علی زمان
قادیانی گروہ نے مغربی افریقہ کے اسلامی ملک مالی میں فرانسیسی فوج کی سرپرستی میں غیر معمولی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں ۔ قادیانیوں نے 30مارچ کو مالی کے مغربی صوبہ کولیکورو میں ایک نئے عبادت خانے کاافتتاح کر دیا ہے۔ اس موقع پر قادیانی گروہ نے علاقے کے غریب باشندوں کو رَاشن دے کر اَپنے جال میں پھنسایا ۔ ایسے افراد جنہوں نے 30مارچ کو قادیانیت قبول کرنے کااعلان کیا ہے۔ ان کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہے ۔ جن میں سے بیشتر افراد قادیانیت کے مکروفریب کے دام میں پھنس کر مرتد ہونے والے ہیں۔ جبکہ کم تعداد میں عیسائیت کے پیروکار ہیں ۔ مالی کے ذرائع نے بتایاکہ قادیانی گروہ نے 30مارچ کو عبادت خانے کی افتتاحی تقریب سے قبل چھ ماہ تک مسلسل ارتدادی مہم چلائی ۔ اس دوران غرباء کو مختلف لالچ دے کر پھانسا گیا ۔ سکولوں اورتعلیمی اداروں کے طلباء کو تعلیمی دوروں کے بہانے سے اس علاقے کا دورہ کرایا گیا ۔قادیانی فریب میں آنے والوں کے خاندانوں کو فیملی ٹور کے نام سے جمع کیاگیا ۔ اس دوران قادیانی پروپیگنڈا کرنے والے ماہرین آنے والوں کی برین واشنگ کرتے رہے اورانہیں اپنے دھوکے میں لانے کے لئے روایتی حربے آزماتے رہے۔ان سازشوں کے نتیجے میں قادیانی گروہ کو خاصی کامیابی ملی اور بڑی تعداد میں مالی کے غریب عوام دجالی گروہ کی تقریب میں شرکت کے لئے جمع ہوگئے۔
قادیانی لابی نے مغربی صوبے میں ایک بہت بڑا علاقہ خرید رکھا ہے۔ جہاں بھاری رقوم لگاکر ایک بہت بڑا پارک تعمیر کیاگیا ہے ۔اس پارک کو دیکھنے کے لئے دُوردُورسے لوگ آتے ہیں۔ مہدی گارڈن نامی اس پارک میں قادیانی گروہ نے مغربی قوتوں سے لینے والی امداد رقوم سے ایسا پرفریب اوردلکش بنایا ہے ۔جس میں ہر طرح کی سہولیات موجود ہیں ۔ بچوں کے کھیل کھو د ، طلباء کی تفریحی سرگرمیوں اور فیملیوں کی دلچسپی کا ہرقسم کا سامان کیا گیا ہے ۔ مالی میں قادیانی سرگرمیوں کے نگران ناصر احمد شاہد نامی بھارتی شخص ہے ۔قادیانی کمیونٹی نے اپنا نیا عبادت خانہ اُسی پارک کے قریب بنالیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق قادیانی کمیونٹی کی تقریب کو فرانسیسی فوج کی جانب سے سیکورٹی دی گئی تھی جومالی میں عسکری تنظیموں کے خلاف امن فورس کے نام سے تعینات کی گئی ہے ۔ خیا ل رہے کہ مالی کے شمالی علاقے میں ماضی میں عسکری تنظیمیں زیادہ سرگرم رہی ہیں ۔اپریل 2012ء میں ملک کاشمالی علاقہ عسکری تنظیم انصارالدین کے قبضے میں آگیاتھا ۔ انصارالدین میں مالی فوج کے کئی افسران بھی منحرف ہوکر شامل ہوگئے تھے ۔جس سے پورے ملک پر عسکری تنظیم کے قبضے کاخطرہ پیداہوگیاتھا ۔جنوری 2013ء میں فرانس کی اپیل پر اقوام متحدہ کی امن فوج مالی میں تعینات کی گئی ۔ ماضی میں فرانسیسی نوآبادی رہنے کے سبب مالی میں فرانس کا غیر معمولی اثرورسوخ ہے ۔ امن فوج کی نام پر فرانس کے 1500فوجی مالی میں تعینات ہوئے ۔ فرانس نے مالی میں تمام اسلامی تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی ۔ قدیم لائبریریوں کو قبضے میں لے کر کتابیں فرانس منتقل کی گئیں جبکہ دوسری جانب قادیانی گروہ کو کھلی آزادی دے دی گئی ۔
ذرائع کے مطابق مالی میں قادیانیوں کی سرگرمیاں کوئی نئی بات نہیں، تاہم ماضی میں لیبیا، سعودی عرب، کویت اور کئی دیگر اسلامی ممالک کے مبلغین نے قادیانی پروپیگنڈے کو بے اثربنانے میں کلیدی کردار اَداکیا ۔ ان مسلمان مبلغین کی تبلیغ کا اثرتھا کہ 2011ء میں مالی میں بیک وقت ایک مذہبی اجتماع میں 30ہزار افراد نے قادیانیت کا جھوٹ کھلنے پر تائب ہوکر اسلام قبول کیا تھا ۔ یہ قادیانیت کے لئے ایک بہت بڑا دھچکاتھا ۔اس دھچکے سے قادیانیت مالی میں بے جان ہوکر رہ گئی تھی ۔ 2013ء کے بعد دوسری مرتبہ قادیانیوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ۔ رپورٹ کے مطابق مالی ،نائیجر اور برکینافاسو،وہ ممالک ہیں ،جہاں قادیانی کمیونٹی بہت بڑی سرمایہ کاری کررہی ہے ۔ شیطانی گروہ نے بڑے وسیع پیمانے پر اراضی خرید رکھی ہے۔ جہاں وہ اپنی ایک الگ قادیانی دنیا آباد کرنے میں مصروف ہے ۔