سید غلام مصطفی شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ (تحریر: سید محمد کفیل بخاری) آپ علاقہ دین پور (عبدالحکیم، ضلع خانیوال) کی معروف دینی اورسماجی شخصیت تھے۔ ۱۹۴۴ء میں میرے دادا حضرت سید محمد شفیع شاہ رحمۃ اﷲ علیہ کے ہاں پیدا ہوئے۔ سید غلام مصطفی شاہ صاحب رحمۃ اﷲ میرے چچا اور سسر تھے۔ قائدِ احرار حضرت پیر جی سید عطاء المہیمن بخاری مدظلہٗ کے برادرِ نسبتی اور سید عطاء المنان بخاری کے ماموں تھے۔یکم اکتوبر کو طبیعت کچھ ناساز ہوئی، تین دن اپنے دوست اور معالج ڈاکٹر عبدالستار صاحب کے زیر علاج رہے، طبیعت زیادہ بگڑنے پر ۴؍ اکتوبر جمعرات کو ملتان کے ایک مقامی ہسپتال میں داخل ہوئے اور ۲۷؍ محرم ۱۴۴۰ھ/۸؍ اکتوبر۲۰۱۸ء بروز پیر شام ۵ بجے انتقال کر گئے۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون۔ انھوں نے حفظ قرآنِ کریم حافظ واحد بخش رحمہ اﷲ (مدرس مسجد پیر مبارک شاہ رحمۃ اﷲ علیہ) سے حفظکرنے میں بہت دلچسپی لیتے تھے۔ پنچایت میں اُن کے فیصلے حامی اور مخالف دونوں تسلیم کرتے تھے۔ کئی لوگوں کی امانتیں اُن کے پاس رکھی ہوتی اور بعض مستحق خاندانوں کی مالی خدمت بھی کرتے تھے۔ بہت مہمان نواز تھے۔ مہمان کے آنے پر بے پناہ خوشی کا اظہار کرتے اور خوب تواضع کرتے۔
آخری وقت اﷲ تعالیٰ نے کلمہ طیبہ لا اِلٰہ الا اﷲ بآواز بلند پڑھنے کی توفیق عطا فرمائی۔ پاس موجود تینوں بیٹوں اور خاندان کے دیگر افراد کو گواہ بنا گئے اور یہ اُن کا آخری کلام تھا۔ اﷲ تعالیٰ اُن کی مغفرت فرمائے، خطائیں معاف فرمائے اور حسنات قبول فرما کر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ حدیث پاک میں ہے جس نے آخری کلام لا اِلٰہ الا اﷲ کیا، وہ جنت میں داخل ہو گیا۔ اﷲ تعالیٰ اس حدیث پاک کا مصداق بنائے۔ ہم سب اہلِ خاندان شدید صدمے میں ہیں، دعاؤں کی درخواست ہے کہ اﷲ تعالیٰ صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین
قاضی فیض احمدرحمہ اﷲ : عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی مرکزی مجلس شوریٰ کے بزرگ رکن حضرت خواجہ خان محمد رحمتہ اﷲ علیہ کے مرید خاص قاضی فیض احمد 15 ۔ اکتوبر پیر کو ٹوبہ ٹیک سنگھ میں انتقال فرما گئے ،مرحو م کی نماز جنازہ 16 ۔ اکتوبر منگل کوبعد نماز ظہر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے ناظم اعلیٰ حضرت مولانا عزیز الرحمن جالندھری نے پڑھائی ، نماز جنازہ میں حضرت مولانا عزیز احمد (خانقاہ سراجیہ)، مولانا محمد عبداﷲ لدھیانوی ، مولانا ظفر احمد قاسم ، مولانا محمد اعجاز مصطفی، رانا محمد انور، ڈاکٹر دین محمد فریدی اور دور و نزدیک سے علماء کرام ، خطباء عظام ،دینی وسیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،مجلس احرار اسلام پاکستان کی نمائندگی جناب عبداللطیف خالد چیمہ نے کی ،حافظ محکم الدین ،چودھری محمد نذیر ،حافظ محمد اسماعیل ،حاجی عبدالکریم قمر ،مولانا محمد سرفراز معاویہ ،حافظ محمد سلیم شاہ اور دیگر احرار ساتھیوں نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ جناب عبد اللطیف خالد چیمہ نے قاضی صاحب مرحوم کے فرزند ان قاضی امتیاز احمد،قاضی انوارالحق اور مولانا قاضی احسان احمد سے تعزیت کا اظہار کیا،مرحوم قاضی فیض احمد اکابر احرار وختم نبوت کی یادداشتوں کے امین تھے، حضرت خواجہ خان محمد رحمتہ اﷲ علیہ کا اس علاقے میں مرکزی قیام اِنہی کے ہاں ہوتا،مہمان نوازی مثالی تھی،اکابر کاذکر کرکے دوستوں کو رُلا دیتے تھے، جناب عبداللطیف خالد چیمہ کے ساتھ خصوصی محبت وشفقت کا معاملہ تھا جس کی وجہ خانقاہ سراجیہ ،حافظ عبدالرشید رحمہ اﷲ کی نسبت اور تحفظ ختم نبوت واحرار کاکام تھا،اﷲ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائیں، حسنات قبول فرمائیں اور سیئات سے درگزر فرمائیں۔
حضرت مولانا عزیز احمد دامت برکاتہم (خانقاہ سراجیہ) نائب امیر عالمی مجلس تحفظ ختمِ نبوّت کے داماد ملک قیصر سہیل 21؍ اکتوبر کو انتقال کر گئے۔ مجلس احرارِ اسلام کے امیر حضرت پیر جی سید عطاء المہیمن بخاری مدظلہٗ، سیکرٹری جنرل جناب عبداللطیف خالد چیمہ اور سیکرٹری نشر و اشاعت ڈاکٹر عمر فاروق احرار نے حضرت مولانا عزیز احمد مدظلہٗ اور حضرت مولانا خلیل احمد دامت برکاتہم سے اظہارِ تعزیت و دعاءِ مغفرت کی ، سید محمد کفیل بخاری اور شاکر خان صاحب نے خانقاہ سراجیہ حاضر ہو کر نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور اظہارِ تعزیت کیا۔
عالمی مبلغ ختمِ نبوّت حضرت عبدالرحمن باوا (لندن) کی ہمشیر اور مولانا سہیل باوا کی پھوپھی صاحبہ، انتقال: 21؍ اکتوبر 2018ء
مجلس احرار اسلام کے مخلص کارکن چودھری محمد حنیف مرحوم (بستی گاہی ماہی، شہباز پور، صادق آباد) انتقال: 21؍ اکتوبر2018ء
مجلس احرار اسلام (ٹب چوہان، رحیم یار خان) کے مخلص کارکن جناب محمد نذیر مرحوم، انتقال: 23؍ اکتوبر 2018ء ۔ مرحوم، احرار کارکن جناب محمد یعقوب چوہان کے چچا زاد بھائی تھے۔ جانشین امیر شریعت حضرت سید ابوذر بخاری رحمہ اﷲ سے بیعت تھے۔
مجلس احرار اسلام سندھ کے امیر مفتی عطا لرحمن قریشی کے بڑے چچا غلام رسول قریشی 15؍ اکتوبر کو بستی تانوری (ڈیرہ غازی خان) میں انتقال کرگئے ۔
مجلس احرار اسلام ڈسکہ کے بزرگ کارکن ماسٹر رحمت علی کے داماد سعودی عرب میں کرنٹ لگنے سے 22 ستمبر کو انتقال کرگئے۔
مجلس احرار لاہور کے کارکن چودھری ثاقب کے دادا 10 اکتوبر کو انتقال کرگئے
مدرسہ معمورہ ملتان کے پڑوسی حافظ عمار صاحب کی خوشدامن صاحبہ اور حاجی حقنواز مرحوم کی اہلیہ 12اکتوبر کو انتقال کرگئیں
مجلس احرار اسلام جتوئی (بڑی بستی ارائیں) کے مخلص کارکن ڈاکٹر ریاض احمد کے ماموں حاجی عبد الرحیم 16 اکتوبر کو انتقال کرگئے قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری دامت برکاتہم نے اظہار تعزیت کیا۔
مدرسہ معمورہ ملتان کے استاد حافظ غلام یسین کے چچا 23 اکتوبر کو انتقال کرگئے۔
علی پور (مظفر گڑھ) میں مجلس احرار اسلام سے محبت رکھنے والے عبد الکریم بھٹی گزشتہ ماہ انتقال کرگئے
ہمارے پرانے کرم فرما جناب قاری سید محمد یحییٰ ہمدانی (قصور) کی اہلیہ اور شبان ختم نبوت قصور کے متحرک رہنما حافظ سید مطیع الرحمن ہمدانی کی والدہ ماجدہ 23 اکتوبر کو انتقال کرگئیںاﷲ تعالیٰ سب مرحومین کی مغفرت فرمائے، حسنات قبول فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے۔ پسماندگان کو صبرِ جمیل عطاء فرمائے۔ آمین
دعاءِ صحت
قائد احرار، ابن امیر شریعت حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری دامت برکاتہم
مجلس احرار اسلام کے سیکرٹری جنرل جناب عبد اللطیف خالد چیمہ
مجلس احرارِ اسلام ملتان کے سرپرست اور رکن مرکزی مجلس شوریٰ صوفی نذیر احمد
حضرت مولانا خواجہ خان محمد رحمتہ اﷲ علیہ کے فرزند گرامی جناب خواجہ رشید احمد صاحب طویل عرصہ سے قومہ میں ہیں
لاہور کے بزرگ احرار کارکن چودھری محمد اکرام صاحب
مدرسہ معمورہ ملتان کا سابق طالب علم حافظ محمد اویس سنجرانی
مجلس احرار اسلام ملتان کے قدیم کارکن محمد یعقوب خان خواجکزئی
ملتان میں ہمارے کرم فرما پروفیسر محمد ایوب خان علیل ہیں
چیچہ وطنی، پیرجی عبد اللطیف رحمہ اﷲ کے پوتے، پیرجی عبد الجلیل مدظلہٗ کے فرزند خلیل الرحمن علیل ہیں
احباب وقارئین سے درخواست ہے کہ تمام مریضوں کی صحت یابی کے لیے دعا ء فرمائیں، اﷲ تعالیٰ سب کو شفاکاملہ عطا فرمائے۔ آمین کیا۔ کچھ اسباق حضرت حافظ محمد حسین رحمۃ اﷲ علیہ سے بھی پڑھے۔ درسِ نظامی کی ابتدائی کتابیں علاقے کے معروف عالم اور طبیب حضرت حافظ غلام قادر رحمہ اﷲ سے پڑھیں۔ حافظ غلام قادر رحمہ اﷲ علاقے کی معروف سیاسی شخصیت اور بہت بااثر تھے۔ ان کی تربیت نے سید غلام مصطفی شاہ صاحب مرحوم کو سیاسی اور سماجی میدان میں بھی بااثر اور باعزت بنا دیا۔ انتخابات میں جس امیدوار کی حمایت کرتے وہ کامیاب ہو جاتا۔
جید حافظ قرآن تھے، روزانہ تلاوتِ قرآن ان کا معمول تھا۔ اہتمام اور پابندی سے مسجد میں باجماعت نماز ادا کرتے۔ فجر کے بعد اشراق تک مسجد میں رہتے۔ تلاوت اور نوافل کے بعد گھر تشریف لاتے۔ رمضان المبارک میں کئی محراب سنائے اور اب آخر عمر میں امام تراویح کے سامع بنتے۔ آپ کے تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ دو بیٹے مولانا سید عمر مجتبیٰ اور مولوی سید جواد علی حافظ قرآن اور فارغ التحصیل عالم ہیں۔ دوسرے نمبر پر سید حماد ولی زمیندارہ کرتے ہیں، انھیں بھی نماز، روزہ اور دیگر دینی اعمال کا پابند بنایا۔ بڑی بیٹی میری اہلیہ ہیں اور سب سے چھوٹی بیٹی بھی ماشاء اﷲ حافظہ اور عالمہ ہیں۔ غرض اپنی تمام اولاد کو دین کی طرف ہی لگایا اور آخرت کا سامان بنایا۔ عبدالحکیم شہر میں صابری مسجد (تبلیغی مرکز) سرپرست و نگران تھے۔ اسی طرح کئی مدارس و مساجد کی سرپرستی کرتے تھے۔ اپنے علاقے کے لوگوں کے مسائل حل