تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

قومی اسمبلی نے جمہوری انداز میں ختم نبوت کا مسئلہ حل کیا، قانون کا ہر حال میں دفاع کریں گے: عبداللطیف خالد چیمہ

لاہور(پ ر) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر اورمجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ نے کہاہے کہ”2020ء“کو قادیانیت کا سال کہنے والے احمقوں کی دوزخ میں زندگی بسر کررہے ہیں۔مرکزی دفتر سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ستمبر میں ملک بھر میں ہونے والی ختم نبوت کانفرنسوں نے تحریک ختم نبوت کو جلابخشی ہے اور اس میں تمام مکاتب فکر اورخصوصاتحفظ ختم نبوت کے محاذ پر کام کرنے والی جماعتیں سبھی شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ کچھ قوتیں 2020ء کو قادیانیت کا سال کہہ کریہ تاثر دینا چاہتی ہیں کہ آئین پاکستان سے قرارداد اقلیت والی آئینی ترمیم حذف ہوجائیگی۔انہوں نے کہاکہ انجہانی قادیانی مرزابشیر الدین محمود نے بھی 1952ء کو قادیانیت کا سال قراردیاتھا جس پر امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری نے 1953ء کو مسلمانوں کا سال قرار دے کر ایسی ہمہ گیر تحریک چلائی تھی جس نے مولانا ابوالحسنات قادری مرحوم کی قیادت میں قادیانیت کی چولیں ہلا کررکھ دی تھیں اور اس وقت کے حکمرانوں نے دس ہزار نفوس قدسیہ کو شہید کرکے یہ سمجھا تھا کہ تحریک کریش ہوگئی ہے آج بھی لاہورکامال روڈ ان شہد اء ختم نبوت کے خون سے معطر ہے۔عبداللطیف خالد نے کہاکہ دنیا نے یہ تماشہ دیکھاکہ وہ پیپلز پارٹی اور بھٹومرحوم جو 1970ء میں ربوہ اور قادیانیوں کی مددسے اقتدار میں آئے تھے اس بھٹو مرحوم نے پارلیمنٹ کے فلور پر فریقین کو پورا وقت دیا اور آئینی طورقرار داداقلیت منظور کرنے کے بعد دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھٹو مرحوم نے کہاتھا کہ ہم نے مسئلہ طویل بحث ومباحثہ کے بعد پاکستانی عوام کے ایمان وعقیدے کے مطابق حل کیاہے اورمسلمہ جمہوری اصولوں کے عین مطابق ہے۔خالد چیمہ نے یہ بھی کہاکہ بھٹو مرحوم نے اڈیالہ جیل میں کہاتھا کہ ”قادیانی پاکستان میں وہی مرتبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جویہودیوں کو امریکہ میں حاصل ہے،یعنی ہماری ہرپالیسی ان قادیانیوں کی مرضی کے مطابق چلے۔ “خالد چیمہ نے کہاکہ اس وقت قادیانی ریاست اور آئین کو مسلسل چیلنج کررہے ہیں،علیحدگی پسند تحریکوں کو سپورٹ کررہے ہیں،اکھنڈ بھارت ان کا مذہبی عقیدہ رکھتے ہیں،اور ربوہ کے اندرریاست در ریاست کا ماحول قائم کیاہواہے۔انہوں نے الزام عائد کیاکہ قادیانی لارڈ طارق برطانیہ میں سامراجی قوتوں کے ایماء پر اسلام اورپاکستان کیخلاف گھنوؤنا پراپیگنڈہ کررہاہے اور قادیانی کفریہ عقائد کو پھیلانے میں اہم کردارادا کررہاہے جبکہ لندن میں پاکستانی سفارتخانہ اور پاکستانی سفیراپنا کردار ادانہیں کررہے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت جیسے قوانین پر مکمل عمل درآمد کرایاجائے اور ربوہ کے رہائشیوں کومالکانہ حقوق تفویض کیے جائیں۔انہوں نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے قانون کی عمل داری کو یقینی بنائیں تاکہ ملک امن کا گہوارہ بن سکے اور اسلام ووطن دشمن عناصر ناکام ونامراد ہوں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.