تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

متلاشیان حق کے لیے دعوت فکرو عمل

مکتوب نمبر ۱۰

ڈاکٹر محمد آصف

بسم اﷲ الرحمن الرحیم
عزیز احمدی دوستو!
تحریر نمبر 7: حضور نبی کریمؐ نے اﷲ کی قسم اٹھا کر یہ خبر دی ہے کہ قرب قیامت مریمؑ کے بیٹے حضرت عیسیٰ ؑنازل ہوں گے۔ ایک نہیں بے شمار احادیث صحیحہ میں یہ وارد ہے، لیکن مرزا صاحب نے یہ بات کہی کہ جن عیسیٰ ؑ کے نازل ہونے کی خبر ہمارے آقا حضرت محمد ﷺ نے دی ہے ان سے مراد ایک مثیل مسیح ہے، اپنی اس بات کو ثابت کرنے کے لیے مرزا صاحب نے قرآن اور احادیث صحیحہ پر صریح جھوٹ بولا ہے۔
’’قرآن کریم اور احادیث صحیحہ یہ امید اور بشارت بصراحت دے رہی ہیں کہ مثیل ابن مریمؑ اور دوسرے مثیل بھی آئیں گے۔‘‘ (ازالہ اوہام روحانی خزائن جلد 3 ، ص 314)
میرے محترم! دیکھیں کسی بات کو منطقی یا فلسفیانہ انداز میں ثابت کرنے کی کوشش کرنا اور پھر اسے زبردستی سے قرآن پاک کی آیات یا حضور نبی کریمؐ کی بیان فرمائی ہوئی بات کہنا،یہ دیانتداری نہیں ہے۔ لہٰذا تحقیق کی غرض سے قرآن مجید کی کوئی آیت یا صحیح حدیث دیکھنی چاہیے تاکہ دلی اطمینان حاصل ہو کہ یہ بات واضح طور پر قرآن پاک کی آیت اور حضور نبی کریم ﷺ کی بتائی ہوئی بات ہے۔یہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول ووفات کی بات نہیں ہو رہی صرف اتنا عرض ہے کہ جو الفاظ مرزا صاحب نے قرآن مجید کا نام لے کر لکھے ہیں کیا وہ قرآن وحدیث میں موجود بھی ہیں یا نہیں۔
تحریر نمبر 8: مرزا صاحب ایک جگہ لکھتے ہیں:
’’قرآن اور توریت سے ثابت ہے کہ آدم بطور تَواَم پیدا ہوا تھا۔‘‘
(تریاق القلوب روحانی خزائن جلد 15 ص 485)
تَواَم عربی میں جوڑے کو کہتے ہیں جسے عرف عام میں جڑواں بھی کہتے ہیں مرزا صاحب لکھ رہے ہیں کہ قرآن سے ثابت ہے کہ حضرت آدم جڑواں پیدا ہوئے تھے۔ (مرزا صاحب کا اشارہ اس طرف ہے کہ حضرت آدم، و حوا علیہما السلام دونوں جڑواں پیدا ہوئے) کیا قرآن مجید میں ایسی کوئی آیت موجود ہے جس میں یہ بتایا گیا ہو کہ حضرت آدمؑ کسی کے ساتھ جڑواں پیدا ہوئے تھے؟
تحریر نمبر 9 : مرزا صاحب ایک جگہ لکھتے ہیں:
’’مجھے معلوم ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ جب کسی شہر میں وبا نازل ہو تو اس شہر کے لوگوں کو چاہیے وہ بلا توقف اس شہر کو چھوڑ دیں ورنہ وہ خد اتعالیٰ سے لڑائی کرنے والے ٹھہریں گے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات جلد دوم ص 713، اشتہار نمبر 289)
کیا احادیث کی کسی کتاب میں نبی کریم ﷺ کا یہ فرمان موجود ہے تحقیق کی غرض سے حدیث کی اصل کتاب سے یہ بات دیکھنی چاہیے صرف حوالہ دیکھنا کافی نہیں۔
تحریر نمبر 10 مرزا صاحب ایک جگہ لکھتے ہیں:
’’ایک مرتبہ آنحضرت سے دوسرے ملکوں کے انبیاء کی نسبت سوال کیا گیا تو آپ نے یہی فرمایا کہ ہر ایک ملک میں خدا تعالیٰ کے نبی گزرے ہیں اور فرمایا کہ کان فی الھندنبیاً اسود اللون اسمہ کاہناً یعنی ہند میں ایک نبی گزرا جو سیاہ رنگ تھا اور نام اس کا کاہن تھا یعنی کنھیا جس کو کرشن کہتے ہیں اور آپ سے پوچھا گیا کہ کیا زبان پارسی میں بھی خدا نے کلام کیا ہے تو فرمایا کہ ہاں خدا کا کلام زبان پارسی میں بھی اترا ہے۔‘‘
(چشمہ معرفت روحانی خزائن جلد 23 ، ص 382)
یہاں مرزا صاحب حضور نبی کریمؐ کے نام سے ایک بات لکھ رہے ہیں ایک تو یہ کہ ہندوستان میں ایک کالے رنگ کا نبی ہوا ہے جس کا نام کنھیا تھا اور دوسرا یہ کہ خدا کا کلام فارسی میں بھی اترا ہے۔ مرزا صاحب نے تو حوالہ نہیں دیا لیکن گزارش یہ ہے کہ دیانتدارانہ تحقیق کی غرض سے یہ پوری حدیث اصل کتاب سے دیکھنی چاہیے۔ احمدیہ پاکٹ بک میں بھی صرف اتنی سی بات لکھی ہے کہ یہ حدیث تاریخ ہمدان دیلمی باب الکاف میں ہے (احمدیہ پاکٹ بک ص 533 ) اور فارسی والی وحی کے بارے میں لکھا ہے یہ حدیث کوثر النبی باب الفاء میں ہے۔
میرے محترم ! مرزا صاحب کا دور کوئی دس ہزار سال پرانا دور نہیں تھا یہی کوئی ڈیڑھ سو سال کی بات ہے۔ لہٰذا تحقیق کی غرض سے وہ حدیث کی کتاب ضرور دیکھنی چاہیے اور حدیث اصل کتاب سے مطالعہ فرمائیں صرف حوالہ سن کر خوش ہو جانا ٹھیک نہیں یا قرآن کی ان آیتوں کو اس بات کے ساتھ جوڑ دینا کہ اﷲ پاک قرآن مجید میں فرماتا ے کہ ہر قوم کی طرف نبی بھیجے ہیں وغیرہ کیونکہ یہاں تو حضور نبیؐ کریم کا نام لے کر کہا جا رہا ہے کہ آپ نے یہ فرمایا ہے کہ لہٰذا حدیث کی اصل کتاب سے مطالعہ فرمانا چاہیے کہ کیا ایسی کوئی حدیث موجود ہے۔
تحریر نمبر 11 مرزا صاحب ایک جگہ لکھتے ہیں۔
’’اور بعض احادیث میں بھی آچکا ہے کہ آنے والے مسیح کی ایک یہ بھی علامت ہے کہ وہ ذوالقرنین ہوگا۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم روحانی خزائن جلد 21، ص 118 )
یہاں حضور نبی کریم ﷺ کے ذمہ ایک بات لگائی جا رہی ہے کہ بعض احادیث میں آچکا ہے۔ اس کا مطلب ہے بہت ساری حدیثوں میں آیا ہے لہٰذا کم از کم ایک حدیث تو اصل کتاب سے دیکھ لینی چاہیے۔ بے شمار تحریریں ہیں جن میں سے یہ چند تحریریں ہی پیش کرسکے ہیں۔
آپ انتہائی غیر جانبداری، خالی ذہن اور ٹھنڈے دل کے ساتھ مرزا غلام احمد قادیانی صاحب کی یہ تمام تحریریں اصل کتابوں سے پہلے چیک کریں ہر تحریر کے چند صفحات پہلے اور چند صفحات بعد میں پڑھیں اس تحریر پر نشان لگائیں اور قرآن و حدیث کے نام سے جو باتیں مرزا صاحب نے کیں ہیں وہ باتیں قرآن مجید سے اور احادیث کی اصل کتابوں سے چیک کریں۔ اﷲ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو اور صحیح تحقیق اور صراط مستقیم کا تعین کرنے میں مدد فرمائے (آمین یا رب العالمین)
والسلام علیٰ من التبع الھدیٰ
منجانب: آپ کا ایک خیر خواہ

2 thoughts on “متلاشیان حق کے لیے دعوت فکرو عمل”

  1. محم محمدی says:

    مرزا غلام احمد قادیانی کے پیروکاروں کی تحقیق کے لئے اوپر جو چند عبارات دی گئی ہیں انھیں چاہیے کہ تحقیق کریں۔ اور تدبر کریں

  2. محمدمحمدی says:

    مرزا غلام احمد قادیانی کے پیروکاروں کی تحقیق کے لئے اوپر جو چند عبارات دی گئی ہیں انھیں چاہیے کہ تحقیق کریں۔ اور تدبر کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.