ملتان ( پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان امیر مولانا سید عطاء المہیمن بخاری نے کہا کہ اسلام کی سربلندی، تحفظ ختم نبوت اور دفاع وطن احرار کا نصب العین ہے۔ دنیائے کفر اور عالمی طاغوت، اسلام اور مسلمانوں کے خلاف متحد ہے۔ دشمن کا مقابلہ باہمی اتحاد اور دین پر استقامت سے ہی کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مجلس احرارِ اسلام کے 88ویں یومِ تاسیس کے موقع پر دارِ بنی ہاشم میں منعقدہ تقریبِ پرچم کشائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ مجلس احرارِ اسلام نے تحریک آزادی میں لازوال قربانیاں دیں، مسلمانوں کے ایمان کے تحفظ اور اسلام کے خلاف اٹھنے والے فتنوں کا مقابلہ کیا۔ احرار پر امن جدوجہد کے علم بردار ہیں، ہم چاہتے ہیں پاکستان کو آئین کے مطابق چلایا جائے۔ پاکستان کے دفاع اور سلامتی پر کوئی مفاہمت نہیں ہو سکتی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی شناخت تبدیل کر کے اب لبرل اور سیکولر بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی۔
*یہ اجتماع بیرونی دباؤ پر نصاب تعلیم سے اسلامی و اخلاقی مضامین کو نکالنے کی بھرپورمذمت کرتاہے اورایسے نصاب تعلیم رائج کرنے کامطالبہ کرتاہے کہ جس کے ذریعے اسلام اورنظریہ پاکستان سے آگاہی حاصل ہو۔
* ذرائع ابلاغ پراخلاق باختہ، حیا سوز اور پر تشدد مواد پیش کرنے پر پابندی لگائی جائے۔ ایسے پروگرام نشر کیے جائیں کہ جن سے عوام کی اخلاقی و اسلامی تربیت ہو اور اسلامی تہذیب و ثقافت کو فروغ ملے ۔ میڈیا پر تشہیر کے ذریعے عورت کی تذلیل بند کی جائے ۔خواتین اور بچیوں سے زیادتی کے مرتکبین کو عبرتناک سزائیں دی جائیں
*آج کا یہ اجتماع ہندوستان اور اس کے وزیراعظم نریندر مودی کے مسلم کش متعصبانہ اقدامات اور مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے مقابلے میں حکومت پاکستان کی کمزور خارجہ پالیسی ، مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو ان کی بے مثال لازوال جدوجہد آزادی میں تنہا چھوڑنے کی شدید مذمت اورکشمیریوں کے حق خوداِرادیت کی مکمل حمایت وتائیدکرتاہے۔
*یہ اجتماع عرب ممالک میں روزاَفزوں اختلافات اور تیزی سے مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے ۔عالم اسلام گزشتہ کئی عشروں سے بیرونی قوتوں کی جارحیت ومداخلت ، اندرونی انتشارواِختلافات ، سفاکانہ مظالم اور خوں ریزی کا شکار ہے ۔ مشرق وسطیٰ کے ناگفتہ بہ حالات اس امرکے متقاضی ہیں کہ عالم اسلام اپنے اختلافات ختم کرکے اپنی قوت کو مجتمع کرے اوربیرونی قوتوں کے عزائم کاراستہ روکے۔
*یہ اجتماع دہشت گردی کی تازہ لہر کی مذمت کرتاہے ۔
*یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ 295سی کے قانون کے خلاف سرگرمیوں کا نوٹس لیا جائے اور قانون ناموس رسالت کے ہر حال میں تحفظ کا دوٹوک اعلان کرتے ہوئے غیرملکی طاقتوں کے مطالبات کو مستردکیاجائے،کیونکہ ان کے یہ مطالبات ہمارے ملکی اورمذہبی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔
*عدالتی احکامات کے باوجودسو شل میڈیا پرتوہین رسالت پر مبنی موادموجودہے،جبکہ سیکڑوں قادیانی ویب سائٹس پاکستان کے آئین کا مذاق اڑاتے ہوئے بلاتعطل آزادی سے چل رہی ہیں۔یہ اجتماع مطالبہ کرتاہے کہ تمام قادیانی ویب سائٹس کو بندکیاجائے، سوشل میڈیا پر ہونے والی گستاخیوں کا نوٹس لیا جائے اور گستاخی کرنے والوں اور اُن کے سہولت کاروں کوفی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزادی جائے ۔
*قادیانی چینلز کی نشریات کا نوٹس لیا جائے اور ملک کے دستور اور قانون کے تقاضوں کے منافی نشریات پر پابندی لگائی جائے ۔
تقریب سے مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری، مولانا محمد اکمل اور سید عطاء المنان بخاری نے بھی خطاب کیا اور احرار کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔