تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

سعودی حکمرانوں کو قادیانی وفد سے ملاقات پر عالم اسلام سے معافی مانگنی چاہیے: عبداللطیف خالد چیمہ

لاہور(پ ر) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے کہاہے کہ برطانوی وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی آزادی ورواداری لارڈ طارق کادورہ سعودی عرب اور سعودی عرب کے وزیرمذہبی امور الشیخ عبداللطیف آل شیخ سے ملاقات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے عالم اسلامی کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات ذبح ہوئے ہیں،سعودی حکومت کو اس پر فوری وضاحت کرنی چاہیے اور اللہ تعالیٰ اور عالم اسلام سے معافی مانگنی چاہیے۔ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے ردعمل میں کہاہے کہ یہ دورہ اسی ایجنڈے کا حصہ ہے جس کے تحت سامراجی قوتیں قادیانیوں کے بارے میں مسلم حکومتوں کے فیصلے اوررویے تبدیل کروانا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ رابطہ عالم اسلامی نے سب سے پہلے قادیانیوں کے کفر کے بارے میں مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق مکہ مکرمہ میں 6تا10اپریل 1974ء میں پورے عالم اسلام کے مسلمانوں کی دینی تنظیموں کا ایک عظیم الشان اجتماع منعقد کیا،جس میں اسلامی ممالک بلکہ مسلم آبادیوں کی 144تنظیموں کے نمائندے شامل تھے،یہ مراکش سے لے کر انڈونیشیاتک کے مسلمانوں کا ایک نمائندہ اجتماع تھا۔ اس میں مرزائیت کے بارے میں جو قرارداد منظور ہوئی، وہ مرزائیت کے کفر پر اس دور میں اجماع امت کی حیثیت رکھتی ہے،اس قرارداد نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں میں قادیانیت کی حقیقت کو آشکارا کیا اوریہی قرار داد آئینی وعدالتی فیصلوں کی بنیاد بھی بنی۔انہوں نے کہاکہ عالم کفر اور استعماری قوتیں قادیانیت کے کفر کے حوالے سے آئینی وعدالتی فیصلوں کو تبدیل کرانے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہیں، لیکن عالمی قوتوں سمیت سب کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ مسلمان جتنا بھی کمزوراور گناہگار ہوجائے،وہ ختم نبوت اور ناموس رسالت پر سمجھوتانہیں کرسکتا۔انہوں نے کہاکہ کتناظلم ہے کہ قادیانیوں کے کفر کواسلام کا ٹائٹل دے کر مسلمانوں کے دینی حقوق غصب کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ختم نبوت رابطہ کمیٹی کی جانب سے متعلقہ سعودی حکام تک مسلمانوں کے جذبات پہنچانے کے لیے رابطہ کیاجارہاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.