لاہور (پ ر) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے جبری تبدیلی مذہب بل قومی اسمبلی میں پاس نہ ہونے کے متعلق متحدہ اقلیت پاکستان کے اعتراضات وخدشات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف ایسے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے جن کو بنیاد بنا کر اس قسم کی قانون سازی کرائی جائے۔تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینراور مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جبری تبدیلی مذہب کا مجوزہ بل اسلام، قرار داد پاکستان اور دستور پاکستان سے کسی صور ت مطابقت نہیں رکھتا اسی بنیاد پر پاکستان کے تمام طبقات نے اس مجوزہ بل کو منظور نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا جو قرین قیاس بھی ہے اور قرین انصاف بھی! عبداللطیف خالد چیمہ نے وضاحت کی ہے کہ لاہوری و قادیانی مرزائیوں کو آئینی طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا اور یہ پارلیمنٹ کا متفقہ فیصلہ تھا جس کو قادیانیوں نے آج تک ماننے سے انکار کیا ہوا ہے اس انکار اور منفی پراپیگنڈے کی وجہ سے قادیانی وطن عزیز میں کشیدگی کا باعث بنے ہوئے ہیں وہ اپنی غیر مسلم اقلیتی حیثیت کو تسلیم کر لیں تو کشیدگی کی یہ فضاء بھی تبدیل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ دنیا میں اسلام کے پھیلاؤ سے خوف زدہ لابیاں اس قسم کی قانون سازی کروا کر اسلام کے پھیلاؤ کو روکنا چاہتی ہیں لیکن اب ایسا ممکن نہیں رہا، اسلام کی نشاۃ ثانیہ قریب تر ہے۔