لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ امریکی استعمار اور پورا عالم کفر ہتھیاروں اور ظلم و تشدد کے ذریعے بیس سال میں افغانستان کو فتح کرنے کے منصوبے میں ناکام ہونے کے بعد فتح کابل سے لرزہ براندام ہے اور انسانی بحران پیدا کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے وہ گزشتہ روز جمعیت علماء اسلام ضلع ساہیوال کے زیر اہتمام مجاہد کبیر حافظ محمد حبیب اللہ چیمہ (رہنماء جمعیت علماء اسلام) کی یاد میں ختم نبوت سینٹر سے خطاب کر رہے تھے سیمینار کی صدارت پیر جی عزیز الرحمن رائے پوری نے کی جب کہ جمعیت علماء اسلام کے صوبائی رہنماء سید فیاض احمد شاہ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل چودھری محمد ضیاء الحق، حافظ حفیظ اللہ گجر، مولانا عابد علی رشیدی، رانا محمد کامران، مبلغ ختم نبوت مولانا محمد سرفراز معاویہ،حافظ محمدراشد، قاری سعید ابن شہید اوردیگر رہنماؤں نے شرکت و خطاب کیا۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ حافظ محمد حبیب اللہ چیمہ کی یاد منانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اسلام کے نفاذ کی تحریکوں اور عقیدہ ختم نبوت کے محاذ کو مضبوط کرتے رہیں۔ اس سے حافظ محمد حبیب اللہ چیمہ کی روح کو سکون نصیب ہو گا۔ انہوں نے جمعیت علماء اسلام کو کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔جمعیت علماء اسلام پنجاب کے ناطم مالیات سید فیاض احمد شاہ نے کہا کہ حافظ محمدحبیب اللہ چیمہ دینی قوتوں اور خصوصا جمعیت علماء اسلام کا عظیم سرمایہ تھے اس کی موت کا سبب بنے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جانا ضروری ہے۔چودھری ضیاء الحق نے کہا کہ حافظ محمد حبیب اللہ چیمہ مرحوم عمر بھر جرأت و استقامت کے ساتھ اہل حق کی نمائندگی کرتے رہے ہم ان کے چھوڑے ہوئے مشن کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔ پیر جی عزیز الرحمن رائے پوری نے کہا کہ حافظ محمد حبیب اللہ چیمہ کی عظیم یادیں ہمیں ہمیشہ ستاتی رہیں گی۔ انہوں نے خانقاہی نظام اورجمعیت علماء اسلام کے پلیٹ فارموں سے خدمات انجام دیں۔ قاری سعید ابن شہید نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اور مجلس احرار اسلام کا حسب و نسب آپس میں ملتا ہے ہم دونوں جماعتوں کے خادم ہیں اور رہیں گے۔ مولانا محمد سرفراز معاویہ نے کہاکہ حافظ محمد حبیب اللہ چیمہ تحفظ ناموس رسالت،تحفظ ختم نبوت اورتحفظ ناموس صحابہ و اہلبیت کے مناداور مبلغ تھے ان کی خدمات جلیلہ سنہری حروف میں لکھی جائیں گی۔ سیمینار کی قرار دادوں میں ابوبکر خدابخش نتھوکہ کی اوٹ آف ٹرن مدت ملازمت میں توسیع کو حکومت کی بدترین قادیانیت نوا زی قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ایک دوسری قرارداد میں گوادر سمیت مختلف مقامات پر انجمن احمدیہ کی جانب سے وسیع رقبے خریدے جانے اور حکومت کی طرف سے ان کوسہولتیں دینے پر شدید تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ بعض حساس مقامات پر قادیانی رقبے خریدے جانے پر سیکورٹی رقص ہے حکومت کو خود وضاحت کرنی چاہیے۔ ایک اورقرار داد میں تبلیغی جماعت کے کام پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور سعودی حکومت کے بیان پر شدید تنقید کی گئی۔