مسافران آخرت
حضرت مولانا محمد عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ :
ممتاز عالمِ دین ، جمعیت علماءِ اسلام کے سرپرست اور جامعہ قادریہ بھکر کے بانی مہتمم حضرت مولانا محمد عبداللہ ۲۸؍ صفر ۱۴۳۷ھ /۱۱؍ دسمبر ۲۰۱۵ء بروز جمعۃ المبارک انتقال فرما گئے۔ ۱۶؍ دسمبر کو ان کی نماز جنازہ حضرت مولانا خواجہ خلیل احمد دامت برکاتہم نے پڑھائی۔ علماء، صلحاء، حفاظ، مدارس کے اساتذہ وطلباء، سیاسی وسماجی رہنماؤں اور تمام حلقوں سے تعلق رکھنے والوں نے ہزاروں کی تعداد میں جنازہ میں شرکت کی۔ یہ بھکر کی تاریخ کا سب سے بڑا جنازہ تھا۔ مولانا محمد عبد اللہ ۱۹۳۵ء میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی دینی تعلیم حضرت مفتی محمد شفیع رحمۃ اللہ علیہ (خلیفہ مجاز حضرت مولانا احمد خان، نور اللہ مرقدہٗ، خانقاہ سراجیہ) کے مدرسہ سراج العلوم سرگودھا میں مکمل کی۔ بیعت کا تعلق حضرت مولانا شاہ عبد القادر رائے پوری قدس سرہٗ العزیز سے تھا۔ خانقاہ سراجیہ کے مشائخ حضرت مولانا محمد عبد اللہ اور حضرت مولانا خواجہ خان محمد رحمہم اللہ سے بھی مضبوط تعلق رہا۔ وہ بڑی نسبتوں کے امین تھے اور آخر وقت تک ان نسبتوں کا لحاظ رکھا۔ جانشین امیر شریعت حضرت مولانا سید ابو معاویہ ابوذر بخاری رحمۃ اللہ علیہ کو اپنے مدرسہ کے جلسوں میں مدعوفرماتے۔ وہ مولانا فضل الرحمن کے انتہائی معتمد رفقاء میں سے تھے۔ تحریری ذوق بھی بہت بلند تھا۔ متعدد رسائل تصنیف فرمائے اور ماہنامہ ’’مناقب‘‘ اُن کی زیر ادارت شائع ہوتا رہا۔ مولانا کی رحلت ’’موتُ العَالِمِ مَوْتُ الْعَالَمْ‘‘ کی مصداق ہے، اُن کی وفات صرف جمعیت علماءِ اسلام کا ہی نہیں بلکہ تمام دینی قوتوں کا نقصان ہے۔ مولانا ایک عالمِ باعمل، فقیر منش صوفی اور نہایت زیرک سیاسی رہنما تھے، انھوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز مجلس احرارِ اسلام کے اسٹیج سے کیا، پھر جمعیت علماء اسلا م سے وابستہ ہو گئے اور مرتے دم تک جمعیت کے ساتھ رہے۔ مولانا مرحوم نے نہایت اخلاص کے ساتھ تمام دینی تحریکوں خصوصاً تحاریکِ مقدس تحفظ ختمِ نبوّت ۱۹۷۴ء اور ۱۹۸۴ء میں بھرپور حصہ لیا۔ وہ ایک سرگرم دینی و سیاسی رہنما اور جیّد عالمِ دین تھے، انھوں نے تمام عمر قوم کی بہترین دینی و سیاسی رہنمائی کی۔ انھیں حضرت امیرِ شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری، حضرت مولانا محمد علی جالندھری، حضرت مولانا غلام غوث ہزاروی اور مولانا مفتی محمود رحمہم اللہ کی معیت و رفاقت میں جدوجہد کرنے کا شرف حاصل رہا۔ مولانا کی دینی، ملّی وسیاسی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں، مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مولانا سید عطاء المہیمن بخاری اور سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجلس احرار اسلام، جمعیت علماءِ اسلام کے غم اور صدمے میں برابر کی شریک ہے۔ اللہ تعالیٰ مولانا مرحوم کی حسنات قبول فرمائے، اُن کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے، آمین
مولانا عبد المجید ندیم رحمۃ اللہ علیہ:
ممتاز خطیب مولانا عبد المجید ندیم ۲۰؍صفر ۱۴۳۷ھ مطابق ۳؍ دسمبر ۲۰۱۵ء کو راولپنڈی میں انتقال کرگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ مولانا عبد المجید ندیم نے ۱۹۶۰ء کی دہائی میں وعظ وتبلیغ کے میدان میں قدم رکھا۔ ان کا تعلق ڈیرہ غازی خان سے تھا۔ جانشین امیر شریعت حضرت مولانا سید ابو معاویہ ابوذر بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی تقاریر سے متأثر ہوئے اور مجلس احرار اسلام میں شامل ہوگئے۔ وہ مجلس احرار اسلام ڈیرہ غازی خان کے جنرل سیکرٹری بھی رہے۔ انہی دنوں انہوں نے حضرت امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی بعض تقاریر کا انتخاب ’’باتیں ان کی یاد رہیں گی‘‘ کے عنوان سے شائع کیا۔ کافی عرصہ بعد ’’نوائے درویش‘‘ کے نام سے دوبارہ شائع کیا۔ وہ اپنے دور کے کامیاب خطیب تھے۔ اندرون وبیرون ملک میں ان کے مداحین کا ایک بڑا حلقہ تھا۔ ایک طویل عرصہ تنظیم اہل سنت میں شامل رہے پھر علیحدہ ہوکر مجلس تحفظِ حقوق اہل سنت کے نام سے تنظیم بنائی۔ ان کا سیاسی رجحان جمعیت علماء اسلام کی طرف رہا۔ ایک طویل عرصہ ملتان میں قیام کیا ۔ ایک بیٹا جواں مرگ ہوگیا تو ملتان چھوڑ کر راولپنڈی سکونت اختیار کرلی۔ وہ جہاں رہے اور جہاں گئے اپنی خطابت سے عوام کو مستفید کرتے رہے۔ انہوں نے ایک بھرپور تبلیغی زندگی گزاری۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے آمین
* چنیوٹ میں ہمارے کرم فرما مبلغ ختم نبوت مولانا بلال احمد کے والد ماجد ۳۰؍ نومبر کو انتقال کرگئے۔
* بخاری اکیڈمی،دار بنی ہاشم ملتان کے ناظم جام ریاض احمد اور جناب ماسٹر محمد شفیع (ماہڑہ مظفر گڑھ) کے والد ماجد حاجی واحد بخش مرحوم ۷؍ دسمبر اور چچا زاد بہن ۹؍ دسمبر کو انتقال کرگئے۔
* مجلس احرار اسلام بھکر کے قدیم اور وفادار کارکن صوفی غلام اکبر کا جوان بیٹا حافظ محمد خالد مرحوم۔ انتقال: ۱۲؍ دسمبر ۲۰۱۵ء
* مجلس احرار اسلام جھنگ کے قدیم کارکن طارق ندیم صاحب کی والدہ ماجدہ، انتقال: ۱۷؍ دسمبر ۲۰۱۵ء
* مجلس احرار اسلام چنیوٹ کے قدیم اور وفادار کارکن محمد صفدر کا جواں سال بیٹا مولوی محمد اصغر معاویہ، انتقال: ۱۰؍ دسمبر ۲۰۱۵ء
* چیچہ وطنی میں قدیم احرار ساتھی ڈاکٹر اللہ بخش کی بڑی ہمشیرہ (ڈاکٹر رشید احمد طاہر مرحوم کی اہلیہ) انتقال: ۲۷؍ نومبر اسلام آباد
* چیچہ وطنی میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے ذمہ دار اور ہمارے معاون حاجی کفایت اللہ کی اہلیہ انتقال: ۳۰؍ نومبر ۲۰۱۵ء
* محمد وسیم (فضل دین ٹریڈرز چیچہ وطنی )کے والد گرامی، انتقال: ۴؍ دسمبر
* چیچہ وطنی میں ہمارے مہربان محمد یوسف (الیکٹرک سٹور)کے جواں سال فرزند عبد الرحمن، انتقال: ۶؍ دسمبر
*ماہنامہ نقیب ختم نبوت کے سرکولیشن منیجر محمدیوسف شاد کے ماموں زادبھائی ابوزاھد طارق اقبال ،انتقال ۱۹؍دسمبر
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کی مغفرت فرمائیں، ان کی حسنات قبول فرمائیں اور درجات بلند فرما کر اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائیں
احباب وقارئین سے درخواست ہے کہ تمام مرحومین اور ساری امت کے لیے دعاء مغفرت اور ایصال ثواب کا اہتمام فرمائیں۔ (ادارہ)