تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

حلف نامہ میں تبدیلی کوئی معمولی مسئلہ نہ تھا، پوری امت کے ایمان کی بنیاد ختم نبوت کا عقیدہ ہے: سید عطاءالمھیمن بخاری

لاہور(پ ر) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے مسلم لیگ کے سربراہ میاں محمد نواز شریف اور حکومت اور پارلیمانی جماعتوں کی طرف سے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے منظور ہونے والے بل میں عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے حلف نامے کو اقرار نامہ درج کرنے کے فیصلے کو اپنی غلطی قراردیتے ہوئے واپس لینے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ آئینی پراسیس کے مطابق پہلی عبارت کو جلدازجلد من وعن بحال کیا جائے بصورت دیگر 2ہفتے کے وقفے سے ختم نبوت رابطہ کمیٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس لاہور میں طلب کرکے صورت حال کا ازسرنو جائزہ لیا جائیگا ۔مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر سید عطاء المہیمن بخاری ،تنظیم اسلام پاکستان کے امیر حافظ عاکف سعید ،انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے امیر مولانا محمد الیاس چنیوٹی ،پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہد الراشدی،جمعیت علمائے اسلام (س)کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی،مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ اورسید محمد کفیل بخاری،جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،جمعیت علماء پاکستان کے صدر قاری محمد زوار بہادر،مرکزی جمعیت اہلحدیث کے رہنما رانا محمد شفیق خان پسروری،انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے رہنما قاری محمد رفیق وجھوی اور قاری شبیر احمد عثمانی اور دیگر رہنماؤں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ارباب اختیار کو عقیدہ ختم نبوت جیسے حساس مسئلے کا بروقت ادراک ہوجانا انتہائی خوش آئند ہے ورنہ پوری قوم اضطراب اور تشویش کا شکار ہوچکی تھی ۔سید عطاء المہیمن بخاری نے کہا ہے کہ یہ کوئی معمولی مسئلہ نہ تھا پوری امت کے ایمان کی بنیاد ختم نبوت کا عقیدہ ہے اس عقیدے کے تحفظ کے لئے ایک سو سال قربانی دی ہے اور پھر جاکر آئین میں ختم نبوت کا تحفظ ہوا اور لاہوری وقادیانی مرزائی غیر مسلم اقلیت قرارپائے ۔مولانا زاہدالراشدی نے کہا ہے کہ حکومت اور پارلیمانی پارٹیوں نے اس نازک صور حال کو سنبھال لیا ہے اور ہم اعتماد کی فضا میں اطمینان کا اظہار کرتے ہیں لیکن اگر کسی قسم کی غیر ضروری تاخیر کی گئی یا تاخیری حربے استعمال کئے گئے تو ہمارے تحفظات باقی رہیں گے اور تحریک ختم نبوت رائے عامہ کو بیدار اور منظم کرکے اپنا کردار ادا کرے گی۔متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ ہم حسن زن کے ساتھ یہ توقع کرتے ہیں کہ متنازعہ بل میں اقرار نامے کی جگہ حلف نامہ واپس لایاجائیگا اور خاتم النبیین ،حتمی ایمان اور غیر مشروط ایمان جیسے الفاظ جو نئی عبارت میں نہیں ہیں ان کو بھی حلف نامے کی طرح نامزدگی پیپر میں من وعن واپس لایا جائیگا اگر اس میں کوئی حیل وحجت کی گئی تو 19اکتوبر کو ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کی ایگزیکٹو کمیٹی کا لاہور میں اجلاس منعقد کرکے ہم قوم کو صورت حال سے آگا ہ کریں گے ،انہوں نے کہا کہ کل 6اکتوبرجمعۃ المبارک کو اس کامیابی کے حوالے سے یوم تشکر منایا جائیگا اور انہوں نے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور خطباء عظام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ خطبات جمعۃ المبارک میں اظہار تشکر بھی کریں اور عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت وفضیلت اور قادیانیوں کی ریشہ دوانیوں پر تفصیلی روشنی ڈالیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے سنٹر فار فزکس کو قادیانی ڈاکٹر عبدالسلام کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے اور چناب نگر کے سرکاری تعلیمی ادارے قادیانیوں کے سپرد نہ کئے جائیں ۔انہوں نے امتناع قادیانیت ایکٹ پر عمل درآمد کی صورت حال کو انتہائی غیر تسلی بخش قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت جیسے قوانین پر مؤثر عمل درآمد کرایا جائے اور اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں قانون سازی کی جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک روز قبل جوسرکاری اور غیر سرکاری لوگ اس فرق کو ماننے کے لئے تیار نہ تھے کیا وہ یہ بتانا پسند کریں گے کہ ان کو کیا ہوا تھا کہ وہ سچ کو بھی چھپا رہے تھے انہوں نے کہا کہ ہم ان کے بھی شکر گزار ہیں کہ صبح کو بھولا شام کو گھر واپس آگیا انہوں نے کہا کہ تمام پارلیمانی جماعتیں اور ان کے قائدین مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے قوم کو اضطراب سے نکالنے کیساتھ ساتھ آئین کی بالادستی کو بھی قائم رکھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.