تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

عمل بہت کم…… فوائد بہت زیادہ! (احادیثِ صحیحہ کی روشنی میں)

اخذ و ترتیب: حاجی عبدالستار مغل

کیا آپ مغفرت کا حصول چاہتے ہیں؟
٭ کیا آپ کو رحمتِ الٰہی مل جانے کی خواہش ہے؟
٭ کیا آپ کو رزق کی تلاش ہے؟
تو ان سوالوں کا جواب مندرجہ ذیل روایت میں موجود ہے:
٭ ایک دیہاتی نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی کہ مجھے بھلائی سکھلائیے۔ نبی صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کہو:
’’سُبْحَانَ اللّٰہِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ وَ لَاْ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ واللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘
پھر دیہاتی اٹھا اور واپسی کی راہ لی۔ تھوڑی دیرجا کر ذرا رُکا اور سوچ میں پڑ گیا تو نبی صلی اﷲ علیہ وسلم مسکرائے اور فرمایا:
’’ضرورت مند شخص سوچ میں پڑ گیا ہے‘‘۔
پھر وہ نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کی طرف واپس پلٹا اور عرض کی:
’’اے اﷲ کے نبی ﷺ! یہ ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ وَ لَاْ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ واللّٰہُ اَکْبَرُ‘‘ تو اﷲ تعالیٰ کے لیے ہے، میرے لیے کیا ہے؟
نبی صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: اے دیہاتی شخص! جب تم ’’سبحان اﷲ‘‘ کہتے ہو تو اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’تم نے سچ کہا‘‘۔ جب تم’’ الحمد ﷲ‘‘ کہتے ہو تو اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں:’’تم نے سچ کہا‘‘۔ جب تم’’ لا اِلٰہ اِلا اﷲ‘‘ کہتے ہو تو اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’تم نے سچ کہا‘‘۔ اور جب تم ’’ اﷲ اکبر‘‘ کہتے ہو تو اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’تم نے سچ کہا‘‘۔
اس کے بعد جب تم کہتے ہو: ’’اَللّٰہُمََّّ اغْفِرْلِیْ‘‘ (اے اﷲ! مجھے بخش دے) تو اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’میں نے تمھیں بخش دیا‘‘۔
جب تم کہتے ہو:اَللّٰہُمَّ ارْحَمْنِیْ‘‘ (اے اﷲ! مجھ پر رحم فرما) تو اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’میں نے رحم کر دیا‘‘۔
اور جب تم کہتے ہو: اَللّٰہُمَّ ارْزُقْنِیْ‘‘ (اے اﷲ! مجھے رزق دے) تو اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’میں نے رزق دے دیا۔
پھر اس دیہاتی نے اپنے ہاتھ پر ان سات کلمات کو شمار کیا اور چلا گیا۔
(شعب الایمان للبیہقی، سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ للالبانی، رقم: ۳۳۳۶)
٭ سو بار ’’سبحان اﷲ‘‘، سو بار ’’الحمدﷲ‘‘، سو بار ’’اﷲ اکبر‘‘، سو بار ’’لا اِلٰہ الَّا اﷲ‘‘ پڑھنے کا اجر و ثواب صحیح احادیثِ نبویہ کی روشنی میں۔
۱۔ہر کلمہ جب بھی پڑھا جائے تو ہر بار وہ صدقے کے طور پر نامہ اعمال میں لکھ دیا جائے۔ ( صحیح مسلم، حدیث: ۱۰۰۶)
۲۔ایک ہزار نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں یا ایک ہزار گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ (صحیح مسلم، حدیث: ۲۶۹۸)
۳۔حضرت اسماعیل علیہ السلام کی نسل سے ایک سو غلام آزاد کرنے کا ثواب ملتا ہے۔ ۴۔ ایک سو تیار گھوڑے اﷲ کے راستے میں وقف کرنے کا ثواب ملتا ہے۔ ۵۔ایک سو اونٹ اﷲ کی راہ میں قربان کرنے کا ثواب ملتا ہے۔ ۶۔زمین و آسمان کے درمیان موجود خلا نیکیوں سے بھر جاتا ہے۔ (سنن ابن ماجہ، حدیث: ۳۸۱۰، سلسلہ صحیحہ از البانی، حدیث: ۱۳۱۶)
۷۔ میزان (جو زمین و آسمان سے بڑا ہے) نیکیوں سے بھر جاتا ہے۔ (صحیح مسلم، حدیث: ۲۲۳)
۸۔ یہ کلمات جہنم سے ڈھال ہیں اور قیامت کے دن پڑھنے والے کے لیے نجات دہندہ بن کر آئیں گے۔
(سنن کبریٰ از نسائی، حدیث: ۱۰۶۱۸، صحیح الجامع الصغیر از البانی، حدیث: ۳۲۱۴)
۹۔ یہ کلمات عرش کے گرد گھوم کر اپنے پڑھنے والے کو یاد کرتے ہیں۔ (سنن ابن ماجہ، حدیث: ۳۸۵۴، صحیح ترغیب و ترہیب از البانی، حدیث: ۱۵۶۸)
۱۰۔ یہ کلمات جنت کے پودے ہیں اور یہ کلمات نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کو سب سے زیاد محبوب تھے۔
(صحیح مسلم، حدیث: ۲۶۹۵)
۱۱۔ یہ کلمات کثرت سے پڑھنے سے تہجد میں کاہلی، فی سبیل اﷲ خرچ کرنے میں بخل اور جہاد فی سبیل اﷲ میں بزدلی جیسی بیماریاں دور ہو جاتی ہیں۔ (مسند احمد، حدیث: ۳۴۹۰، صحیح ترغیب و ترہیب از البانی، حدیث: ۱۵۷۱)
(مطبوعہ: ہفت روزہ الاعتصام، جلد: ۷۰، شمارہ: ۳)

٭……٭……٭

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.