تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

جے آئی ٹی کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟

سید محمد کفیل بخاری وزیراعظم نواز شریف ۱۵؍ جون کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے۔ تین گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد وزیراعظم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’’سب کچھ سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو دے چکے۔ انھوں نے جے آئی ٹی سے سوال کیا کہ بتایا جائے میں نے کون سی کرپشن کی ہے۔ اگلے برس بڑی عوامی عدالت لگنے والی ہے، اس میں بھی سرخرو ہوں گے۔ وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے کہا: ’’جے آئی ٹی سے تعصب کی بو آرہی ہے۔ ’’مسعود محمود‘‘ جیسا وعدہ معاف گواہ ڈھونڈنے کی کوشش ہورہی ہے۔ جے آئی ٹی نے انصاف کی بجائے دھونس، دھاندلی شروع کردی ہے۔‘‘ شہزادہ حماد بن جاسم نے کہا: ’’جے

غدار وطن کون؟

عبداللطیف خالد چیمہ اس میں کو ئی شک نہیں کہ فتنہ ٔ قادیانیت سامراج کی پیداوار ہے اور یہودی وسامراجی گٹھ جوڑ کے نتیجے میں پرورش پانے والا یہ فتنہ اسلام اور مسلمانوں کی قوت کو پارہ پارہ کرنے کے لیے ہر دم تازہ دم ہوتاہے ،پاکستان میں دہشت گردی اور اینٹی پاکستان سرگرمیاں قادیانیوں کی سرشت میں شامل ہیں ،اس حوالے سے ہم یہاں روزنامہ ’’ اُمت کی ایک نیوز سٹوری من وعن نقل کر رہے ہیں تاکہ صاحبان ِ حل و عقل اندر کی آنکھ سے اس کو دیکھیں ،پڑھیں اور پھر تجزیہ کریں۔‘‘ کراچی/ حیدر آباد(نمائندہ خصوصی/ بیورو رپورٹ )مفرور دہشت گرد اور کالعدم علیحدگی پسند تنظیم جئے سندھ متحدہ محاذ(جسمم)کے شفیع برفت اور قادیانی قیادت کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا ہے۔یورپ

مشرق وسطی میں ٹرمپائزیشن کے دور کا آغاز

مولانا زاہد الراشدی بھلا ہو جرمن وزیرخارجہ زیگمار گابرئیل کا کہ انہوں نے میری ایک ذہنی الجھن دور کر دی ہے۔ میں کچھ عرصہ سے سوچ رہا تھا کہ اب سے ایک صدی قبل جب مشرق وسطی کی نئی جغرافیائی حد بندی ہوئی تھی اور جنگ عظیم اول کے ساتھ ہی خلافت عثمانیہ کے خاتمہ کے بعد اس خطہ میں چند نئی خودمختار اور آزاد ریاستیں وجود میں آئی تھیں تو اس کا راستہ ہموار کرنے والوں میں بہت سے لوگ اور عناصر شامل تھے اور یہ ایک طویل و مربوط بین الاقوامی منصوبہ بندی کا نتیجہ تھا۔ مگر اس سارے عمل میں ایک نام بنیادی کردار کے طور پر سامنے آتا رہا ہے اور اب بھی اسے اس جوڑ توڑ کا مرکزی کردار سمجھا

انقلابِ ایران کی متنازعہ ترجیحات

مولانا زاہد الراشدی ایران کے معروف اپوزیشن گروپ قومی مزاحمتی کونسل کی چیئرپرسن مریم رجاوی نے گزشتہ دنوں سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والی اسلامی امریکی سربراہی کانفرنس کے فیصلوں کا خیرمقدم کیا ہے۔ لاہور کے ایک روزنامہ میں 6 جون 2017 کو شائع ہونے والی خبر کے مطابق مریم رجاوی نے پیرس میں اپنی پارٹی کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں جنگوں اور دہشت گردی کا ماخذ ایران کو قرار دینے کا اعلان حقیقت ہے اور ایران میں ولایت فقیہ پر مبنی سیاسی نظام ہی خطے میں بد امنی اور دیگر تمام مسائل کی جڑ ہے۔ مریم رجاوی کا تعلق مسعود رجاوی کے خاندان سے بتایا جاتا ہے جو شاہ ایران کے دور میں بائیں بازو کی

مولوی، معاشرہ او رجدید فضلاء کی ذمہ داری

مولانا محمد طفیل کوہاٹی مدرسہ دورِ جدید کی دجالی تہذیب کے مقابلے میں ’’حق‘‘ کا بہت بڑا مورچہ ہے، مدرسہ کی آبادی و شادابی تہذیب جدید کے نمائندوں کی آنکھ کا کانٹا ہے اور ان کے مالی و سائل کا ایک بڑا حصہ مدرسہ کے کردار کو غیر مؤثر کرنے کی کوششوں پر خرچ ہورہا ہے۔ کئی این جی اوز اس سے حوالے سے سرگرم ہیں، ان کے ارباب کو کبھی ایک دن بھی مدرسہ میں گزارنے کا اتفاق نہیں ہوا، لیکن وہ لاکھوں خرچ کر کے مدارس کی اصلاح کے لیے سیمینارز منعقد کر رہے ہیں اور جدید فاضل کو ’’حسی تمدن‘‘ اور ’’دجالی تہذیب‘‘ سے ہم آہنگی کا درس دے رہے ہیں، تاہم یہ بات واضح ہے کہ اگر مدارس میں خود احتسابی

صحنِ گلشن میں وہی شورِ فغاں ہے کہ جو تھا

پروفیسر خالد شبیر احمد موجودہ ملکی حالات کا المیہ ایک تو یہ ہے کہ حالات انتہائی خطرناک تکلیف دہ، پریشان کن ہیں اور پھر اس سے بڑا المیہ یہ ہے کہ اس کا احساس ارباب اختیار ہوں یا حزب اختلاف دونوں میں سے کسی کو نہیں اورد رمیان میں ملک کی عدلیہ نے بھی ایسی صورت اختیار کر لی ہے کہ گویم مشکل وگر نہ گویم مشکل، کچھ کہا نہیں جا سکتاکہ وہ مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہوگی یا پھر حالات مزید خراب نہ ہونگے۔ جب ہم یہ دیکھتے ہیں کہ خود عدالت کے ارباب اختیار غصہ کی حالت میں ہوں تو پھر صورت احوال کی سنگینی کااندازہ کرنا مشکل نہیں رہتا۔اگر سوچا جائے تو یہ حالات ایک ایسا آئینہ بھی ہیں جس

یومِ عید

شاہ بلیغ الدین رحمتہ اﷲ علیہ ہجرت کے دوسرے سال بدر کی شاندار فتح سے حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم لوٹے تو اس سے کوئی آٹھ دن بعد عیدالفطر آئی۔ رمضان کے روزے اسی سال شعبان میں فرض ہوئے تھے یہ مسلمانوں کے لیے خاص مسرت کا موقع تھا۔ کئی باتیں تھیں جن کی خوشیاں اکھٹی ہوگئی تھیں اور پھر مسلمانوں کی یہ پہلی عید تھی، اس سے پہلے مسلمانوں کے پاس اجتماعی خوشی کے اظہار کا کوئی تصور ہی نہ تھا۔ حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے عید کا اہتمام فرمایا اور اس دن اپنا بہترین لباس زیب تن فرمایا۔ محدثین اور مؤرخین لکھتے ہیں کہ جمعہ اور عیدین کے موقع پر آپ صلی اﷲ علیہ وسلم غسل کرتے اور جو اچھا

ٓحقوق العباد کی ادائیگی کا اہتمام

مولانا حبیب الرحمن کیرانوی اﷲ والوں کے اخلاق میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ لوگ خدا سے بہت ڈرتے ہیں کہ مباد ا خدا ان گناہوں پر عذاب دے جن کا انھوں نے اپنے نفس پر زیادیتاں کر کے یا دوسروں کی حق تلفیاں کر کے ارتکاب کیا ہے۔ اگرچہ اس حق تلفی کا تعلق ایک خلال کے تنکے یا ایک سینے کی سوئی سے ہو۔ بالخصوص اگر ان میں کوئی ایسا ہوتا ہے جس کی نظر میں اس کے اعمال صالحہ بہت کم ہوتے ہیں تو اس کو اور بھی زیادہ خوف اور بے چینی ہوتی ہے کیونکہ (اس کی نظر میں) اس کے پاس نیکیاں بھی نہیں ہوتیں۔ جن کو قیامت میں مدعیوں کو دے دے اور یہ بھی ہوسکتا ہے

میری جنت میں داخل ہو جا

پروفیسر محمد حمزہ نعیم اﷲ کے آخری نبی خاتم المعصومین محمد رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا تھا اگر انسان کے پاس ایک وادی سونے کی ہو تو وہ ایک اور وادی کی خواہش کرے گا اور اگر دو وادیاں سونے کی ہوں تو وہ تیسری وادی کی طلب میں ہلکان ہوگا اور فرمایا انسان کا پیٹ تو قبر کی مٹی ہی بھرے گی (اوکما قال علیہ السلام) قرآن و حدیث میں جگہ جگہ اہل ضرورت پر خرچ کرنے کا حکم ہے۔ یہ بھی ہے کہ ’’ہم کوئی بدلہ لینے کے لیے تمہیں نہیں کھلاتے نہ ہی ہم کسی شکریے کے طلبگار ہیں‘‘۔ یہ بھی ہے کہ ’’سقر(جہنم) میں ڈالے جانے والے بتائیں گے کہ ہم نہ نماز پڑھتے تھے نہ مسکین کو

احادیثِ نزولِ عیسیٰ بن مریم علیہماالسلام اور منکرین حدیث کے اعتراضات کا علمی جائزہ

(قسط:۱۵) حافظ عبیداﷲ حدیث نمبر 13: ’’(امام مسلم فرماتے ہیں) بیان کیا ہم سے عُبید اللّٰہ بن مُعاذ العنبری نے ، وہ کہتے ہیں ہم سے بیان کیا ہمارے والد (مُعاذ بن مُعاذ بن نصر العنبری) نے ، وہ کہتے ہیں ہم سے بیان کیا شعبۃ (بن الحجاج) نے ، اُن سے نُعمان بن سالم نے ، وہ کہتے ہیں میں نے یعقوب بن عاصم بن عُروۃ بن مسعود الثقفی کو یہ کہتے سُنا کہ میں نے حضرت عبداللّٰہ بن عمرو ؓسے سنا …… آپ نے کہا کہ اﷲ کے رسول e نے فرمایا…… (آگے دجّال کے خروج کا ذکر ہے، اسی ضمن میں فرمایا) …… فَیَبعَثُ اللّٰہُ عِیسیٰ بنَ مریمَ کأنہ عُروۃ بن مسعود فَیطلُبہ فَیُہلِکہ…… الی آخر الحدیث۔‘‘ پھر اﷲ مریم کے بیٹے

جماعتِ احمدیہ کی طرف سے مسلمانوں کی تکفیر

محمد سفیر الاسلام وہ لوگ جو مرزا غلام احمد قادیانی (م1908ء ) کے ماننے والوں(احمدیوں)کے حوالے سے یہ سمجھتے ہیں کہنہیں غیر مسلم یا کافر قرار نہیں دیا جاسکتا۔اس سلسلے میں ان کی گواہی ہے کہ حضرت مرزا ] غلام احمد قادیانی [ صاحب نے دعویٰ نبوت نہیں کیا۔ حالاں کہ 7ستمبر1974ء کی آئینی ترمیم جس کے تحت احمدیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا ، قرآن و سنت کے مطابق ہے ،یہ تمام مسلمان مکاتب فکر اور پارلیمنٹ کا متفقہ فیصلہ ہے ۔ جب کہ وہ لوگ یہ تاثر پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ غلط اور رواداری کے خلاف ہے۔ہمارے پیش نظر خود مرزا غلام احمد قادیانی اور ان کے صاحب زادے مرزا بشیر الدین محمود( م 1965ء) ،حکیم نورالدین( م

پاکستانی قادیانیوں کا وفد اسرائیل میں گیا

علی زمان حیفا میں منکرین ختم نبوت کا سالانہ کنونشن پاکستان کی قادیانی کمیونٹی کے اسرائیلی دوروں کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے عرب جریدے نے لکھا ہے کہ سال ۲۰۱۶ء جولائی میں مقبوضہ فلسطینی شہر حیفا میں منعقدہ سالانہ جلسے میں پاکستان کے قادیانی وفد نے شرکت کی ہے۔ اسرائیل کی عربی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اگست ۲۰۱۶ء میں قادیانی جماعت نے حیفا کے علاقہ الکبابیر میں اپنا بیسواں سالانہ کنونشن منعقد کیا۔ کنونشن میں امریکا، شمالی امریکا اور یورپی ممالک کے علاوہ پاکستان ، اردن او رمصر سے بھی قادیانی وفود شریک ہوئے۔ ۲۸؍ جولائی کو منعقد ہونے والے تین روزہ کنونشن میں پاکستانی قادیانیوں کے وفد کی شرکت کو قادیانی کمیونٹی اور اسرائیلی انتظامیہ نے غیر معمولی اہمیت دی اور

متلاشیان حق کو دعوتِ فکر و عمل

مکتوب نمبر 2 ڈاکٹر محمد آصف پیارے احمدی دوستو! اگر آپ اپنے خالق و مالک پر یقین رکھتے ہیں اور اس بات کو سچ مانتے ہیں کہ آپ بہت جلد اسے ملنے والے ہیں تو آپ سچائی کی دیوانہ وار تلاش اور سچ اور جھوٹ میں فرق کے لیے گہری تحقیق اور چھان پھٹک سے دستبردار نہیں ہوسکتے۔ آپ اطمینان کا ایک مصنوعی خول چڑھا کر یہ نہیں کہہ سکتے کہ جماعت احمدیہ سے باہر تمام علماء محض مفاد پرست اور جھوٹے ہیں اور ہم ان کی کوئی بات نہیں سنیں گے اور جماعت احمدیہ کی قیادت کی اندھی تقلید میں اپنی قیمتی زندگی گزار دیں گے۔ یاد رکھیے سچائی انفرادی کیئریر اور سماجی رشتوں سے زیادہ اہم ہے۔ آپ کا یہ کہنا کہ بس

مرزا قادیانی تے امیر کابل

ڈاکٹر فقیر محمد فقیر ؒ، بابائے پنجابی (مرزا قادیانی دے تبلیغی خط دے جواب وچ امیر کابل دا جملہ ’’مارا عمر بائد نہ کہ عیسٰی‘‘ ہی ایس نظم نوں لکھن دا سبب بنیاں) ہِند وچ مرزے دا جَد رولا چوکھیرا ہلیا اِک خط لکھ قادیاں توں اوس کابل گھلیا بندہ سی رحمن دا کابل دا جو ہے سی امیر پکا دین ایمان دا نالے محمد ﷺ دا فقیر خط لکھ کے آپنے سر وچ پوا لئی اوس کھیہہ ٹوریا مِرزے جو پَتر سی اوہدا مضمون ایہہ ’’ہِند وِچ بیٹھے نیں جِس نوں سارے ای خاص عام سُن سُن امیر عبدالرحمٰن اوہ حق دا پیغام سُن سی جہدا وعدہ ہاں اوہ اسلام دا مقصود مَیں قادیاں وِچ آ گیاں اوہو مسیح موعود مَیں دِن قیامت دے

عشق کے قیدی

(قسط:۱۱) ظفر جی سول لائن تھانہ کا بھوت 2 مارچ ․․․ 1953ء ․․․ لاہور !!!! دن کے 1 بجے تھانہ سول لائن کے سامنے ایک گاڑی آکر رکی۔ " آئی جی ساب آ گئے ․․ آئی جی ساب ! " باہر سے ایک سنتری بھاگتا ہوا اندر آیا۔ ایس ایس پی نعیم مرزا جو میز پر ٹانگیں پھیلائے قیلولہ کر رہا تھا ، ہڑبڑا کر اُٹّھا اور ٹوپی پہن کر اَلرٹ ہو گیا۔ باقی عملہ بھی اُٹھ کر آنکھیں ملنے لگا۔ " سیدھے ہو جاؤ ۔بلاء نازل ہونے والی ہے ۔" ایس ایس پی عملے کو ہدایات دیتا ہوا باہر دوڑا۔ آئی جی نے گاڑی سے اترتے ہی پوچھا: " سب لوگ آ گئے ؟" " کک ․․․ کون لوگ سر ! " ایس ایس

تبصرہ کتب

نام کتاب:احمدیت، اسلام کیوں نہیں؟ مصنف: مولانا منیر احمد علوی مبصر:سید محمد کفیل بخاری برائے رابطہ: 0321-8823953 فتنہ، فتنہ ہی ہوتا ہے اس کی اپنی کوئی پہچان ہوتی ہے نہ شناخت۔ وہ کسی روپ کا بہروپ دھار کر، دھوکا دہی کی بیساکھیوں پر زندہ رہنے کی ناکام کوشش کرتا ہے لیکن بالآخر روپ نکھر کر روشن ہوجاتا ہے اور بہروپ اپنی حقیقت میں واضح ہو کر تاریکیوں میں گم ہو جاتا ہے۔ اسلام کے خلاف جتنے فتنے اٹھے، وہ اسلام کا نام لے کر اٹھے،لیکن نبی خاتم سیدنا محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کے فرمان ’’میری امت کبھی گمراہی پر اکٹھی نہیں ہوگی‘‘ کے مطابق امتِ مسلمہ کی اکثریت نے انھیں ہمیشہ مسترد کیا اور اسلام کی دعوت پوری قوت کے ساتھ جاری رکھی۔ اسلام

مسافران آخرت

چیچہ وطنی کے صحافی اور ہمارے معاون محمد حارث دانش کے والد گرامی شیخ عبداللطیف 29 ۔ مئی ،۲؍ رمضان المبارک کو انتقال فرما گئے۔ مجلس احرار اسلام سیالکوٹ کے نائب امیر میاں راشد ندیم کے والد میاں مختار احمد انتقال: 3جون 2017ء عدنان صفدر معاون جماعت چیچہ وطنی کے نو مولود بھتیجے (راجہ عبدالمنان کے بیٹے)5 ؍جون/ ۹ رمضان المبارک کو انتقال کرگئے آغاشورش کاشمیری مرحوم کی اہلیہ 5 ؍جون/۹ رمضان المبارک کو لاہور میں ا نتقال کر گئیں ،قاری محمد قاسم اور محمد قاسم چیمہ نے مسجد شہداء میں نماز جنازہ میں شرکت کی اور جناب مسعود شورش سے مل کر احرار رہنماؤں کی طرف سے تعزیت کا اظہار کیا،عبداللطیف خالد چیمہ نے فون پر جناب مسعود شورش سے تعزیت کا اظہار کیا۔

سیاسی یتیم خانہ …… دنیا کے سیاسی یتیمو! متحد ہو جاؤ

مجید لاہوری مجید لاہوری، شعر و ادب، صحافت اور کالم نگاری کی تاریخ میں ایک معروف نام ہے۔ مرحوم نے کراچی سے اپنا ہفتہ وار پرچہ ’’نمکدان‘‘ بھی نکالا۔ مزاحیہ ادب، مثبت اور تعمیری تنقید میں وہ اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے۔ ان کا اپنا اسلوب ہے جو عوامی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ عوام میں بے پناہ مقبول ہوئے۔ ذیل میں اکسٹھ برس قبل ان کا لکھا ہوا ایک کالم قارئین کی نذر ہے جو ۱۹؍ اپریل ۱۹۵۷ء کو شائع ہوا مگر آج بھی اسی طرح تر و تازہ ہے۔ (ادارہ) ﴿ ٭……٭……٭……٭ ﴾ یہ تجویز رمضانی کی ہے۔ مجھے صرف اس کی پیش کش کا شرف حاصل ہے ۔ تجویز یہ ہے کہ ایک بہت بڑا ’’سیاسی یتیم خانہ‘‘ بنایا جائے۔ سوال

نقیب

گزشتہ شمارے

2017 July

جے آئی ٹی کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟

غدار وطن کون؟

مشرق وسطی میں ٹرمپائزیشن کے دور کا آغاز

انقلابِ ایران کی متنازعہ ترجیحات

مولوی، معاشرہ او رجدید فضلاء کی ذمہ داری

صحنِ گلشن میں وہی شورِ فغاں ہے کہ جو تھا

یومِ عید

ٓحقوق العباد کی ادائیگی کا اہتمام

میری جنت میں داخل ہو جا

احادیثِ نزولِ عیسیٰ بن مریم علیہماالسلام اور منکرین حدیث کے اعتراضات کا علمی جائزہ

جماعتِ احمدیہ کی طرف سے مسلمانوں کی تکفیر

پاکستانی قادیانیوں کا وفد اسرائیل میں گیا

متلاشیان حق کو دعوتِ فکر و عمل

مرزا قادیانی تے امیر کابل

عشق کے قیدی

تبصرہ کتب

مسافران آخرت

سیاسی یتیم خانہ …… دنیا کے سیاسی یتیمو! متحد ہو جاؤ