لاہور(پ ر) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر عبداللطیف خالد چیمہ کی محرم الحرام کے دوران ضلع ساہیوال میں ضلعی انتظامیہ نے زبان بندی کا آرڈر جاری کیا ہے۔ گزشتہ روز تھانہ سٹی چیچہ وطنی کے پولیس اہلکا ر نے ان سے زبان بندی کے آرڈر پر تعمیل کروائی مختلف مکاتب فکر کے سرکردہ رہنماؤں نے اپنے مشترکہ رد عمل میں حاجی عبداللطیف خالد چیمہ کی ضلع ساہیوال میں زبان بندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ وہ نصف صدی سے زاید عرصہ سے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور اتحاد بین المسلمین کے لیے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر سرگرم عمل ہیں، ان کی زبان بندی صریحاً زیادتی ہے۔متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے قائدین مولانا زاہد الراشدی، سید محمد کفیل بخاری، مولانا عبدالرؤف فاروقی، مولانا محمد الیاس چنیوٹی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، حافظ ابتسام الٰہی ظہیر، مولانا عبد الغفار روپڑی، قاری محمد زوار بہادر، مرزا محمد ایوب بیگ، علامہ زبیر احمد ظہیر اور کئی دیگر رہنماؤں نے کہا ہے کہ امن و امان کے قیام اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے حاجی عبداللطیف خالد چیمہ کی خدمات اظہر من الشمس ہیں۔ انہوں نے علاقائی یا ملکی سطح پر کبھی بھی امن امان کے لیے مسئلہ پیدا نہیں کیا۔ تمام رہنماؤں نے کہاکہ انتشار پھیلانے والوں کو روکنے کی بجائے امن کے داعیان کو روکنا سمجھ سے بالاتر ہے ہم وزیر اعلیٰ پنجاب،وزیر داخلہ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، اور ضلع ساہیوال کی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اہل سنت کے تمام رہنماؤں بالخصوص حاجی عبداللطیف خالد کی زبان بندی کے آرڈر فوری طور پر واپس لیے جائیں۔علاوہ ازیں ضلع ساہیوال کے سرکردہ علماء کرام اور دینی رہنماؤں، مولانا انور شاہ نقوی بخاری، قاری منظور احمد طاہر، قاری سعید ابن شہید، قاری بشیر احمد رحیمی، قاری عتیق الرحمن، حافظ عابد مسعود ڈودگر اور کئی دیگررہنماؤں نے بھی ضلع ساہیوال میں حاجی عبداللطیف خالد چیمہ پر زبان بندی کو یک طرفہ کاروائی قرار دیا ہے اور بعض رہنماؤں نے کہاہے کہ ضلعی امن کمیٹی کے اجلاس میں بھی یہ مسئلہ اٹھائیں گے، کیوں کہ حاجی عبداللطیف خالد چیمہ کی پوری زندگی دین اسلام کی اشاعت، عقیدہ ختم نبوت کاتحفظ اور اتحاد بین المسلمین کے لیے پر امن جدوجہد کرتے ہوئے گزری ہے اور انہوں نے کبھی بھی فرقہ ورانہ سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیا۔