لاہور(پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس نے مرکزی دفتر احرارلاہور سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے ناپاک عزائم رکھنے والے چند لوگوں کی خاطر امت مسلمہ کے قاتلوں کے ساتھ تعلقات استوار کرنا عالم اسلام کے ساتھ غداری ہے۔ اسرائیل ایک ناجائز اور قابض حکومت ہے ایسی حکومت کو تسلیم کرنا مسلمہ بین الاقوامی اصولوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل کے متعلق حکومت کی طرف سے کوئی واضح اور ٹھوس تفصیل نہیں آئی اور گول مول کرکے معاملے کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی اور بین الاقوامی این جی اوز کا محاسبہ ہونا چاہیے اور دستور پاکستان اور ریاست پاکستان کے خلاف کردار رکھنے والی این جی اوز پر مکمل پابندی عائدہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی پاکستان میں اسرائیلی اور بھارتی ایجنٹ کے طور کام کر رہے ہیں اور پنے عقیدے کے اعتبار سے اکھنڈ بھارت کے حامی ہیں اور اسرائیلی فوج میں ہزاروں قادیانیوں کا وجود دنیا پر عیاں ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہودو نصارٰی سے دوستی مسلمانوں کا شعائر نہیں لیکن کچھ قوتوں کو پاکستان کا ایٹمی نیو کلیئر پروگرام اور دستور کی اسلامی دفعات ہضم نہیں ہو رہیں جس کی وجہ سے آئے دن کوئی نہ کوئی مسئلہ کھڑا کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اسرائیل کے حوالے سے غیر مبہم الفاظ میں اپنی پوزیشن واضح کرے۔