں۔ مزید برأں مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات میں میاں محمد اویس نے بتایا ہے کہ آنے والے دنوں میں تحریک ختم نبوت کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور لاہور کو مرکز بنا کر پیغام ختم نبوت کو عام کرنے کے لیے مبلغین کی ٹیمیں تیار کی جا رہی ہیں۔