تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

علامہ اقبال یونیورسٹی اور قادیانیت کی وکالت

محمد عرفا ن الحق ایڈووکیٹ

[وطن عزیز پاکستان میں بر عکس نہند نامِ زنگی کافور کا چلن بہت عام ہے۔ یہی دیکھ لیجیے کہ قادیانی دین کے سنجیدہ ناقدین میں نمایاں نام شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبال کے نام پر بنائی جانے والی قومی جامعہ کے حوالے سے انھی دنوں اوپر تلے دو افسوس ناک باتوں کا تذکرہ ذرائع ابلاغ میں آیا۔ یعنی ایک تو مشہور زمانہ قادیانی سائنسدان ڈاکٹر عبد السلام کو اپنی نصابی کتاب میں اسلام کا سرٹیفیکیٹ عنایت کرنا۔ اور دوسرے اسلامیات کے طلبا کو مطالعۂ تفسیر کے لیے مولوی محمد علی لاہوری مرزائی کی تحریفات کے مطالعے کی ترغیب دینا۔ جب ختم نبوت کی مبارک محنت سے تعلق رکھنے والے ساتھیوں کے سامنے یہ باتیں آئیں تو ہم نے چارہ جوئی کا آغاز کیا۔ اس ضمن میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے نام ایک قانونی نوٹس بھیجا گیا۔ جس کا مثبت نتیجہ برآمد ہوا اور کارپردازانِ جامعہ نے اپنی لا پرواہی اور غفلت کا اعتراف اور معذرت کرتے ہوئے ڈاکٹر عبد السلام کے مزعومہ اسلام کے حوالے سے جلد از جلد درستی کا تحریری وعدہ کیا۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی کے معتمد (رجسٹرار) کے دفتر سے جاری ہونے والے خط میں کہا گیا کہ: “In view of above factual position, the name of dr. abdus salam is being ousted out from the list of muslim scientists immediately…. The University puts on record its regrets. (اوپر بیان کردہ حقائق کے تناظر میں ڈاکٹر عبد السلام کا نام مسلمان سائنسدانوں کی فہرست سے فورا محو کیا جا رہا ہے۔ یونیورسٹی اپنی شرمندگی کا اظہار کرتی ہے) ذیل میں اس قانونی نوٹس کا متن دیا جارہا ہے جو جناب پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی وائس چانسلر علامہ اقبال یونیورسٹی کے نام بھیجا گیا۔ادارہ]
قانونی نوٹس بنام
پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی، وائس چانسلر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، واقع ایچ۔ ایٹ، اسلام آباد
یہ قانونی نوٹس مؤکلم حافظ عبید اﷲ ولد عبدالغفور، ساکن حال اسلام آباد، کی ہدایت پر آپ کو بھیجا جا رہا ہے:
مؤکلم ایک معز اور مسلمان پاکستانی ہے۔ اس کا عقیدہ ہے کہ نصوص قرآنی اور فرامین نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم کے مطابق اقتدارِ اعلیٰ کا ماک رب العالمین اور معبود حقیقی و خالق ارض و سماء صرف اﷲ رب العزت ہی کی ذات والا صفات ہے اور خاتم النبیین سیدنا حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم اﷲ رب العزت کے آخری معصوم اور کامیاب نبی و رسول ہیں۔ یہ کہ مؤکلم قرآن و سنت کی تعلیمات اور اس کے مطابق آئین و قوانین پاکستان کو نہ صرف تسلیم کرتا ہے بلکہ اس پر عمل پیرا بھی ہے۔ قرآن و سنت کی تعلیمات اور اس کے مطابق آئین و قوانین پاکستان سے روگردانی مؤکلم کے لیے ناقابلِ برداشت اور مؤکلم کے ذہنی و قلبی جذبات و احساسات کو مجروح کرتی ہے۔
یہ کہ جناب کے تعلیمی ادارے موسوم بہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی نصابی کتاب ’’جنرل سائنس‘‘ برائے میٹرک، کوڈ نمبر: 203، یونٹ: 12-1، شعبۂ بیالوجی، اشاعت بارہویں 2016ء، ناشر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد، کے صفحہ نمبر 24پر، زیر عنوان ’’4.2۔ مسلمان سائنس دانوں کی خدمات‘‘ ، نمبر (vi) کے تحت ’’ڈاکٹر عبدالسلام‘‘ کی سائنسی خدمات کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ یہ کہ مذکورہ سائنس دان اپنے عقیدہ و نظریہ کے لحاظ سے قادیانی/مرزائی/احمدی تھا، جو کہ قرآن و سنت اور آئین و قوانین پاکستان کی رو سے مسلمان نہیں بلکہ غیر مسلم ہیں۔ یہ کہ آئین و قوانین پاکستان کی رو سے قادیانی/مرزائی/احمدی اپنے آپ کو ’’مسلمان‘‘ نہیں کہلوا سکتے، نہ اپنی عبادت گاہ کو ’’مسجد‘‘ سے موسوم کر سکتے ہیں۔ چہ جائے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے شاعر مشرق اور ایک عظیم اسلامی راہ نما کے نام سے موسوم یونیورسٹی، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد کی نصابی کتاب میں کسی قادیانی/مرزائی/احمدی کو ’’مسلمان‘‘ ظاہر کر کے مسلمان پاکستانی طلبہ کو گمراہ کیا جائے۔
یہ جان کر، کہ مذکورہ بالا کتاب کے محولہ صفحہ و عنوان کے تحت ’’ڈاکٹر عبدالسلام‘‘ نامی مرزائی /قادیانی /احمدی کو مسلمان ظاہر کیا گیا ہے، مؤکلم کے مذہبی عقائد اور جذبہ حب الوطنی کو سخت ٹھیس پہنچی ہے اور اس کے مذہبی جذبات بری طرح مجروح ہوئے ہیں۔ مذکورہ بالا حوالہ پڑھنے سے مؤکلم کے عقائد و نظریات اور آئین و قوانین پاکستان کی بڑی توہین و خلاف ورزی و پامالی ہوئی ہے اور اس وجہ سے مؤکلم تاحال سخت ذہنی و قلبی کوفت اور پریشانی کی کیفیت سے دوچار ہے۔ محولہ بالاعنوان کے تحت ’’ڈاکٹر عبدالسلام‘‘ نامی قادیانی/مرزائی/احمدی، غیر مسلم کو مسلمان ظاہر کرنا، مؤکلم کے مذہبی جذبات اور عقائد و نظریات کو برانگیختہ و مجروح کرنے کا سبب بنا ہے۔ مذکورہ محولہ بالا عنوان کے تحت ایک قادیانی/مرزائی/احمدی، غیر مسلم کو مسلمان ظاہر کر کے، اور اس کی اشاعت سے مؤکلم سمیت ملک کی تمام مسلم آبادی کی بھی مذہبی طور پر سخت دل آزاری ہوئی ہے نیز ان کے مذہبی جذبات و عقائد و نظریات اور ان کی وطن عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان سے وفاداری و محبت کے جذبات و احساسات بھی مجروح ہوئے ہیں۔
اس قانونی نوٹس کے ذریعہ از طرف مؤکلم، آپ کو مطلع کیا جاتا ہے کہ، نوٹس ہٰذا وصول پانے کے بعد فی الفور، بلا تاخیر مذکورہ بالا محولہ کتاب میں سے مسلمان سائنس دانوں کی فہرست میں سے، ڈاکٹر عبدالسلام نامی قادیانی/مرزائی/احمدی کا نام نکالا جائے۔ مزید برآں یہ کہ آپ، خاتم النبیین حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کے آخری نبی ہونے اور آں موصوف صلی اﷲ علیہ وسلم کی ختمِ نبوّت کے منکرین یعنی قادیانیوں /مرزائیوں /احمدیوں کے غیر مسلم ہونے کے متعلق اپنے عقیدہ و نظریہ کی وضاحت کرتے ہوئے قرآن و سنت اور آئین و قوانین پاکستان کے منافی مذکورہ اشاعت پر واضح و واشگاف طور پر معافی مانگیں اور یہ وضاحت و معافی تحریری طور پر کسی معروف قومی اخبار میں شائع کروائی جائے۔ نوٹس ہٰذا موصول ہونے کے بعد 7یوم کے اندر اندر:
۱۔ قومی اخبار میں شائع شدہ یہ وضاحت اور معافی، مؤکلم کو زیر دستخطی کے پتہ پر ارسال کی جائے۔
۲۔ ڈاکٹر عبدالسلام نامی قادیانی/مرزائی/احمدی کا نام، مذکورہ بالا محولہ کتاب میں سے، مسلمانوں کی فہرست سے باضابطہ طور پر نکال کر مؤکلم کو بذریعہ زیر دستخطی مطلع کیا جائے۔
بصورتِ دیگر مؤکلم کو مذہبی، آئینی اور قانونی طور پر آپ اور آپ کے ادارہ و پریس وغیرہ کے خلاف دیوانی و فوجداری ہر دو قسم کی آئینی و قانونی و عدالتی چارہ جوئی کا پورا پورا حق حاصل ہے۔
محمد عرفا ن الحق ایڈووکیٹ ہائی کورٹ
٭……٭……٭

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.