ّ اسلامی دفعات کو غیرمؤثر نہیں بنانے دیں گے:میاں اویس
(لاہور ،02؍جون ) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات میاں محمد اویس نے کہا ہے کہ آئین میں اسلامی دفعات اور قانون توہین ِ رسالت کو غیر مؤثر کرنے کی ہر سازش ناکام بنا دی جائے گی ،انہوں نے کہا کہ یہ ملک کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیا گیا تھااوریہ اسی کلمہ طیبہ کے نام سے قائم رہ سکتا ہے ،انہوں نے کہا کہ جب تک اسلام کا مکمل نفاذ نہیں ہوگا،تب تک ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا اوراس کیلئے تما م دینی و سیاسی جماعتوں کومل کر ملک کی حفاظت کی فکر کرنی چاہیے۔
اقتصادی راہ داری منصوبہ کی تکمیل بہرصورت کی جائے:کفیل بخاری
(لاہور 04؍جون)مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے کہا ہے کہ عالمی قوتیں پاکستان کے خلاف نئی منصوبہ بندی کر رہی ہیں ۔قومی اتحاد اور نظریاتی سرحدوں کے تحفظ سے ہی ملکی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔اقتصادی راہ داری منصوبہ عالمی استعمار کو ہضم نہیں ہو رہا۔ملک کی ترقی کے لئے راہ داری منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے۔ وہ گزشتہ روز ایوانِ احرار لاہور میں احرار کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ وفاقی بجٹ غیر متوازن اور لفظوں کا ہیر پھیر ہے ۔یہ غریبوں کا نہیں سرمایہ داروں کا بجٹ ہے۔کم سے کم تنخواہ بیس ہزار روپے مقرر کی جائے۔دودھ اور دیگر مشروبات کی قیمتوں میں اضافہ عوام پر ظلم ہے۔سید محمدد کفیل بخاری نے بتایا کہ ملک بھر میں مجلس احرار اسلام کی رکنیت سازی مہم جاری ہے ۔انھوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ حکو متِ الہٰیہ کے قیام اور عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے مجلس احرار اسلام کاساتھ دیں ۔ انھوں نے کار کنوں پر زور دیا کہ عوامی رابطہ مہم تیز کر دیں اور ہر شعبہ کے افراد کو جماعت میں شمولیت کی دعوت دیں۔انہوں نے بتایا کہ رکنیت سازی اور مقامی انتخابات کی تکمیل کے بعد مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں مرکزی انتخابات ہوں گے۔نومبر میں احرار وَرکرز کنونشن منعقد ہوگا۔مجلس احرار اسلام ملک میں قیام امن کی کوششوں کی تائید کرتی ہے۔عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ مسلمانوں کو دین پر عمل اور غیر مسلموں کو قبول اسلام کی دعوت احرار کا نصب العین ہے۔مجلس احرار نفاذِ اسلام کے لئے پر امن آئینی جدوجہد جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ تمام دینی جماعتیں ایک دوسرے کی حلیف ہیں ۔مجلس احرار اسلام دینی جماعتوں کی فرینڈ پارٹی ہے۔ملکی سیاست میں اور احرار دینی قوتوں کے شانہ بشانہ جدوجہد جاری رکھے گی۔
امریکہ،انڈیا،ایران گٹھ جوڑ علاقائی امن کی تباہی ہے:قائداحرار
(لاہور ،10؍جون)مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت نے امریکہ اور انڈیا کے درمیان بعض معاہدوں کو پاکستان کے خلاف خطرناک پروگرام سے تعبیر کیا ہے اور کہاہے کہ انڈیا ،افغانستان اور ایران ،امریکی قیادت میں پاکستان کے خلاف ایسے اقدامات کررہے ہیں جس سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں ،مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری ، نائب امیر سیدمحمد کفیل بخاری ، سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل قار ی محمد یوسف احرار،سیکرٹری اطلاعات میاں محمد اویس ،ڈاکٹرعمرفاروق احرار، مولانا محمد مغیر ہ ، مفتی عطاالرحمن قریشی، مولانا تنویر الحسن اور دیگرنے مختلف مقامات پر نماز جمعتہ المبارک کے اجتماعات کے موقع پر اپنے اپنے بیانات میں کہاہے کہ امریکہ بھارت کے لیے جانبدارانہ طور پر متحرک ہوکر خطے میں طاقت کا توازن بیگاڑ رہاہے جو بین الاقوامی اصولوں کی صریحاًخلاف ورزی ہے۔ ان رہنماؤں نے کہاکہ نوشکی ڈرون حملہ پاکستان کی خود مختاری پر حملہ تھا ،ہماری فوجی اور سیاسی قیادت نے اس پر جو رد عمل دیا ہے وہ قوم کے دل کی آوازہے، لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان امریکی تسلط اور اثر نفوذ سے مکمل طور پر باہر نکل آئے اور اﷲ کے سہارے بین الاقوامی پالیسیوں کو مسترد کردیا جائے ، مجلس احررا سلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے بیان میں بارہویں جماعت تک قرآن کریم کی تعلیم لازمی قرار دینے پر وزارت تعلیم وتربیت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کے لیے عملی اقدامات ازحد ضروری ہیں انہوں نے کہاکہ ہر سطح کے نصاب میں عقیدہ ٔ ختم نبوت کو شامل کیا جائے۔
قرآنی تعلیم کو نصاب میں شامل کرنا خوش آئندہے:قاسم چیمہ
(لاہور،10؍جون)تحریک طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی کنوینیر محمد قاسم چیمہ نے وزارت تعلیم کی جانب سے قرآن پاک کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک احسن اقدام ہے۔ انہوں نے کہا قرآن پاک ہمارے تمام مسائل کا حل تجویز کرتا ہے اوریہ غلامی کی زنجیروں کوتوڑ کر آزادی کا درس دینے والی انقلابی کتاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی نصاب میں قرآن کریم کو شامل کرنے سے طلبہ وطالبات کودین کاعلم اور اسلام کو بطور’’نظام‘‘سمجھنے میں آسانی ہوگی۔انہوں نے صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ وفاق کی تجاویز کا جلد از جلد جائزہ لے کر قرآن پاک کی تعلیم کو تعلیمی اداروں میں یقینی بنائیں۔انھوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ سطح نصاب تعلیم میں عقیدہ ختم نبوت کا باب بھی شامل کیا جائے۔
ٹی وی چینلزکو ختم نبوت منافی سرگرمیوں سے روکا جائے:ناظم اعلیٰ
(لاہور،13؍جون)دینی جماعتوں نے ایک ٹی وی چینل(آج ٹی وی)پر حمزہ علی عباسی کی میزبانی میں’’ رمضان ہمار اایمان ‘‘پروگرام میں اینکر حمزہ عباسی کی طرف سے جنابِ نبی کریم ﷺکے منصب ختم نبوت کے حوالے سے اُمت کے چودہ سو سالہ متفقہ عقیدہ’’ ختم نبوت‘‘ کے حوالے سے تشکیک پیدا کرنے اور قادیانیوں کو مسلمانوں کی صفوں میں لا کھڑا کرنے کی کوشش کو اسلام ،نظریہ پاکستان اور آئین پاکستان سے انحراف قرار دیتے ہوئے مذکورہ اینکر اور چینل اتھارٹی کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ،متحدہ تحریک ختم بنوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے رد عمل میں کہاہے کہ ایک عرصہ سے پاکستان کو لادین اور سیکولر ریاست بنانے کے امریکی ایجنڈے کے تحت کام کرنے والی قوتیں ، این جی اوز اور بعض میڈیا ہاؤسسزعقیدۂ ختم نبوت پر مسلسل وار کر رہے ہیں اور اسلام اور وطن کے غدار قادیانیوں کی طرفداری کر کے آئین پاکستان سے غداری کی مرتکب ہو رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اسلام اور اسلامی ریاست میں غیر مسلموں اور ذمیوں کے حقوق طے شدہ ہیں، لیکن یہ سب کچھ اُسی صورت میں ہے ،جب لاہوری اور قادیانی مرزائی اپنی متعینہ اسلامی وآئینی حیثیت اور دائرہ کار میں رہیں اور اِرتداد کونہ پھیلائیں، انہوں نے کہاکہ ریاست نے پارلیمنٹ میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کے مؤقف کو تسلیم کرتے ہوئے ہی قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا تھا اور قادیانیوں کو بھی پورا موقع دیا گیا تھا لیکن مرزا ناصر سمیت پوری قادیانی ٹیم اپنے آپ کو مسلمان ثابت نہیں کر سکی تھی ،انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے اس متفقہ فیصلے کو متنازع بنانا اسلام ،وطن اور قیام ملک کے مقاصد کے ساتھ ساتھ آئین سے انحراف اور غداری کے مترادف ہے انہوں نے کہاکہ بعض ٹی وی چینل اپنی مرضی کے علماء کرام کو مدعو کر کے تحریک ختم نبوت کے موقف کو کمزور کرنا چاہتے ہیں،لیکن وہ دل کے دروازے کھول کر سن لیں کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ان کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا ،علاوہ ازیں مجلس احرار سلام کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اس پروگرام کی بابت ’’پیمرا‘‘کے چیر مین کو ایک تحریر درخواست ارسال کی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ آج ٹی وی کا مذکورہ پروگرام اسلامیان پاکستان کے عقیدے پر وار ہے اور ایک متفق علیہ مسئلہ کو چھیڑ کر معاشرے میں انارکی پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے لہذا مذکورہ ٹی وی چینل اور کی اتھارٹی کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
’’آج‘‘ٹی وی ‘ ذمہ داران کیخلاف کارروائی کیلئے مجلس احرارکا پیمرا کوخط
(لاہور،13؍جون) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے چیئرمین پیمرا کے نام اپنے خط میں کہا ہے کہ 11 ؍جون 2016 ء بروز ہفتہ کو’’آج‘‘ٹی وی چینل کی شام کی نشریات میں حمزہ علی عباسی کی میزبانی میں ’’رمضان ،ہمارا ایمان ‘‘پروگرام میں اینکر پرسن نے اُمت کے چودہ سو سالہ متفقہ عقیدۂ ختم نبوت میں تشکیک پیدا کرنے کی شعوری کوشش کی اور 1974 ء میں قادیانیوں کو قومی اسمبلی میں غیر مسلم اقلیت قرار دئیے جانے کے فیصلے کو ہدف تنقید بنایا اور کہاکہ ’’ریاست‘‘کا یہ حق نہیں کہ وہ کسی گروہ کو غیر مسلم ڈیکلئر کرے۔‘‘عبداللطیف چیمہ نے کہا کہ قادیانی اسلاماً اور قانوناً غیر مسلم اقلیت ہیں لیکن قادیانی اس فیصلے کو نہ صرف تسلیم نہیں کرتے بلکہ اس آئینی ودستوری فیصلے کے خلاف دنیا بھر میں مہم چلارہے ہیں،قادیانی اپنے آپ کو مسلمان اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو کافر قرار دیتے ہیں ،1973 ء کے آئین میں درج اپنی متعینہ حیثیت تسلیم کرنے سے انکاری ہیں۔ ایسے میں ایک ٹی وی چینل پر اس قسم کی گمراہ کن گفتگو معاشرے میں انارکی پھیلانے کی شعوری کوشش ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ’’آج‘‘ٹی وی چینل اور متعلقہ ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔
طے شدہ قادیانی مسئلہ کوچھیڑنابیرونی ایجنڈہ ہے:ڈاکٹر عمرفاروق
(تلہ گنگ،13؍جون) مجلس احرار اسلام پاکستان کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عمرفاروق احرار نے ٹی وی اداکارحمزہ علی عباسی کے قادیانیوں کی حمایت میں ’’آج ‘‘ٹی وی پر کیے جانے والے پروگرام کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معلوم نہیں کہ طے شدہ مسائل کو چھیڑنے کی سازشیں کیوں کی جارہی ہیں۔حالانکہ قادیانیوں کو امت مسلمہ بالاتفاق غیرمسلم قرار دے چکی ہے اور 1974 میں قادیانی سربراہ آنجہانی مرزاناصر احمد سے قومی اسمبلی میں بحث و مباحثہ کے بعد اُن کے غیرمسلم ہونے کی توثیق آئینی طور پر کرکے اس باب کو ہمیشہ کے لیے بند کردیا گیاہے ۔انہوں نے کہاکہ اس طے شدہ مسئلے اور متفقہ فیصلے کو متنازع بنانے کے لیے’’ آج ‘‘ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں حمزہ عباسی نے یہ دُرفطنی چھوڑی ہے کہ’’ ریاست کو شہریوں کے اسلام اور کفر کے فیصلے کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔‘‘حالانکہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے اور اسے اپنی اسلامی شناخت کو برقرار رکھنے کے لیے ایسے تمام فیصلوں کا اختیار اس لیے بھی حاصل ہے کہ قادیانی اپنی متعینہ آئینی حیثیت کو تسلیم کرنے کی بجائے مسلسل اپنے آپ کو مسلمان کہہ کر پاکستان کے آئین کی تذلیل کرتے ہیں۔اب حمزہ عباسی قادیانیت کے وکیل صفائی بن کرپاکستان کے اسلامی تشخص کو داؤ پر لگانے کے درپے ہیں ،مگر انہیں یہ یادررکھنا چاہیے کہ وہ جتنا مرضی زور لگا لیں، ایسا کبھی ممکن نہ ہو سکے گا۔انہوں نے حکومت سے حمزہ علی عباسی کے پروگرام پر پابندی لگانے اور’’آج‘‘چینل کے ذمہ داروں کے خلاف شرانگیزی پھیلانے پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔
حمزہ عباسی کے پروگرام پر پابندی دینی قوتوں کی فتح ہے:کفیل بخاری
(ملتان،17؍جون) مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیرسید محمد کفیل بخاری نے حمزہ عباسی کے رمضان پروگرام پر پیمراکی طرف سے عائدکی جانے والی پابندی کا خیر مقدم کیاہے اورکہا ہے کہ ختم نبوت کا تاج اور تخت ہمیشہ بلند رہے گا،ختم نبوت کا علم ہمیشہ لہراتا رہے گا ،جبکہ قیامت کے دن بھی ” لواء الحمد ” پرچم ختم نبوت ہی لہرائے گا۔انہوں نے کہا کہ مجاہدینِ احراراورعاشقانِ ختم نبوت کو مبارک ہو کہ اﷲ تعالی نے ان کی خدمت قبول فرمالی۔انہوں نے تحفظ ختم نبوت کے لیے جدوجہد کر نے والی جماعتوں ، مجلس احرار اسلام ، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ، جمعیت علماء اسلام ،شبان ختم نبوت ، انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ اور تمام برادر تنظیموں کو بھی مبارک بادپیش کی۔سیدمحمدکفیل بخاری نے پیمرا اِنتظامیہ کا شکریہ اداکیا کہ جس نے ایک حساس مسئلے کا سنجید گی کے ساتھ نوٹس لیااور’’ آج‘‘ چینل کے مذکورہ متنازع پروگرام بندکرکے مسلمانوں کے دینی جذبات کی قدر اور ترجمانی کی اور صحیح فیصلہ کیا ۔
اِرتداد کی حمایت صحافتی دہشت گردی ہے:عبداللطیف چیمہ
(لاہور ،18؍جون)متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاہے کہ حمزہ علی عباسی کا یہ اصرار کہ ’’ریاست کسی کو کافر قرار نہیں دے سکتی،‘‘براہ راست ریاست اور آئین کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے ،کفر کی حمایت میں ضد ِ ابو جہلی کا یہ انداز کفر و اِرتداد کی کھلم کھلا حمایت ہے ۔جس کو ہم صحافتی دہشت گردی سے بھی تعبیر کرتے ہیں،مرکزی دفتر سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ پیمرا نے آج ٹی وی پر حمزہ علی عباسی کے پروگرام کو بند کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کرکے اسلامیان پاکستان کی شکایات کا ازالہ کیا ہے ،ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں ،لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ آج ٹی وی سمیت تمام چینلز اور میڈیا ہاؤسز کو مکمل طور پر پابند کیا جائے کہ وہ دینی مسلمات، اعتقادات،معاشرتی اقدار اور ملکی آئین کو پامال نہ کریں،انہوں نے کہاکہ مدینہ منورہ میں قائم پہلی اسلامی ریاست میں خلیفۂ اوّل سیدنا حضرت ابو بکر صدیق رضی اﷲ عنہ نے فتنۂ انکار ختم بنوت و فتنۂ انکار ِزکوٰۃکے قلع قمع کرنے کے لیے لشکر روانہ کیا اوراس جہاد میں جھوٹے مدعیٔ نبوت مسیلمہ کذاب کی سر کوبی کے لیے 1200 صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم نے جام شہادت نوش کیا ، انہوں نے کہاکہ آئین میں لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کے مشترکہ مؤقف کو سننے کے بعد متفقہ طور پر اسمبلی نے غیر مسلم اقلیت قرار دیاتھا اور قادیانیوں کو بھی اسمبلی میں اپنا مؤقف پیش کرنے کا پورا موقع دیا گیا تھا ، جو اپنے آپ کو مسلمان ثابت نہیں کر سکے تھے، انہوں نے کہاکہ قادیانی اپنے کفر کو اسلام کا نام دیتے ہیں اور مرزا قادیانی اپنے نہ ماننے والوں کو کنجریوں کی اولاد قرار دیتاہے ۔کیا ہم قادیانیوں اور قادیانی نواز عناصر سے پوچھ سکتے ہیں کہ مرزاغلام قادیانی کو یہ حق کس نے دیا تھا کہ وہ اپنے نہ ماننے والوں کو کنجریوں کی اولاد قرار دے ؟انہوں نے کہاکہ بھٹو جیسے آدمی نے قادیانیوں کو اقلیت قرار دینے کے بعد اسمبلی میں کہاتھا کہ یہ فیصلہ ’’پورے ایوان کا فیصلہ ہے اور پوری عوام کا فیصلہ ہے یہ فیصلہ عوامی خواہشات کے عین مطابق ہے میرے خیال میں یہ انسانی طاقت سے باہر تھاکہ یہ ایوان اس سے بہتر کچھ فیصلہ کر سکتا اور میرے خیال میں یہ بھی ممکن نہیں تھا کہ اس مسئلہ کو دوامی طور پر حل کرنے کے لیے موجودہ فیصلے سے کم کوئی اور فیصلہ ہو سکتا تھا ۔‘‘ انہوں نے کہاکہ اکھنڈ بھارت قادیانیوں کا مذہبی عقیدہ ہے اور قادیانیوں کی حمایت کرنے والے پاکستان کے وفادار نہیں ہو سکتے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پیمرا اپنا مزید کردار ادا کرے اور اسلام ،ختم نبوت اور وطن کے خلاف پروگرام نشر کرنے والے چینلز کو مکمل طور پر بند کیا جائے ۔