مجلس احراراسلام پاکستان اورتحریک تحفظ ختم نبوت نے فیصلہ کیاہے کہ تحریک ختم نبوت 1953ءکے دس ہزار شہداءکوخراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مارچ میں ملک کے مختلف مقامات پرختم نبوت کانفرنسز اور اجتماعات ختم نبوت منعقد کیے جائیں گے ۔مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس اور قاری محمد یوسف احرار نے کہاہے کہ 5-6مارچ 1953ءکو سب سے زیادہ گولی چلی تھی اور وقت کے ہلاکوں نے ظلم کی انتہاکردی دس ہزار نہتے مسلمانوں کو لاہور کے مال روڈاوردیگر شہروںمیںاس لیے گولیوںسے چھلنی کردیاگیا کہ وہ ناموس رسالت کے تحفظ کا آئینی حق مانگتے تھے ۔احراررہنماﺅںنے کہاکہ مجلس احر ار اسلام ان شہداءکے مشن کی وارث جماعت ہے اور ان کا مشن ہرحال میں جاری رہے گا ۔علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام کے شعبہ اطلاعات کے مطابق سیدمحمد کفیل بخاری آج چنیوٹ میںہونے والی فتح مباہلہ کانفرنس میں شرکت کریں گے جبکہ عبداللطیف خالد چیمہ 28فروری کو سرگودھا میں تحریک نفاذامتناع قادیانیت آرڈیننس کی کانفرنس میں شریک ہوںگے اور یکم مارچ کوایک بجے قبل نمازجمعة المبارک جامع مسجد احرار چناب نگر میں شہداءختم نبوت 1953ءکو خراج عقیدت پیش کریں گے اسی روز بعد نماز مغرب گوجرانوالہ کی جامع مسجد القمر میں شہداءختم نبوت کانفرنس ہوگی جس میں سید محمد کفیل بخاری ،عبداللطیف خالد چیمہ اور دیگر رہنماشرکت وخطاب کریں گے ۔2مارچ کو سیالکوٹ اور 3مارچ کو مرکزی دفتر احرار نیومسلم ٹاﺅن لاہور میں ختم نبوت کانفرنسز منعقد ہوںگی جس میں احرار رہنماﺅں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے سر کردہ رہنما خطاب کریں گے ۔