لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان نے تعلیمی اداروں میں عربی زبان کو لازمی تعلیم کا حصہ بنانے کا بل سینٹ میں منظور کرنے کا پر جوش خیر مقدم کیا ہے۔قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عربی زبان ہمارے پیارے نبی اکرم ﷺکی محبوب ترین زبان ہے اورعربی جنت کی زبان بھی ہے،نوجوان نسل کو عربی سے متعارف کروانا عربی کلچر کو مسلط کرنے کے مترادف نہیں اور اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ایسا کرنا عربی کلچر کو مسلط کرنا ہے تو پاکستانی نوجوان نسل کا مادرپدر آزادمغربی کلچرسے جان چھڑانے کے لیے یہ اذحد ضروری ہے کہ ان کو عربی کلچر سے متعارف کروایا جائے۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سینٹ میں منظور ہونے والے اس بل کی منظوری پر حکومت، جے یو ائی،ن لیگ اور جماعت اسلامی کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ نظریہ اسلام اور نظریہ پاکستان کی طرف ایک قدم ہے،ا س قدم کو آگے بڑھانے کے لیے محب وطن حلقوں کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قرآنی تعلیمات اور عربی زبان کی ترویج واشاعت کو تضحیک امیز لہجے میں عربی کلچر کو مسلط کرنے کی کوشش قرار دینا تجاہل عارفانہ ہے، پیپلز پارٹی اسلام دشمنی چھوڑ دے اور ذلفقار علی بھٹو مرحوم کے دور اقتدار میں متفقہ طور پر منظور ہونے والے 1973کے دستور پاکستان کا مطالعہ کر لے اور بھٹو مرحوم کی طرف سے بلائی جانے والی اسلامی سربراہی کانفرنس کے ایجنڈے کو دیکھ لے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو مرحوم نے قادیانیوں کو پارلیمنٹ کے ذریعے اقلیت کرار دلوایا اوربھٹو مرحوم نے ہی کہا تھا کہ”قادیانی پاکستان میں وہ مرتبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جو یہودیوں کو امریکہ میں حاصل ہے“۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی بھٹو مرحوم کے اسلامی کلچر کی ترویج واشاعت کو زندہ نہیں کرسکتی تو دفن بھی نہ کرے۔