تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

ِؒغزل

پروفیسر خالد شبیر احمد

ظلمتوں میں چاند ڈھلتا رہ گیا
میں کفِ افسوس ملتا رہ گیا
نکہتوں کو کھا گئی بادِ خزاں
پھول خاروں پر تڑپتا رہ گیا
منزلوں کے مٹ گئے نام و نشاں
میں فقط راہوں پہ چلتا رہ گیا
جان و دل کو کھا گئی ہے بے رخی
اشک آنکھوں سے ٹپکتا رہ گیا
کون آیا پردۂ افلاک سے
آسمانوں کو میں تکتا رہ گیا
ہر طرف بکھری ہوئی ہے تیرگی
چاندنی کو جی ترستا رہ گیا
بے نیازِ تشنگی صحرا ہوئے
بحر میں دریا اترتا رہ گیا
میں فراتِ وقت پر تشنہ رہا
ابر سر پر ہی گرجتا رہ گیا
کس نے پکڑا ہاتھ میرا تو بتا
ہاتھ پہ میں ہاتھ دھرتا رہ گیا
خالدؔ اندر کا تھا جو انساں میرا
میرے اندر ہی سسکتا رہ گیا

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.