تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

غزل

پروفیسر خالد شبیر احمد

درد رکھتے ہیں آہ رکھتے ہیں
اہل دل بھی سپاہ رکھتے ہیں

آستینوں میں ہم فقیر اپنی
تابشِ مہر و ماہ رکھتے ہیں

وہ ہیں بیزرا پھر بھی ہم ان سے
چاہتیں بے پناہ رکھتے ہیں

جن کو اپنی خبر نہیں ہوتی
ہم اُنھیں سربراہ رکھتے ہیں

اہل دنیا کو وہ کہاں حاصل
اہلِ دل جو نگاہ رکھتے ہیں

ہم نے اکثر سنا ہے اہلِ ہوس
دیدہ و دل سیاہ رکھتے ہیں

مجھ بے ننگ و نام سے یارو
وہ کہاں رسم و راہ رکھتے ہیں

ہم بھی خالد انا کی ٹھوکر پہ
سطوتِ کج و کلاہ رکھتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.